پاکستان کی جی ڈی پی کو 2050 تک 18 سے 20 فیصد تنزلی کا خدشہ.
عالمی بینک کی جانب سے پاکستان کی جی ڈی پی کو 2050 تک 18 سے 20 فیصد تنزلی کے خدشہ کے پیش نظر خبردار کیا گیا ہے۔ عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق موسمیاتی تبدیلی سے پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے، پاکستان کی جی ڈی پی کو 2050 تک 18 سے 20 فیصد تنزلی کا خدشہ ہے،ماحولیاتی خرابی کے خطرات ختم نہ ہوئے تو پاکستانی معیشت مزید تباہی کا شکار ہوگی۔
سیلاب اور ہیٹ ویو کی وجہ سے پاکستان کو زراعت اور لائیو اسٹاک میں کمی کا سامنا ہے جبکہ پاکستان کو ناقص پیداواری صلاحیت اور تباہ حال انفرااسٹرکچر جیسے مسائل کا بھی سامنا ہے، پانی کی قلت کے باعث زرعی پیداوار میں کمی 4.6 فیصد سے زیادہ ہوسکتی ہے، آلودگی کے باعث پاکستان کو سالانہ جی ڈی پی کا 6.5 فیصد نقصان ہوسکتا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ڈالر کو آزاد چھوڑ کر ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کیا گیا، ڈالر اور روپے کی قدر میں توازن پیدا کریں گے۔
واضح رہے گزشتہ دنوں وزیر کزانہ اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کے بعد بارودی سرنگیں بچھائیں،
انہوں نے یہ بات دبئی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ ڈالر کو 200 روپے سے کم کرنے کی کوشش کریں گے، ابھی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کو بہتر کرنے کا عزم ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ نے تھا کہ پاکستان میں ڈالر کو آزاد چھوڑا گیا جس سے معیشت کا بڑا نقصان ہو، ڈالر کی قیمت بڑھنے سے ملکی قرضے میں چار ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوا تھا۔
انہوں ںے کہا کہ گزشتہ چار سال میں پاکستان کی معیشت تباہ کردی گئی تھی، پاکستان سنگاپور کے بجائے سری لنکا بننے کے قریب پہنچ گیا تھا، ملک بچانے کیلئے حکومت کی تبدیلی کا فیصلہ کیا. ن لیگ کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کررہے ہیں، فیول کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف معیشت کو دوبارہ پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے معاشی اصلاحات پر عمل کر رہے ہیں، آئی آیم ایف پروگرام
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ موجودہ سال 32 سے 34 ارب ڈالرز کی ضرورت ہے، امید ہے یہ رقم جمع کرلی جائے گی، متحدہ عرب امارات کی دعوت پر امارات کا دورہ کیا ہے، آج شام کو پاکستان واپسی ہے۔








