مسلم لیگ ن کا مشاورتی اجلاس ختم ہو گیا ہے، صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اس اجلاس میں مولانا فضل الرحمن کی طرف سے اعلان کردہ آزادی مارچ سے متعلق تجاویز لی گئیں،

مولانا دیکھتے رہ گئے. نواز شریف کے داماد نے آزادی مارچ کا افتتاح کر دیا

شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کی پیشکش……..ملکی سیاست میں کھلبلی مچ گئی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے اجلاس کی اندرونی کہانی منظر عام پر آ گئی ہے، اس موقع پر آزادی مارچ میں شرکت کے لیے دی گئی تجاویز پرتفصیلی گفتگو کی گئی، اجلاس میں شریک ہونے والے رہنماﺅں نے تجاویز دیں کہ مسلم لیگ (ن) لیگ سندھ اور سکھر سے آزادی مارچ میں شرکت کرے جبکہ شیخوپورہ، سیالکوٹ، نارووال، قصور، ننکانہ اور گوجرانوالہ کے کارکنان لاہور میں جمع ہوں، اسی طرح یہ تجویز بھی دی گئی کہ گلگت بلتستان اور بلوچستان کی قیادت کو کارکنوں کو بھی متحرک کیا جائے،

آزادی مارچ کا آغاز شہر قائد سے…کیا مولانا مزار قائد بھی جائیں گے؟

میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس کے دوران یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ پالیسی بیان صرف تین عہدیدار ہی دیں گے تاہم مذکورہ عہدیداران کے نام نہیں‌ بتائے گئے، یہ بھی کہا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن کی قیادت نے شریک رہنماﺅں کو ہدایت کی کہ اجلاس کی خبر باہر نہ جائے اور بتایا گیا کہ گزشتہ اجلاس میں بھی یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ اجلاس کی باتیں باہر نہیں جائیں گی کیونکہ اس سے پارٹی کی ساکھ خراب ہوتی ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کیلئے پالیسی بیان بھی صرف تین عہدیدار ہی دے سکیں گے،

Shares: