لاہور:وزیراعظم کا خطاب اپوزیشن رہنماؤں نے مسترد کردیا،اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کوخطاب کے بعد اپوزیشن رہنماوں نے آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے وزیراعظم کی تقریرکو مسترد کردیا ہے
مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر نے وزیراعظم کے خطاب پر ردعمل میں کہا ہےکہ وزیراعظم کو جس سوال کا جواب دینا تھا وہ نہیں دیا، پڑوسی ممالک میں تیل کی قیمت زیادہ ہےتو فی کس آمدنی بھی زیادہ ہے۔
محمد زبیر کا کہنا تھا کہ قیمتیں کنٹرول کرنےمیں ناکامی ہوتی ہے تو سبسڈی کا اعلان کرتے ہیں، حکومت کے آنے کچھ ہی عرصے بعد قیمتیں بڑھنا شروع ہوئیں،120 ارب روپے کہاں سے آئیں گے، بجٹ خسارہ کرکے پورا کریں گے ؟
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومتی کشتی ڈوب رہی ہے، ڈبونے والے ملاح خود ہیں،حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کو اقتدار میں لانے والے بھی مایوس دکھائی دے رہے ہیں،
حواس باختہ حکمران صلاحیت سے عاری، سوا تین سال میں محرومیاں اور مایوسیاں بانٹیں، پی ٹی آئی کے اپنے سپورٹرز بھی مایوس اور اس وقت کو کوس رہے ہیں جب حکمران جماعت کا ساتھ دیا، کمرتوڑ مہنگائی، طوفان بے روزگاری، شریعت سے متصادم قانون سازی اور سود پر اربوں ڈالر کے تاریخی قرضے اس حکومت کے 22کروڑ عوام کے لیے تحائف ہیں
پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے اپنے ردعمل میں کہا کہ مہنگائی خطاب سے نہیں کارکردگی سےکم ہوگی ، 22 کروڑ عوام ریلیف کے منتظر ہيں، دو کروڑ عوام نہیں۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ تین سال بعد بھی پرانے وعدے اور سنہری خواب دکھا رہے ہیں، وزیراعظم نے اپنی ناکامیوں کی ذمہ داری اپوزیشن پرنہیں دنیا پر ڈال دی،سبسڈی دینے سے مہنگائی کم ہوتی تو چینی 120 روپےکلو نہ ہوتی۔
مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر ساجد میر نے کہا ہے کہ یہ تو سب کو معلوم تھا کہ آئندہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہونا ہے،اس کے لیے قوم کو بھاشن دینے کی کیا ضرورت تھی؟ ایک پریس ریلیز جاری کردی جاتی کافی تھی،وزیراعظم نے مہنگائی کے سونامی میں ڈوبی قوم پر مہنگائی کا بم گرانے کی "بشارت” دی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان کے قوم سے خطاب پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئےسینیٹر علامہ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ حکومت نے ایک لحاظ سے تسلیم کرلیا ہے کہ وو مافیاز کے سامنے بے بس ہو چکی ہے، چینی اور آٹا چور مافیا کو ریلیف دے دیا گیا، کوئی نہیں پکڑا گیاسب”انصافیوں“ کوپاکدامنی کا سرٹیفکیٹ دے دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو( نیب) کا اونٹ صرف اپوزیشن کے خیمو ں میں گھستا ہے،حکومت مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکام ہو گئی، دنیا کے ساتھ موازنہ کرکے اپنی نااہلی کو نہیں چھپایا جاسکتا۔
سلم لیگ ن کے رہنما اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت نے 22 کروڑ پاکستانیوں کو سبسڈی کا مستحق بنا دیا ہے،وزیراعظم اور ان کی ٹیم اب عالمی مہنگائی کی کہانیاں سنانا شروع ہو گئے ہیں،عمران خان کا خطاب غریب عوام کے لئے سبز باغ تھا،
وزیراعظم عمران خان کے قوم سے خطاب پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے حمزہ شہباز شریف نے کہا کہ وزیراعظم کا خطاب عوام کو ریلیف کے اعلان کے بجائے زخموں پر نمک پاشی تھا، کیا دوائیوں میں ہونے والے 500 فیصد اضافے پر بھی حکومت سبسڈی دے گی؟ کیا 220 روپے کلو ملنے والی ایل پی جی بھی سستی ملے گی؟حکومت کی نااہلی کے سبب پاکستان کے متوسط طبقے کی کمر ٹوٹ چکی ہے، حکومت نے معیشت کا بیڑا غرق کردیا۔