سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ ہمارے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نواز شریف ہی ہیں اور مجھے نہیں لگتا کہ الیکشن جنوری سے آگے جائیں گے جبکہ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ نواز شریف کی واپسی سے متعلق عوام کے مثبت جذبات ہیں، سروے بھی ہوا جس میں 80 فیصد عوام نے نواز شریف کی واپسی کو خوش آئند کہا۔

واضح رہے کہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفین کہتے ہیں نوازشریف کی ایک دن میں 3 ضمانتیں کیسے ہوگئیں، مخالفین کو بتانا چاہتا ہوں کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی ایک دن میں 9 ضمانت ہوئی تھیں جبکہ سیاسی حلیف بھی نواز شریف کو گرفتار نہ کرنے پر اعتراض اٹھا رہے ہیں، 2007 میں بے نظیر بھٹو کو ٹرانزٹ اپیل کے بغیر ضمانت دی گئی تھی، سیاسی حلیف محترمہ کے 2007 کی ضمانت والے کیس کو بھی دیکھ لیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
پی ایس ایل کا 9 واں ایڈیشن 8 فروری سے 24 مارچ تک منعقد کرانے کا اعلان
زلفی بخاری کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کا فیصلہ
فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس سماعت کے لیے مقرر
بینکوں پر 8 کروڑ روپے سے زائد کا جرمانہ
فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس سماعت کے لیے مقرر
تاہم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ایون فیلڈ کیس میں ثابت ہوچکا ہے کہ کیس غلط بنایا گیا تھا، ایون فیلڈ کیس میں مریم نواز اور صفدر کی بریت سے متعلق فیصلہ آچکا ہے اور نواز شریف کو کوئی غیرمعمولی ریلیف نہیں مل رہا، یہ معمول کی بات ہے، نواز شریف سے متعلق ذمہ داروں کے اعترافی بیانات ریکارڈ کا حصہ ہیں، نوازشریف کی تاحیات نااہلی پر بھی سوالیہ نشان ہے، نااہلی سے متعلق آئین خاموش تھا، پارلیمان نے قانون کی وضاحت کردی۔ نجی ٹی وی کے مطابق اسحاق ڈار نے کہا کہ عدالت نے کہا تھا نواز شریف کی صحت سے متعلق آئندہ پنجاب حکومت کے پاس جائیں گے، عدالت نے نواز شریف کو علاج کیلئے 4 ہفتے کا وقت دیا تھا، پنجاب میں بزدار کی حکومت تھی، ہم نے درخواست دی تو اسے مسترد کیا گیا، پنجاب حکومت کواب دوبارہ درخواست دی ہے تو نگراں حکومت نے منظور کی۔

Shares: