پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے نقصانات کے تدارک کیلئے حکمت عملی وضع کرے. عالمی بینک

0
36

پاکستان میں ماحولیاتی اور موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے نقصانات کے تدارک کیلئے جامع حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت ہے. عالمی بینک

عالمی بینک نے پاکستان میں ماحولیاتی اور موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے نقصانات کے تدارک کیلئے جامع حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت پرزوردیاہے۔ یہ بات عالمی بینک کی جانب سے پاکستان میں ماحولیاتی اور موسمیاتی تبدیلیوں اورترقی کے بارے میں جاری کردہ حالیہ رپورٹ میں کہی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ رواں سال گرمی کی شدید لہر اور تباہ کن سیلاب سے اس حقیقت کی عکاسی ہورہی ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والی آفات پاکستان کے ترقیاتی عزائم اور غربت کو کم کرنے کی کوششوں میں رخنہ ڈال رہی ہے ۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں حالیہ سیلاب سے 1,700 سے زیادہ اموات ہوئیں جبکہ 80 لاکھ سے زیادہ لوگ بے گھرہوچکے ہیں ۔سیلاب سے بنیادی ڈھانچہ ، اثاثوں، فصلوں اور مویشیوں کو بھی بہت زیادہ نقصان پہنچا ،پاکستان اوراور اس کے بین الاقوامی شراکت داروں کے محتاط اندازوں کے مطابق سیلاب سے 30 ارب ڈالرسے زیادہ کانقصان ہواہے ۔ رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ پاکستان میں پائیدار ترقی اورتخفیف غربت کیلئے موسمیاتی اورماحولیاتی لحاظ سے موزوں بنیادی ڈھانچہ کی تشکیل کیلئے خاطر خواہ سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، اس مد میں پاکستان کو بین الاقوامی تعاون کی ضرورت ہوگی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
عمران خان کی رہائشگاہ پر 90 لاکھ روپے کے بلٹ پروف شیشے لگائے جائیں گے
میٹا اور ٹوئٹر کے بعد ایمازون کا اپنے10 ہزار ملازمین کو برطرف کرنے کا ارادہ
چین اور ایران امریکہ میں مخالفین کی جاسوسی کرارہے ہیں، امریکی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن
جنوبی ایشیاکیلئے عالمی بینک کے نائب صدرمارٹن ریزر نے بتایا کہ حالیہ سیلاب اور سے پیداہونے والا انسانی بحران موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان کے عوام اور معیشت کومزید نقصان سے روکنے کیلئے فوری کارروائی کے ضمن میں ایک وارننگ ہے ۔ماحولیاتی اورموسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے فوری اورجامع اقدامات سے مزید نقصان سے بچاو اور پائیداراقتصادی نموکو یقینی بنانے میں مددملیگی۔ عالمی بینک کی رپورٹ میں پاکستان میں موسمیاتی اورماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے خوراک اورزراعت کے نظام میں جوہری تبدیلیوں، موسمیاتی اورماحولیاتی لحاظ سے موزوں بنیادی ڈھانچہ اورشہروں کی تعمیر، پائیدر اورماحول دوست توانائی، پائیدار اورمنصفانہ ترقی اورماحولیاتی لچک کیلئے انسانی سرمایہ کوفروغ دینے، ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے اقدامات میں تیزی لانے کیلئے پالیسیوں میں تبدیلی اورمراعات اورملک میں براہ راست اورنجی بین الاقوامی سرمایہ کاری کی ضرورت پرزوردیا گیاہے۔

Leave a reply