نور مقدم کیس: ضمانت ہوگی یا نہیں یا کوئی تیسرا فیصلہ متوقع؟ ظاہر درندے نے بے شرمی کی انتہا کردی. کیس کن تکنیکی بنیادوں پر لٹکایا جارہا ہے.

0
40

سینئیر صحافی و اینکر پرسن مبشرلقمان نے کہا ہے کہ ذاکر جعفر کی ضمانت کا معاملہ ابھی تک زیر التوا کا شکار ہے، معزز جج صاحب نے ابھی تک اس کا فیصلہ محفوط کر کے رکھا ہوا ہے، یہ بہت تشوش کن صورتحال ہے کہ اس پر اتنی دیر کیوں لگ رہی ہے، معزز جج صاحبان نے کاؤّنسل کی ایک رپورٹ پر کہا کہ یہ سادہ سی ضمانت کا مسئلہ ہے، آپ اس پر اتمی لمبی لمبی بحث کیوں کررہے ہیں، اس کو فوری فوری ہاں یا نا میں فیصلہ ہوجانا چاہیے، اس کے بعد فیصلہ محفوظ ہوگیا تھا، آج چوتھا دن ہے کہ ہم فیصلہ کا انتظار کررہے ہیں، فیصلہ آج شام یا رات کو کسی بھی وقت آسکتا ہے، ویسے امید ہے کہ فیصلہ کل آئے گا.

مبشرلقمان نے مزید کہا ہے کہ اس کیس پر ایک سائیڈ سوچ رہی ہوگی کہ ضمانت ہوگی، تب ہی اتنا وقت لگ رہا ہے، دوسری سائیڈ والے یہ سوچ رہے ہونگے کہ ضمانت نہیں ہوگی، تب ہی اتنا وقت لگ رہا ہے.

مبشرلقمان کا مزید کنہا ہے کہ مجھے یہ لگتا ہے کہ شروع میں سرکاری وکیل نے کہا تھا یہ کیس آپ کے متعلقہ نہیں ہے، بلکہ اس کیس کیلئے ڈویژنل بینچ ہونا چاہیے، کورٹ نے دونوں فریقین کے وکیلوں سے رائے لی تھی، مجھے یہ لگتا ہے کہ جج صاحب یہ نہ سوچ رہے ہوں کہ انہیں یہ فیصلہ دینا چاہیے کہ نہیں دینا چاہیے، اس پر قانون کا پریشر ہوسکتا ہے، یا ہمارے میں سے کسی کا پریشر ہوسکتا ہے، ہماری اتنی ویلیو نہیں ہے، ہم اس پر خوش ہوجائیں، یہ بھی ہوسکتا ہے کہ وہ کہیں میں نے اس کا فیصلہ نہیں دینا، اس کیس کو ڈویژنل بینچ میں لے جائیں.

مبشرلقمان کا مزید کنہا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ رات تک یہ صورتحال کلئیر ہوگی، کیونکہ یہ کنفیوژن بن گئی ہے، میں خود بھی کنفیوژن کا شکار ہوں، اس میں اتنا وقت کیوں لگ رہا ہے، لیکن درندہ نے امریکن ایمبیسی کو خط لکھا تھا کہ مجھے پرفیومز، کتابیں چاہئیں، مجھے فاسٹ فوڈ چاہئیں،ندامت کی بجائے بے شرمی کی بھی حد ہوتی ہے، امریکن ایمبیسی نے بھی ایک پیکٹ بنا کر بھیج دیا تھا، جیلر نے کہا کہ یہ پیکٹ اس کو نہیں دیا جاسکتا ہے، کیونکہ پالیسی یہ ہے کہ ایمبیسی اپنے کسی شہری کو کچھ دینا چاہتی ہے تو پہلے وزارت داخلہ کی اجازت لینا ہوگی.

مبشرلقمان کا مزید کنہا تھا کہ میرے خیال میں پہلے وزارت خارجہ سے اجازت لینا پڑتی ہے، پھر وزارت داخلہ سے اجازت لینا ہوتی ہے، وزارت داخلہ سے جیل تک رسائی ہوسکتی ہے، عوام نے امریکن ایمبسی پر نازیبا باتیں کیں، امریکن ایمبیسی کو اس پر وضاحتی بیان بھی جاری کرنا پڑا تھا، اس سلسلے میں انہوں نے تین ٹویٹس کیں تھیں.

Leave a reply