نور مقدم کو انصاف :ظاہر جعفر کو سزا ملنی چاہیے:ٹویٹر سپیس میں مبشر لقمان کا اظہار خیال

0
52

لاہور:نور مقدم کو انصاف ۔ظاہر جعفر کو سزا ملنی چاہیے۔ٹویٹر سپیس میں مبشر لقمان کا اظہار خیال ،اطلاعات کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے ٹویٹر پر سپیس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بیس جولائی کو نور مقدم کی لاش ملی ۔پاکستانی کمیونٹی نے احتجاج کیا جسٹس فار نور کر ٹرینڈ ٹاپ پر رہا ۔ ظاہر جعفر گرفتار ہوا ۔ ظاہر جعفر کے برطانیہ میں جنسی ہراسگی کے کیس کی بھی تحقیقات کرنے کی بات کی گئی پچیس جولائی کو ظاہر جعفر کے والدین کو بھی گرفتار کیا گیا گارڈ کو بھی گرفتار کیا گیا تھراپی ورکس کے دفتر کو سیل کر دیا گیا۔ ظاہر جعفر نے قتل کا پولیس کے مطابق اعتراف کیا۔ 27 جولائی کو موبائل ریکور کیے گیے تحقیقاتی افسر کا کہنا تھا کہ موبائیل رہائشگاہ سے ملے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج بھی چیک کی گئیں ۔ ظاہر جعفر کے پولی گراف ٹیسٹ ہویے ۔

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظر آنے والے کرداروں بارے بھی جانچا گیا۔ یکم اگست کو ملزم کا 14 روزہ جوڈیشیل ریمانڈ دیا گیا 15 اگست کو ظاہر جعفر کے والدین کی درخواست ضمانت مسترد ہوئی عدالت نے لکھا کہ جرم کی حوصلہ افزائی کی۔ تھراپی ورکس کے عہدیداروں کو بھی مالک سمیت گرفتار کیا گیا 23 اگست کو تھراپی ورکس والوں کو ضمانت مل گئی ۔26 اگست کو نور کے والد نے ضمانت کی درخواست پر اپیل دائر کی ۔ پھر بیاں آیا تھراپی ورکس کی جانب سے کہ ظاہر شرابی تھا پاگل نہیں تھا ۔ فزیو تھراپی کے لیے ظاہر آیا تھا ۔ پولیس نے اسلام آباد کی سیشن کورٹ میں چالان جمع کروایا ۔ 13 ستمبر کو نور کے دوستوں نے عدالت کے باہر احتجاج کیا ۔ پھر فرد جرم عائد کی گئی ۔ شوکت مقدم کا بیان اہم ہے عدالت سے درخواست کی ملزم کو پھانسی کی سزا دی جائے ۔ پہلے درندہ کہتا تھا کہ جیل میں نہ رکھو ۔ اب ڈرانا شروع کیا کبھی کرسی پر کبھی سٹریچر پر ۔ پاگل بننے کے ڈرامے کر رہا ہے

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ بہت سی باتیں ایسی ہوئیں جس سے محسوس ہوا کہ بچانے والوں نے غلط سٹوریز فیڈ کروائیں ۔ مجھے کہا گیا کیونکہ ہم روز رپورٹنگ کر رہے تھے کہ غلط کر رہے ہو۔ لیگل نوٹس بھجوایا گیا مجھے ،میں نے وہ کیمرے سامنے پھاڑ دیا پھر آفر ہوئی کہ مل لو۔ وہ بہت ایکٹو ہیں ۔اور ملزم کو بچانے کی کوشش کر رہے ۔قتل ایک ٹیسٹ کیس بن چکا ۔ جب تحقیقات کیں تو پتہ چلا کہ اسلام آباد میں اسی طرح کے چار قتل ہوئے ۔ اسلام آباد اور اسکے گردونواح میں جو ہو رہا ہے بڑا سیریس مسئلہ ہے۔ سائبر کرائم کیوں اس پر چپ ہے

سینیٹر سحر کامران نے سپیس میں کہا کہ اگر والدین ذمہ داری پوری کرتے تو یہ قتل نہ ہوتا ۔ ظاہر جعفر کے والدین نے ذمہ داری ادا نہیں کی ایک لڑکی کیوں گیوں اور کہاں گئی اگر کوئی کسی پر بھروسہ کرتا ہے تو یہ قتل کا جواز نہیں قتل ایک جرم ہے اسکی سزا ہونی چاہیے

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ قتل کے ایک ہفتے بعد بچی کی کردار کشی کے حوالہ سے مہم چلائی گئی وہ گھٹیا لوگ تھے جنہوں نے چلائی ہم کرایم کو برا نہیں کہہ رہے جواز تلاش کر رہے ہیں

سینیٹر سحر کامران کا کہنا تھا کہ لڑکی جانتی تھی تو اسکا مطلب یہ نہیں کہ سر تن سے جدا کر دیں اسکا مطلب رشتوں پر بھروسہ ختم کر دیں لڑکیوں کو پیدا ہوتے ہی دفن نہیں کر سکتے کیا ہم زمانہ جہالت میں جا رہے ہیں ۔کچھ بھی ہو قتل کا جواز نہیں اعتماد کو دھوکا دینا اس سے بھی بڑا جرم ہے

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ افسوسناک بات یہ ہے کہ ہم اولاد میں فرق کرنا چھوڑنا ہو گا لڑکوں کے لیے اور بات لڑکیوں کے لیے اور ایسے نہیں چلے گا

سحرکامراں کا کہنا تھا کہ ہم جواز تلاش کرنے کے بجائے ملزم کو سزا دلوائیں جواز تلاش کرنے والوں کو شرم آنی چاہیے ،مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ ہمیں سوسائٹی کو دیکھنا ہے

فاطمہ نے کہا کہ والدین کو بھی اس چیز کا خیال رکھنا چاہیے لڑکے کو دنیا کی بہترین یونیورسٹی میں پڑھانے کا خواب دیکھتے ہیں لڑکی کو بوجھ سمجھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ تعلیم کی بجائے اسے پراے گھر جا کر رہنا ہے شادی کرنی ہے بجائے لڑکی کو تعلیم دی جایے یہ کہا جاتا ہے۔ ہمیں اس طرح معاشرے کو صحیح کرنا ہو گا تا کہ والدین لڑکے اور لڑکی میں فرق نہ کریں ایک جیسا سلوک کریں

ایک صارف کا کہنا تھا کہ جیسے ہی ایسا کچھ ہوتا ہے تو لوگوں کی باتیں سن کر حیراں ہوتے ہیں بطور قوم اپنی ترجیحات کو بدلنا ہو گا اور اپنے کردار کو دیکھنا ہو گا نور مقدم کیس میں انصاف ہونا چاہیے

ایک صارف کا کہنا تھا کہ نور مقدم کیس میں انصاف ہونا چاہیے اس سے پہلے کہ عوام پھر انصاف اپنے ہاتھ میں لے لے۔ عادل قیوم کا کہنا تھا کہ سائبر کرائم کو متحرک کرنا ہو گا انکے پاس لمٹڈ فنڈ ہیں

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ درندے کو دو گھنٹے کے لیے پنجاب پولس کے حوالے کریں سب پاسورڈ بتا دے گا ۔ پندرہ سال میں تیزاب کے آٹھ ہزار کیسز پاکستان میں ہوئے، سزا ایک کو بھی نہیں ہوئی ۔ ایک لڑکی جو ٹھیک ہونے والی تھی اس نے ڈپریشن میں خودکشی کر لی اگر ہم قوانین نہیں بناتے اور عملدرآمد نہیں کرواتے تو سیریس ایشو ہیں ۔

قصور ہمیشہ بچی کا نکالا جاتا ہے کیوں ۔ چولہے پھٹنے کے واقعات ہوتے مگر کسی کمپنی پر کوئی مقدمہ نہیں ہوا ہمیں خواتین کے حق کے لیے کھڑا ہونا ہو گا

ایک صارف کا کہنا تھا کہ ایک خاتون کو برہنہ گاؤں میں گھسیٹا گیا چار سال ہو گئے اسکو انصاف نہیں ملا اب علاقہ معززین نے تین چار لاکھ دلوانے کی بات کی ہے ۔خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیمیں کیا کر رہی ہیں

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ نور مقدم کی جس وقت ڈیڈ باڈی آئی ایک لڑکی وہاں سیلفی بنا رہی تھی ہم کس طرف جا رہے ہیں میں ایک والد ہوں تین دن میں کھانا نہیں کھا سکا۔ ہمیں اسکو ٹیسٹ کیس بنانا ہے اور ملزم کو پھانسی دینی ہے پھر ہم مزید ٹریس کر سکتے ہیں مین چاہتا ہوں کہ نورمقدم کو انصاف دلوائیں ایک کو پھانسی ہو گئی دس اور بچیاں ب جائیں گی

سینیٹر سحر کامران نے کہا قانون کی عملداری کی مہم بھی چلانی چاہیے میں سعودی عرب میں رہی وہاں ملزم کو فوری سزا ملتی قانون پر عمل نہیں ہوتا یہاں جب تک قانون پر عمل نہیں ہو گا کچھ نہیں ہو سکتا خواتین کے ساتھ واقعات ہوتے رہیں گے

صحافی ہارون رشید کا کہنا تھا کہ اس ملزم کی پروفائلنگ ہونی چاہیے کہ اسکی زندگی دوستوں کے ساتھ کیسی رہی والدین کے ساتھ کیسی اسکے روئیے جو بھی جانچنا چاہیے ۔اس نے ایسا کیوں کیا اس پر بھی سوچنا چاہیے

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ جب سب کچھ ہیں ویڈیو ہیں تو سزا کیوں نہیں دی جاتی ۔کتے قاتل تھے انکو فوری مار دیا جاتا ہے لیکن جس نے انسان کو قتل کیا اس کو سزا کیوں نہیں ۔ قوانین ہیں ان پر عملدرآمد کرنا ضروری ہے۔ قانون میں ایک ترمیم کرنی چاہیے ریپسٹ مرڈر کو سرعام پھانسی دینی چاہیے ۔ضیا دور میں ایک واقعہ ہوا تو واقعات ختم ہو گیے ۔ وکٹم شیمنگ کرنیوالوں کو بھی اندر کرنا چاہیے

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ ہر گھر کی ایک کہانی ہوتی تھی میرا بیٹا اور بیٹی ۔ تربیت کرنی چاہیے کراٹے سکھانے کی بجایے تربیت کرنی چاہیئے ۔ نورمقدم کو انصاف دلوانے کے لیے اتنا کریں کہ کوئی نہ بھولے۔ ہمیں قاتلوں اور اسکے جو سہولت کار ہیں ان سب کی تصاویر شیر ہوں تاکہ سوشل بائیکاٹ ہو انکا ہم ہاتھ نہیں اٹھا سکتے لیکن جس تقریب میں قاتل ہوں اسکا بائکاٹ تو کر سکتے ہیں

نیلم کا کہنا تھا کہ مبشر لقمان نے جس طرح نور مقدم کو انصاف دلوانے کے لیے آواز اٹھائی خراج تحسین پیش کرتی ہوں ایک مجرم جو بیمار بھی نہیں اس کو سٹریچر پر کیوں لایا جاتا ہے

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ کہ ملزم بالکل ٹھیک ہے اسکو پراپر ڈریس پہنایا گیا تھا ملزم بخشی خانے تک ٹھیک آیا یہ ڈرامہ ہو رہا کسی نے چند پیسے کمائے ہوں گے ہم انصاف نہیں دے سکتے مگر آواز بلند کر سکتے ہیں انسانیت کا خیال آنا چاہیے ۔

ایک صارف کا کہنا تھا کہ ثبوت کے باوجود کیس طول کیوں پکڑ رہا ہے جس طرح ازیت دی گئی مان نہیں سکتی کہ پڑوسیوں کو پتہ نہ چلا ہو گارڈز کو پتہ نہ چلا ہو

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ گارڈز کو پتہ تھا انہوں نے والدین کو فون کیا یہ ہو رہا ہے تو انہوں نے کہا فکر نہ کرو ۔ان سب کو سزا ہونی چاہیے۔

ایک صارف کا کہنا تھا کہ عصمت آدم جی کو ضمانت کیسے مل گئی ؟ ثبوت ہونے کے باوجود ک…کیس لیٹ ہو رہا ایسا لگتا نہیں کہ کچھ ہو گا ۔انکھوں سے دیکھ رہے ہیں ملزم ٹھیک ہے عوام کو بیوقوف کیوں بنایا جا رہا ہے سٹریچر پر لا کر

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ ملک میں چیک اینڈ بیلنس نہیں تھراپی ورکس کی کمپنی کا وہ پیسے بناتے ہیں لوگوں کو خراب کرتے ہیں ۔ میں کورٹ کی پروسیڈنگ پر ویڈیو کرتا ہوں رپورٹ کرتا ہوں ۔آج ہم سپیس کر رہے ہیں کیوںکہ ہم حق ہے اور انصاف کی امید رکھتے ہیں انصاف چاہتے ہیں

وسیم کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمارا ملک ہے اس میں دو رائے نہیں ۔مین آسٹریلیا میں ہون مبشر لقمان ہمارے آئیڈیل ہیں مدینہ کی ریاست اللہ کرے پاکستان بن جائے گا کہ غریب کو بھی انصاف مل سکے۔ بیرون ممالک میں انصاف سب کے لیے برابر ہے اسی لیے ترقی ہوئی پاکستان میں بھی جب تک انصاف کا نظام برابر نہیں ہو سکتا ملک ترقی نہیں کر سکتا

Leave a reply