سندھ ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو کراچی، حیدر آباد میں بلدیاتی الیکشن کا حکم دے دیا

0
63
vote

سندھ ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو جمعہ 18 نومبر کو کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

سندھ ہائیکورٹ نے جمعہ 18 نومبر کو کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق جماعت اسلامی اور پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی درخواستوں اور تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد محفوظ فیصلہ سنایا۔ بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کے خلاف کیس کا 16 نومبر کو محفوظ فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ حسن اکبر، پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان و دیگر پیش فریقین پیش ہوئے۔ عدالت نے فیصلے میں حکم دیا کہ الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کرے۔ اس موقع پر عدالت نے چیف سیکریٹری سندھ کو الیکشن کمیشن کو سیکیورٹی فراہمی بھی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ عدالت عالیہ نے سندھ حکومت کو حکم دیا کہ وہ بلدیاتی انتخابات کے پر امن انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن کو نفری فراہم کرے۔

عدالت نے بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کے خلاف درخواستیں سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے کراچی، حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیا۔ واضح رہے کہ سندھ میں دوسرے مرحلے میں بلدیاتی انتخابات 24 جولائی کو ہونا تھے، تاہم سندھ حکومت نے سیلاب کی صورت حال کے پیش نظر پولیس کی نفری نہ ہونے پر سیکیورٹی فراہم کرنے سے معذرت کرلی تھی۔ بعد ازاں بلدیاتی انتخابات کی تاریخ 28 اگست رکھی گئی لیکن اس تاریخ کو بھی الیکشن نہ ہونے پر ایک بار پھر تاریخ 23 اکتوبر رکھی گئی تھی مگر تیسری مرتبہ بھی انتخابات ملتوی کردیئے گئے۔ سندھ حکومت کی جانب سے دائر کردہ تیسری درخواست میں الیکشن کمیشن کو مطلع کیا گیا تھا کہ انتخابات کے پرامن انعقاد کے لیے تقریباً 5 ہزار پولنگ اسٹیشنز کے لیے 16 ہزار 786 پولیس اہلکاروں کی کمی ہے۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ الیکشن کمیشن نے بھی کراچی میں بلدیاتی الیکشن سے متعلق فیصلہ محفوظ کر رکھا ہے۔ رواں ماہ بھی سندھ کابینہ نے مزید 90 روز کی تاخیر سے الیکشن کرانے کی تجویز منظور کرلی تھی جس کے بعد کراچی میں بلدیاتی الیکشن ایک بار پھر ملتوی ہونے کے خدشات پیدا ہوگئے تھے۔ سندھ حکومت کی درخواست میں کہا گیا تھا کہ سیلاب کے بعد کی صورت حال میں کراچی پولیس سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں اضافی فرائض انجام دے رہی ہے، سیلاب کے باعث بے گھر ہونے والے افراد کی بڑی تعداد کراچی کے مختلف اضلاع میں منتقل ہوگئی ہے، وہاں سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے بھی پولیس کی تعیناتی ضروری ہے۔

سندھ حکومت نے استدعا کی تھی کہ امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر کراچی میں 23 اکتوبر کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کو 3 ماہ کے لیے ملتوی کیا جائے جس پر الیکشن کمیشن نے کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس سے قبل 24 جولائی کو کراچی اور حیدر آباد ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات شیڈول تھے اور اس حوالے سے تیاریاں بھی تقریباً مکمل کرلی گئی تھیں۔ 24 جولائی کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات 20 جولائی کو ممکنہ بارشوں کے پیش نظر ملتوی کرکے 28 اگست کو کرانے کا اعلان کیا گیا تھا، تاہم بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے 28 اگست کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات بھی ملتوی کردیے گئے تھے۔

قبل ازیں 26 جون کو پہلے مرحلے میں سکھر، لاڑکانہ، شہید بینظیر آباد اور میرپورخاص ڈویژن کے کُل 14 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ہوا تھا۔ گزشتہ سماعتوں کے دوران کراچی میں ضمنی انتخابات کی تاریخ میں تاخیر پر سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس احمد علی شیخ نے الیکشن کمیشن حکام کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ بلدیاتی الیکشن کیوں نہیں کرائے جارہے؟ بہت ہوگیا الیکشن کرائیں۔

Leave a reply