وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان عالمی سطح پر کسی گروپ کا حصہ نہیں بننا چاہتا بلکہ پاکستان خطے کے تمام ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات چاہتا ہے-

باغی ٹی وی : روسی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان روس کےساتھ بہترین تعلقات کے فروغ کا خواہاں ہے، دورہ روس اہمیت کا حامل ہو گا، سب جانتے ہیں کہ روس اور یوکرین تنازعہ شدت اختیار کرگیا تو اس کے نتائج کیا ہوں گے، روس اور یوکرین معاملات کے پرامن طریقے سے حل کے خواہاں ہیں، سمجھتا ہوں کہ کسی بھی تنازعہ کو جنگ سے حل کرنا بڑی بے وقوفی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کےدرمیان تسلیم شدہ معاملہ ہے جس کا حل ضروری ہے، اقتدار میں آیا تو سب سے پہلے بھارت کو امن کے لیے مذاکرات کی پیشکش کی لیکن بھارت میں انتہا پسند نظریے کی حکومت ہے، کسی بھی ملک پر اپنا نظریہ زبردستی لاگو کرنا کسی بھی قوم کےلیےقابل قبول نہیں ہوتا ہم نے بھارت سے خطےمیں امن کےلیے ملکر چلنے کے لیے ہاتھ بڑھایا تھا، بھارت نے ہماری پیش کش مسترد کردی۔

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت اپنے ملک میں غربت کم کرنے کے لیے اقدام کرے، افغانستان جن حالات سے گزر رہا ہے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، پاکستان نے ماضی میں افغانستان سے متعلق اہم کردار ادا کیا اور کررہا ہے، پاکستان 30لاکھ سے زائد مہاجرین کی میزبانی کررہا ہے دنیا میں غربت کو ختم کرنے کے لئے توازن برقرار رکھنا ہو گا-

وزیر اعظم نے کہا کہ انسان کو اپنے وجود کے مقصد سے آگاہ ہونا چاہیے،انسانی رجحان ہمیشہ مادی اور روحانی معاملات کی جانب ہوتا ہے، انسان کو انسان کی بھلائی کی فکر ہونی چاہیے دوسرے انسانوں کی بہتری کے لئے سوچنا ہماری ذمہ داری ہے دنیا میں بھوک وافلاس ،غربت اور دیگر مسائل کی جڑ پیسہ چوری اورمنی لانڈرنگ ہے-

منی لانڈرنگ اور پیسہ چوری کےخلاف آواز اٹھا نا میرے مقصد کا حصہ ہے، دولت کی غیرمنصفانہ تقسیم سےغربت میں اضافہ ہورہا ہے۔ ترقی پذیرممالک سےپیسےکی منتقلی بڑامسئلہ اور چیلنج ہے حکمرانوں کی کرپشن سے ترقی پذیر ممالک کو مشکلات کا سامنا ہوتا ہے –

عمران خان نے مزید کہا کہ ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے دنیا متاثر ہوئی ہے، ہمیں صورتحال کی بہتری کے لیے اقداما ت کرنے ہوں گے ، حکمرانوں کی کرپشن سے ادارے تباہ ہوجاتے ہیں۔

Shares: