کابل : ہر39ویں منٹ میں ایک پرواز:امریکہ پرخوف طاری،بڑی تیزی سےانخلا جاری،اطلاعات کے مطابق افغان طالبان کی دھمکی کے بعد امریکا نے افغانستان سے انخلا غیر معمولی حد تک تیز کر دیا، امریکا کاکابل سے ہر 39ویں منٹ میں ایک طیارہ اُڑانے کا فیصلہ کیا ہے

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ترجمان پینٹاگون جان کربی نے واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ صدر جوبائیڈن کے اعلان کے بعد انخلا کےآخری دنوں میں ہماری ترجیح فوجی اور فوجی آلات ہونگے، امریکا اپنےفوجیوں کیساتھ اتحادیوں کی فوج نکالنےمیں بھی مدد کریگا۔

ادھرترجمان پینغا گان جان کربی نے بتایا کہ تیزی سے انخلا کرنے کے لئے کابل ایئرپورٹ سے چوبیس گھنٹے میں پچانوے فلائٹس اڑان بھرے گی، یعنی ہر 39 منٹ بعد ایک طیارہ کابل سے روانہ ہوگا۔

ترجمان پینٹاگون کا کہنا تھا کہ کابل ائیرپورٹ پراب بھی پانچ ہزار چار سو امریکی اہلکار ڈیوٹی پرموجود ہیں، ائیرپورٹ پرامیگریشن، سفارتخانے کا عملہ تمام افراد کی اسکریننگ کررہا ہے تاہم کابل میں امریکی سفارتخانے پر کوئی فوجی اہلکار تعینات نہیں ہے۔

جان کربی کا کہنا تھا کہ ہم طالبان کے ساتھ ہر مرحلے پر مسلسل رابطے پر ہیں، طالبان کوآگاہ کررہے ہیں ہماری کیا چیک پوائنٹس ہیں؟ صدربائیڈن چاہتےہیں کہ انخلا کا مشن وقت پر پورا ہو۔
پریس بریفنگ میں ہینک ٹیلر نے بتایا کہ ہمارے کمانڈرزطالبان کو بتارہے ہیں کہ کونسی دستاویزمطلوب ہیں، کونسی دستاویز درکار ہیں جولوگوں کوایئرپورٹ کےاندرانٹری دیں اس موقع پر جان کربی کا کہنا تھا کہ ہم نکل جائیں گے توائیرپورٹ کی سیکیورٹی ہماری ذمہ داری نہیں رہےگی۔

ٹام ہینک نے میڈیا کو بتایا کہ آخری فلائٹ تک بحفاظت نکالنے کیلئےہمارے پاس کئی طریقےہیں، ہمیں پتہ ہےکیسےخود کومحفوظ طریقے سےنکالناہے

Shares: