آن لائن گیم پر دوستی پر لڑکی لڑکے سے ملنے لاہور پہنچی تو نامعلوم گینگ اسے اغوا کرکے تین دن تک زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق متاثرہ لڑکی کی حارث نامی لڑکےنےسے آن لائن گیم پر دوستی ہوئی ملزم نےلڑکی کوشادی کاجھانسہ دےکرکراچی سےلاہوربلایا اورلڑکی کوریلوےسٹیشن پرچھوڑکرروپوش ہوگیا ریلوےسٹیشن پرایک گینگ لڑکی کواپنےساتھ گیسٹ ہاؤس لےگیا ۔
ملزمان نےگیسٹ ہاؤس میں لڑکی کےساتھ تین روزتک اجتماعی زیادتی کی متاثرہ لڑکی موقع پاکرفرارہونےمیں کامیاب ہوگئی واقعہ کی اطلاع ملنے پر شمالی چھاؤنی پولیس نےواقعہ کامقدمہ درج کرتے ہوئے قانونی کارروائی شروع کردی ہے۔
نوکری کے بہانے خاتون سے زیادتی کرنیوالے جج کو جیل بھجوا دیا گیا
آئی جی پنجاب راؤ سردار نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور فیاض دیو سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ گیسٹ ہاؤس انتظامیہ کو بھی شامل تفتیش کرکے ملزمان کو جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
خواتین پر تشدد ، زیادتی اور ہراسمنٹ کے واقعات پر زیرو ٹالرینس کی پالیسی ہے لڑکی سے زیادتی کرنے والے ملزمان کسی رعائیت کے مستحق نہیں ۔سینئر افسران متاثرہ لڑکی سے ملاقات کریں اور اسے ہر ممکن تحفظ اور انصاف فراہم کریں ۔
واضح رہے کہ اس سے عدالت نے نوکری کے بہانے خاتون سے پیسے بٹورنے والے اور بعد ازاں زیادتی کرنیوالے جج کو جیل بھجوا دیا گیا جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں سول جج کو پیش کیا گیا، اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، پولیس نے جج کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تا ہم عدالت نے سینئر سول جج کا جوڈیشل ریمانڈ دے دیا، جس کے بعد سینئر سول جج کو جیل منتقل کر دیا گیا ہے
گھر میں گھس کر خواتین کو باندھ کر گھناؤنا کام کرنیوالے ملزم گرفتار
سینئر سول جج تیمرگرہ جمشید کنڈی ریپ کے الزام میں گرفتارکئے گئے تھے، واقعہ کا تھانہ بلامبٹ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے متاثرہ لڑکی نے پولیس تھانہ میں تحریری شکایت درج کرائی تھی ، ڈی ایچ کیو تیمرگرہ میں لڑکی کا طبی معائنہ کیا گیا جج نے لڑکی سے نوکری دینے کیلئے مبینہ پندرہ لاکھ روپے لئے تھے ،میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق کے بعد ضلع دیر میں لڑکی سے مبینہ زیادتی کیس میں ملوث سینئر جج گرفتار کر لیا گیا،ڈی پی او لوئر دیر کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی گئی، جج زیر حراست ہے-
متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ ملزم نے بہن کی ملازمت کا جھانسہ دیکر لاکھوں روپے زیورات لیے تھے،زیورات واپس کرنے کے بہانے اپنے ساتھ گھر لے گیا،کہا نوکری کا معاملہ میرے ہاتھ سے نکل گیا، میرے ساتھ چلو اور سامان واپس لے لو،جمشید کنڈی مجھے سرکاری بنگلہ میں لے آئے اور مجھے کہا کہ میری جنسی خواہش پوری کرو، میں نے انکار کیا تو میرے ساتھ زبردستی زنا بالجبر کیا ،زیورات اور رقم بھی واپس نہیں کی،پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کر کے جمشید کنڈی کو گرفتار کر لیا-
اسی سالہ بزرگ نے کیا 65 سالہ خاتون کا ریپ
دوسری جانب ضلع دیر میں خاتون سے مبینہ زیادتی کے الزام میں گرفتار سینئر سول جج معطل کر دیا گیا ہے،رجسٹرار پشاورہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ قانون سب کے لیے برابر ہے عدالت قانون کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے،
واضح رہے کہ نوکری کا جھانسہ دے کر خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، پنجاب میں بھی ایسے بے شمار واقعات ہو رہے ہیں،کئی واقعات رپورٹ نہیں ہوتے،عزت کی خاطر خواتین چپ کر جاتی ہیں بہت کم خواتین حق کے لئے آواز اٹھاتی ہیں،لاہور میں بھی ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا، اچھرہ کی رہائشی چار بچوں کی ماں کو ملزم عمران نے نوکری ک جھانسہ دیکر بلایا، متاثرہ خاتون کے مطابق ملزمان نے کیری ڈبہ میں بٹھا کر نشہ آور بوتل پلائی اور نامعلوم جگہ پر لے گئے۔ متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ تین دن تک ملزم عمران سمیت تین ملزمان اسے زیادتی کا نشانہ بناتے رہے اور تین روز بعد مانگا منڈی مین روڈ پر بے یار و مددگار پھینک دیا۔