ادارہ شماریات نے مہنگائی کے تازہ ترین اعداد و شمار جاری کردئیے ہیں اکتوبر میں مہنگائی میں 1.90 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا-
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق اکتوبر 2020 کے مقابلے میں اکتوبر 2021 کے دوران مہنگائی کی شرح 9.19 فیصد رہی اور جولائی تا اکتوبر 2020 کے مقابلے میں جولائی تا اکتوبر 2021 مہنگائی 8.74 فیصد رہی۔
گزشتہ ایک سال میں گھی 43 فیصد، مسٹرڈ آئل 41.92 اور خوردنی تیل 40 فیصد مہنگا ہوا جبکہ چکن 34.69 فیصد، دالیں اور گوشت 17 فیصد اور آٹا 12.97 فیصد مہنگا ہوا لیکن ایک سال میں ٹماٹر 48.52 فیصد، دال مونگ 29 فیصد، پیاز 28 فیصد اور آلو 19 فیصد سستا ہوا-
مہنگائی کی مجموعی شرح 14.31 فیصد تک پہنچ گئی
ایک ماہ میں چکن 17.91 فیصد اور سبزی 15.26 فیصد مہنگے ہوئے جبکہ آلو 12.17 فیصد، گندم 7.25 فیصد اور چائے 4.95 فیصد مہنگی ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق ایک ماہ میں پیاز 12.70 فیصد اور چینی 7.72 فیصد سستی ہوئی جبکہ دال مونگ 6.14 فیصد، انڈے 5.94 فیصد اور مصالحہ جات 3.85 فیصد سستے ہوئے۔
پاکستان میں مہنگائی کا 70 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ، وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کا 3 سالہ ریکارڈ جاری کر دیاقٓ
واضح رہے کہ گزشتہ روز 31 اکتوبر کو پشاور کی مارکیٹ میں چینی کی شدید قلت پیدا ہوگئی جس کے بعد فی کلو چینی کی قیمت میں 30روپے کا اضافہ ہو گیا ہے ذرائع کا کہنا تھا کہ شوگر ملوں کے پاس چینی کا سٹاک کم رہ گیا ہے جس کے بعد بحران مزید بڑھنے کا امکان ہے ڈیلرز کے مطابق 50کلو کی بوری کی قیمت 5000 سے 6050 روپے تک پہنچ گئی ہے ڈیلرز کا کہنا تھا کہ گودام میں چینی کا اسٹاک کم ہے، گنے کی کرشنگ شروع ہونے کے بعد قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔
دکانداروں کا کہنا تھا کہ 15 دن قبل چینی کی قیمت100 روپے فی کلو تھی اور آج 130 تک پہنچ گئی ہے پاکستان میں چینی کی ماہانہ ضرورت تقریباََ 6 لاکھ ٹن ہے چینی بحران کے باعث پشاور میں اشر ف روڈ، رامپورہ، ہشت نگری، پیپل منڈی سمیت شہر کے بڑے بڑے تاجروں نے چینی کا مزید اسٹاک شروع کر دیا ہے۔