اسلام آباد :اپوزیشن نے قومی اسمبلی سے منظور ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے اہم حکومتی بل سینیٹ میں اکثریت سے مسترد کردیا،اطلاعات کے مطابق سینیٹ میں قائد ایوان ڈاکٹرشہزاد وسیم کے بیان پر اپوزیشن اراکین نے احتجاج کرتے ہوئے قومی اسمبلی سے منظور شدہ بلوں کو مسترد کردیا اور حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی خارجہ پالیسی وزارت خارجہ میں نہیں بنتی۔

ذرائع کےمطابق چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا اوراپوزیشن نے وقفہ سوالات مؤخر کرنے پر ایوان میں احتجاج کیا اور واک آؤٹ کیا۔اس موقع پر سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ وقفہ سوالات مؤخر کرنا درست عمل نہیں ہے۔

سابق چیئرمین رضاربانی کا کہنا تھا کہ جب فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) سے متعلق بل بلڈوز کرنا ہی ہے تو سوالات کو مؤخر کیوں کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت احتساب سے کیوں بھاگ رہی ہے۔

سینیٹ میں اپوزیشن کی طرف سے ایف اے ٹی ایف بل کے مسترد ہونے کی خبرسب سے پہلے معروف رپورٹرصدیق جان نے دی ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے اپنے مفاد کی خاطر قومی مفاد کو قربان کردیا اوردوبلوں کو جو قومی اسمبلی سے پاس ہوئے تھے مسترد کردیا ہے

 

 

سینیٹ میں کورم پورا نہ ہونے پر اراکین کو جمع کرنے کے لیے پانچ منٹ تک گھنٹیاں بجائی گئیں جبکہ اپوزیشن نے واک آؤٹ کیا جس پر کارروائی آدھے گھنٹے کے لیے معطل کردی گئی۔

سینیٹ کا اجلاس جب دوبارہ شروع ہوا تو بلوچستان سے تعلق رکھنے والی اپوزیشن سینیٹر کلثوم پروین نے محرم الحرام کے دوران موبائل سروس معطل کرنے کی مخالفت کی۔انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کے دوران تین دن موبائل فون بند کرنے کا فیصلہ کا گیا اور اس طرح کے فیصلے پہلے بھی ہوئے ہیں۔

سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ جہاں سے ماتمی جلوس نکلیں صرف وہاں سروس معطل کی جائے، پورے ملک کو بند کیا جائے گا تو کچھ حادثات ویسے ہی ہوجائیں گے۔

Shares: