ناروے:انتہاپسند پولیس کی موجودگی میں قرآن مجید جلاکردنیابھرکودکھاتے رہے،روکنے والوں پرمقدمات قائم

0
50

ناروے:یورپ میں اسلام اورمسلمانوں کے خلاف نفرت بڑھنے لگی ،اطلاعات کے مطابق ناروے میں اسلام دشمن ایک انتہا پسند گروہ نے ایک بہت بڑے اجتماع کی موجودگی میں قرآن مجید کو جلادیا ،اس بدبخت نارویجن شہری کے اس عمل کو کئی نوجوان برداشت نہ کرسکے اورانہوں نے اس گستاخ قرآن کوسبق سکھانے کے لیے اس پر حملہ کردیا

قرآن مجید کو جلانے کے اس واقعہ کو رپورٹ کرتے ہوئے روسی نیوز ایجنسی رشین ٹوڈے نے یہ خبر بریک کرتے ہوئے لکھا ہےکہ پولیس نے گستاخ قرآن کا تحفظ تو بھرپورکیا مگراس گستاخ کو قرآن مجید کی بے حرمتی سے روکنےکےلیے آنے والوں کو الٹا نہ صرف گرفتارکیا بلکہ ان پرقرآن جلانے والے کو روکنے اور اسے زدوکوب کرنے پرمقدمات بھی قائم کردیئے ہیں،

ذرائع کےمطابق یہ اجتماع اسلام مخالف تنظیم کی طرف سے منعقد کیا گیا تھا ، جس کا ماٹوہی Stop Islamization of Norway (SIAN) یعنی ناروے میں اسلام کو پھلنے پھولنے سے روکاجائے ،انتہاپسندوں کی طرف سے یہ اجتماع معروف شہرکرسچین سینڈ میں منعقد کیا گیا تھا جہاں اس تنظیم کے سربراہ تھارسن نے پولیس کی موجودگی میں ساری دنیا کو چیلنج کرتے ہوئے قرآن کو آگ لگاکرسب کو دکھاتارہا اور یہ منظر ساری دنیا میں دیکھا گیا

دوسری طرف پولیس حکام کا کہنا ہےکہ مقامی انتظامیہ کی طرف سےاس ریلی کی اجازت دی گئی تھی جس میں‌ قرآن مجید کو جلانے کا باقاعدہ پروگرام شامل تھا ،پولیس حکام نے اپنی نااہلیت کو کچھ اس طرح ظاہر کیا ہےکہ اس اجتماع میں سب کے سامنے دو قرآن مجید پھینکے گئے ، ان میں ایک کو تھارسن نامی بدبخت نے آگ لگا کر سب کے سامنے اچھالا اور گھمایا،جس پر چند نوجوان اپنے جزبات پرقابونہ رکھ سکے اورانہوں نے تھارسن کو قرآن جلانے سے منع کرتے ہوئے اسے زدوکوب کرنےکی کوشش کی جسے پولیس نے ناکام بنادیا

Leave a reply