پاکستان ایران کشیدگی پر ترکی،روس،افغانستان کا ردعمل

pak iran

پاکستان ایران کشیدگی پر ترکی، روس اور افغانستان کا ردعمل سامنے آیا ہے

افغانستان اور ترکیے نے ایران اور پاکستان دونوں ممالک سے تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا ہے،میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان وزارت خارجہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ” پاکستان اور ایران کے درمیان حالیہ پُر تشدد واقعات خطرناک ہیں، طویل جنگوں کے بعد خطے میں امن واستحکام آیا ،پاکستان،ایران کو تنازعات سفارت کاری سے حل کرنے چاہئے”.

فریقین مزید کشیدگی نہ بڑھائیں، جلد از جلد امن بحال کریں،ترکی
ترکیے نے بھی دونوں ممالک سے تحمل اور عقلمندی کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا ،ترکی کے وزیر خارجہ حاقان فیدان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ سے ٹیلیفون پر بات کی ہے ایران اور پاکستان دونوں ہی خطے میں کشیدگی بڑھانا نہیں چاہتے، ترکیے کی تجویز ہے کہ فریقین مزید کشیدگی نہ بڑھائیں، جلد از جلد امن بحال کریں،ترک وزارت خارجہ نے بھی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ” خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے باہمی احترام کی بنیاد پر مسائل کو حل کیا جانا چاہیے”.

کشیدگی خطےکے امن و استحکام اور سلامتی میں دلچسپی نہ رکھنے والوں کے ہاتھوں میں کھلونا بنےگی،روس
روس نے بھی پاکستان اور ایران سے تحمل سےکام لینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صورتحال میں مزیدکشیدگی خطےکے امن و استحکام اور سلامتی میں دلچسپی نہ رکھنے والوں کے ہاتھوں میں کھلونا بنےگی،ماسکو میں پریس بریفنگ کے دوران ترجمان روسی وزارت خارجہ ماریا زخارروا کا کہنا تھا کہ ایس سی او کے دوست ممالک کے درمیان کشیدگی ہونا افسوسناک بات ہے، دونوں ممالک سے روس کے شراکتی تعلقات فروغ پا رہے ہیں.

پاکستان کا جوابی وار، ایران میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا،

 پاکستانی خود مختاری کی خلاف ورزی تعلقات، اعتماد اور تجارتی روابط کو نقصان پہنچاتی ہے

شہباز شریف نے ملکی فضائی حدود میں ایرانی دراندازی کی مذمت کی

وجہ سمجھ نہیں آتی جو ایران کی طرف سے ہوا

 انڈین وزیر خارجہ کے دورہ ایران سے شکوک وشبہات میں اضافہ ہورہا ہے ۔

پاکستان نے بدلہ لے لیا،بڑی کاروائی،میزائلوں کی بارش،دشمنوں پر کاری ضرب

ایران کے پاس اب آپشن ہے کہ یا تو خاموش ہو جائے یا پھر جنگ کے طویل سفر کے لئے تیار ہو جائے

پاکستان کی خود مختاری اور سالمیت پر یہ حملہ ایران کی طرف سے جارحیت کا کھلا ثبوت

پاکستان نے ایران سے اپنے سفیر کو بلانے اور ایرانی سفیر کو واپس بھیجنے کا اعلان کیا 

نئی عالمی سازش،ایران کا پاکستان پر حملہ،جوابی وار تیار،تحریک انصاف کا گھناؤنا کھیل

پاکستان میں ہمارا ہدف دہشت گرد تھے ، پاکستانی شہری نہیں

واضح رہے کہ ایران نے بلوچستان پر میزائل حملہ کیا جس کے بعد پاکستان نے فوری مذمت کی، اب پاکستان نے ایران سے اپنے سفیر کو بلانے اور ایرانی سفیر کو واپس بھیجنے کا اعلان کیا ہے,پاکستان نے ایران سے اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے، ایرانی سفیر کو واپس جانے کا کہہ دیا ہے،پاکستانی حکام کے ایران کے تمام دورے ملتوی کر دیئے گئے،یہ ردعمل ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر دیا گیا ہے۔پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ غیر قانونی ایرانی قدم کے جواب کا حق رکھتے ہیں ساری زمہ داری ایران کی ہو گی،بعد ازاں پاکستان نے ایران کو منہ توڑ جواب دیا،ایران میں دہشت گرد وں کے کیمپوں‌کو نشانہ بنایا،پاکستانی فضائیہ نے ایران کے اندر علیحدگی پسندوں کے کیمپوں پر فضائی حملہ کیا۔پاکستان کے جوابی حملوں میں کسی سویلین یا ایرانی اہداف کو نشانہ نہیں بنایا گیا ہے پاکستان کو بلوچ دہشت گردوں کے ٹھکانے عرصہ دراز سے معلوم ہیں اور پاکستان نے کئی مرتبہ ایران کو بتایا ہے۔

Comments are closed.