ایرانی دراندازی،ایران کے دورے پرموجود گورنر سندھ بھی کراچی واپس پہنچ گئے
کراچی:گورنر سندھ کامران ٹیسوری دورہ مختصر کرکے کراچی پہنچ گئے۔
باغی ٹی وی: ائیرپورٹ پر ذرائع و ابلاغ سے بات چیت میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ وہ چار روزہ دورے پر مشہد اور چاہ بہار گئے تھے لیکن جیسے ہی پنجگور واقعےکا پتہ چلا وہ دورہ مختصر کر کے واپس آگئے اس دورے میں 50 سے زائد بزنس مین بھی ایران گئے تھے،جب بھی پاک ایران تجارت کی بڑھانے کی بات ہوتی ہے کوئی نہ کوئی واقعہ رونما ہو جاتا ہے، ملکی سالمیت اور وقار کا جب معاملہ ہو تو پاکستان سب سے پہلے ہے، بہت سے بزنس مین چاہ بہار گئے تھے میں بھی ان کے ساتھ گیا، گورنر مشہد اور اسٹیٹ بینک ایران کےگورنر سے ملاقاتیں ہوئیں،میرا دورہ ختم کرکے واپس آنا احتجاج کی علامت ہےایران میں ہمارا قونصل خانہ کام کر رہا ہے، پاکستانیوں سے رابطے میں ہیں۔
واضح رہے کہ ورنر سندھ کامران ٹیسوری چاہ بہار میں ہونے والی ایران ایکسپورٹ 2024 کے افتتاح کے لیےگئے تھے،گورنر سندھ کے ساتھ پاکستان میں ایران کے سفیر اور کراچی میں تعینات قونصل جنرل بھی گئے تھے،گورنر سندھ پیرکو 4 روزہ دورے پرگئے تھے۔
قبل ازیں ایران کی جانب سے سرحدی خلاف ورزی چابہار میں جوائنٹ بارڈر ٹریڈ کمیٹی کا اجلاس ختم کردیا گیا چیف کلکٹرکسٹم آفتاب اقبال میمن کی قیادت میں پاکستانی وفد اجلاس چھوڑ کر واپس وطن پہنچ گیا اور وفد نے چا بہار فری زون فیسٹول میں شرکت سے معذرت کرلی،جبکہ 35 رکنی وفد میں ڈی سی گوادر اورنگزیب بادینی بھی شامل تھے،گوادر اور کوئٹہ چیمبر آف کامرس کے نمائندے بھی وفد کا حصہ تھےاس حوالے سے ڈی سی گوادر اورنگ زیب بادینی کا کہنا تھاکہ اسلام آباد سے ہدایت ملنے کے بعد وفد وطن واپس آگیا۔
قبل ازیَں پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے،وزارت خارجہ نے پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کی فون پربات کی تصدیق کی ہے،وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی یوگنڈا کے شہر کمپالا میں وابستہ تحریک کے وزارتی اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں ذرائع دفتر خارجہ کے مطابق پاکستانی نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے ایران کے وزیرخارجہ حسین امیرعبداللہیان سےکارروائی پر اظہار تشویش کیا ہے۔
ہمارا ہدف دہشتگرد تھے،پاکستانی شہری نہیں، ایرانی وزیر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق جلیل عباس جیلانی نے اپنے ایرانی ہم منصب کو کہا کہ 16 جنوری کو ایران کی جانب سے پاکستانی حدود میں حملہ نہ صرف پاکستان کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی ہے بلکہ یہ بین الاقوامی قوانین اور پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی روح کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ دہشت گردی خطے کے لیے ایک مشترکہ خطرہ ہے اور اس لعنت سے نمٹنے کے لیے مربوط اور مربوط کوششوں کی ضرورت ہے، یکطرفہ اقدامات سے علاقائی امن و استحکام کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے، خطے کے کسی بھی ملک کو اس خطرناک راستے پر نہیں چلنا چاہیئے۔
قبل ازیں سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے موقع پر وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ پاکستان دوست اور برادر ملک ہے اس کے کسی بھی شہری کو ایرانی میزائلوں اور ڈرونز سے نشانہ نہیں بنایا گیا ہمارے ڈرونز کا ٹارگٹ ہمارا اسلامی ملک پاکستان ہرگز نہیں تھا، ہمارا ٹارگٹ پاکستان ایران بارڈر پر چھپے ایرانی دہشت گرد تھے، جن کا تعلق اسرائیل سے تھا پاکستان کی سلامتی کو ایران کی سلامتی سمجتھے ہیں، ایران کا ہدف صرف دہشت گرد تھے، ہم نے ”جیش العدل گروپ“ جو ایک ایرانی دہشت گرد گروپ ہے، کو نشانہ بنایا۔
امیر عبدالہیان نے مزید کہا کہ پاکستان کی سرزمین“ پر ایران کا حملہ جیش العدل گروپ کے اسلامی جمہوریہ ایران پر حالیہ مہلک حملوں کا جواب تھا اس گروہ نے پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے کچھ حصوں میں پناہ لے رکھی ہے، اس حوالے سے ہم نے اس معاملے پر پاکستانی حکام سے کئی بار بات کی ہے،ایران پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے لیکن ملک کی قومی سلامتی سے سمجھوتہ کرنے یا اس کے ساتھ کھیلنے کی اجازت نہیں دے گا۔
جوبائیڈن کی حمایت پر اسرائیل غزہ میں جارحیت کو طول دے رہا ہے،ممبر یورپی پارلیمنٹ
واضح رہےکہ گزشتہ روز ایرانی سکیورٹی فورسز کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلوچستان میں میزائل اور ڈرون حملےکیےگئے تھے ایرانی سرکاری ٹی وی کی خبر میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایرانی سکیورٹی فورسز کی جانب سے پاکستان کے صوبے بلوچستان میں جیش العدل نامی تنظیم کے دو ٹھکانوں پر میزائل اور ڈرون حملے کیےگئے۔
وزارت خارجہ کے مطابق پاکستانی فضائی حدود میں ایرانی حملےکے نتیجے میں دو معصوم بچے جاں بحق اور تین بچیاں زخمی ہوئی تھیں پاکستان نے جواب میں ایران سے اپنے سفیر کو واپس بلانے اور ایرانی سفیر کو ملک بدر کرنےکا اعلان کیا ہے،پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ کے مطابق پاکستان نے اپنا سفیر واپس بلانے کا اعلان کرتے ہوئے ایرانی سفیر کو بھی ملک سے نکلنے کا حکم دیا ہے۔
دنیا کی طاقتور ترین افواج کی فہرست جاری
ترجمان دفترخارجہ نے مزید کہا کہ ایران کے ساتھ ہونے والی مجوزہ ملاقاتیں بھی منسوخ کردی گئی ہیں، ایران اور پاکستان کے درمیان سفارتی دوروں کو بھی روکا جارہا ہے پنجگور میں کیے گئے حملے کی تمام تر ذمہ داری ایران پر عائد ہوتی ہے، پاکستان کی خود مختاری پر حملہ یواین چارٹر کی خلاف ورزی اور ایرانی جارحیت کا ثبوت ہے-