اوچ شریف،باغی ٹی وی(نامہ نگارحبیب خان)اوچ شریف کی عظمت رفتہ کو بحال کرنے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے ، اوچ شریف میں یونیورسٹی اور کیڈٹ کالج کا قیام عمل میں لایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار سرائیکستان قومی کونسل کے چیئرمین ظہور دھریجہ نے جانباز جتوئی سرائیکی ادبی سنگت اور بزم سخن اوچ شریف کے زیر اہتمام اپنے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تقریب کے میزبان معروف سرائیکی شاعر دانشور عبدالخالق سرمد تھے جبکہ، تقریب کی صدارت جانباز جتوئی کے صاحبزادے سرفراز خان جتوئی نے کی ، نظامت کے فرائض سرائیکی شاعر سید تحسین بخاری نے سر انجام دئیے۔

تقریب سے سرائیکی رہنما بلال واصف ،زواربھٹہ، غفار دھریجہ، پروفیسر صابر شفیق، پروفیسر عتیق الرحمن، اسلم ہمشیرا، شاہین رسول، سیف اللہ خان، عرفان شکرانی، نذر حسین گوپانگ اور ملک وقار نے خطاب کیا جبکہ معروف شعراء اکمل حسین اکمل ،محسن اُچوی، یاسر اُچوی ، حنیف عادل، اسحاق نجفی ، شاہد جازب میتلا، ارشد نور پوری، محمد کامران میتلا، توقیر نیاز توقیر،بلال احمد، دانیال سرمد و دیگر نے کلام سنایا۔

سرائیکی دانشور ظہور دھریجہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ اوچ شریف کے ادیبوں ، شاعروں اور دانشوروں کا شکر گزار ہوں ، ہم نے صوبے کے قیام کے لیے سرائیکستان رابطہ مہم شروع کر رکھی ہے، سالانہ آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کر رہے ہیں ، اہالیان اوچ شریف بھر پور شرکت کریں، پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ بلا تاخیر صوبہ سرائیکستان بنائیں ورنہ لانگ مارچ، ٹرین مارچ، پیدل مارچ، دھرنوں اور احتجاجی مظاہروںکا سلسلہ شروع کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ سرائیکی قوم نے پاکستان کو اپنا خود مختار ملک ریاست بہاولپور اور کھربوں ڈالر کے وسائل مہیا کئے مگر اس کے بدلے ہمیں محرومی ، پسماندگی اور ذلت کے سوا کچھ نہیں ملا، حساب کیا جائے کہ سرائیکی قوم نے پاکستان کو کیا دیا اور اس کے بدلے اُسے کیا ملا۔

ظہور دھریجہ نے کہا کہ وسیب کو اس کا حق دینا ہوگا اور محرومیاں ختم کرنا ہوں گی ۔ انہوں نے کہا کہ اوچ سے گزرنے والی سی پیک موٹر وے کے ساتھ ٹیکس فری انڈسٹریل زون اور اوچ شریف یونیورسٹی قائم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ کیڈٹ کالج اوچ شریف کی فوری ضرورت ہے، سرکاری سطح پر سرائیکی ادبی ادارے کا قیام عمل میں لایا جائے۔ کے ایل پی روڈ کی فوری تعمیر کی جائے ، احمد پور شرقیہ کو ضلع اور اوچ شریف کو مکمل تحصیل بنایا جائے۔

بلاول واصف نے کہا کہ بہاولپور نہیں ، صوبہ سرائیکستان کے قیام کا مطالبہ کرتے ہیں، صوبے کا مقدمہ خراب کرنے کیلئے اسٹیبلشمنٹ کی ایماء پر بہاولپور صوبے کا شوشہ چھوڑا گیا، جب ہمارے بزرگوں نے بہاولپور کے لیے قربانیاں دیں تو اس وقت بہاولپور صوبہ تحریک کو کچل دیا گیا، اب بہاولپور نہیں ہم ڈی آئی خان ، ٹانک سمیت وسیب کی مکمل حدود اور شناخت پر مشتمل صوبہ سرائیکستان لیں گے ۔

عبدالخالق سرمد نے کہا کہ صدیوں بعد اوچ شریف کی عظمت رفتہ بحال ہونے جا رہی ہے، مستقبل میں اوچ شریف معیشت کا حب بنے گا، انہوں نے کہا کہ محکمہ اوقاف اوچ شریف کے مزارات کی بحالی کرے ، مائی جیوندی اور گامن سچار کے مقبرے تعمیر کئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ وسیب کے مسائل کے حل کے لیے اقدامات کئے جائیں، وسیب کے کاشتکاروں کے مسائل حل کئے جائیں، گندم کا کم از کم سرکاری ریٹ پانچ ہزار روپے فی من مقرر کیا جائے، فصل خریف کی بوائی کے لیے حکومت کسانوں کو سبسڈی اور قرضے دے۔

تقریب میں سرائیکی رہنما ظہور دھریجہ نے شعراء و ادباء کو سرائیکی اجرکیں پہنائیں اور کتب کے تحائف پیش کئے

Shares: