پاکستان کوآئی ایم ایف فنڈنگ کےعلاوہ اضافی فنانسنگ درکارہوگی،ریٹنگ ایجنسیز

0
100
moodys

آئی ایم ایف معاہدے کے باوجود بین الاقومی ریٹنگ ایجنسیز موڈیز اور فچ نے پاکستانی معیشت پر خدشات کا اظہار کیا ہے-

موڈیز اورفچ کا کہنا ہےکہ کرتےہوئے کہا ہے کہ قرضوں کی ادائیگی اور معاشی بحالی کیلئے پاکستان کو آئی ایم ایف فنڈنگ کے علاوہ اضافی فنانسنگ درکار ہوگی پاکستان کو رواں مالی سال میں 25 ارب ڈالر قرض کی ادائیگی کرنا ہے، قرض ادائیگیوں کی رقم پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر سے 7 گنا زیادہ ہے-

موڈیز اورفچ کا کہنا ہےکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ دوبارہ بڑھنے کی صورت میں آئی ایم ایف فنڈنگ ناکافی ہوگی، پاکستان نے آئی ایم ایف معاہدے کیلئے ٹیکسزمیں اضافہ کیا اور اخراجات میں کمی کی، اس کے علاوہ پاکستان نے معاہدے کیلئے شرح سود بھی بڑھا کر تاریخ کی بلند سطح پر کردی ہے۔

میں اپنے دل سے مٹاؤں گی تیری یاد مگر، تو اپنے ذہن سے پہلے نکال …

موڈیز کا کہنا ہے کہ 9 ماہ کے پروگرام میں پاکستان کو آئی ایم ایف کا مکمل 3 ارب ڈالر فنڈ ملنا غیریقینی ہے۔ پاکستان کو دوطرفہ اور کثیرا لاقوامی شراکت داروں سے ملنے والی مالی امدادبھی متاثرہوسکتی ہے۔

واضح رہے کہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 12 جولائی 2023 کو واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والا ہے جس میں دستخط شدہ ایل او آئی کےذریعے 3 ارب ڈالرز کےقلیل مدتی بیل آؤٹ پیکج کی منظوری اور1 ارب ڈالرزکی قسط جاری کرنےکےلیے پاکستان کی درخواست پر غور کیا جائے گا یہ 1 ارب ڈالرز کی قسط فنڈ کے ایگز یکٹیو بورڈ سے قرضہ پیکج کی منظوری کے بعد اگلے چند دنوں میں ادا کر دی جائے گی۔

اس جدید دور میں مذہبی جذبات کی توہین کی گنجائش نہیں ہونی چاہیے،صادق سنجرانی کا …

آئی ایم ایف کا عملہ پہلے ہی ایگزیکٹو بورڈ کے ممبران میں ایل او آئی کی کاپیاں بھیج چکا ہے جس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور گورنر اسٹیٹ بینک نے مالیاتی اور توانائی کے شعبوں میں اہم اصلاحات کرنے کی یقین دہانی کرائی تاکہ مالیاتی کھاتوں کی خرابیوں پر قابو پایا جا سکے۔

Leave a reply