ماسکو: اپوزیشن کا سرکاری عمارات پر حملے کے بعد حکومت بنانے کا دعویٰ ،اطلاعات کے مطابق کرغیزستان کی اپوزیشن نے انتخابات میں اسٹبلشمنٹ کی دو جماعتوں کو دھاندلی سے جتوانے کا الزام عائد کیا نتائج منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کے دوران سرکاری عمارات پر قبضے کرکے ملک میں حکومت سنبھالنے کا دعویٰ کر دیا۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق وسطی ایشیا کے اہم ملک کرغیزستان کے صدر صورونبائی جین بے کوف کا کہنا تھا کہ ملک کو حکومت پر قبضے کی کوششوں کا سامنا ہے۔
کرغیزستان میں عالمی طاقتوں کا اثرو نفوذ بھی ہے جہاں روس کا ایئربیس موجود ہے اور کینیڈا کی ملکیتی سونے کی سب سے بڑی کان بھی ہے۔
صدر صورونبائی جین بے کوف نے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سیکیورٹی کو حکم دیا کہ مظاہرین پر کوئی فائرنگ نہیں کیا جائے۔
حکومت نے احتجاج کے حوالے سے کہا تھا کہ پرتشدد مظاہروں میں ایک شہری ہلاک اور 590 زخمی ہوئے ہیں جبکہ حکومتی عہدیداروں نے کہا کہ انتخابات دوبارہ کروائے جائیں گے لیکن کس کے ماتحت ہوں گے یہ اب تک واضح نہیں ہے۔
انتخابات کے بعد شروع ہونے والے احتجاج کے دوران دارالحکومت بشکک میں گاڑیوں کو نذر آتش کیا اور وائٹ ہاوس کے نام سے مشہور سرکاری عمارت پر دھاوا بول دیا۔
عمارت پر معمولی آگ لگی تاہم ایمرجنسی کی بروقت کوشش سے اس پر قابو پالیا گیا جبکہ عمارت کے اندر سے سرکار کاغذات، فرنیچر اور دیگر اشیا کو باہر پھینک دیا گیا۔
خیال رہے کہ روس کا قریبی اتحادی کرغیزستان کی سرحد چین سے ملتی ہے اور یہاں شدید سیاسی کشیدگی کی ایک تاریخ ہے جبکہ گزشتہ 15 برسوں کے دوران احتجاج کے ذریعے دو صدور کی حکومتیں گرائی جاچکی ہیں۔