پاکستان، آئی سی سی انڈر 19 ورلڈکپ میں اپنے سفر کا اختتام جیت سے کرنے کا خواہشمند

0
30

بینونی :پاکستان، آئی سی سی انڈر 19 ورلڈکپ میں اپنے سفر کا اختتام جیت سے کرنے کا خواہشمند،اطلاعات کے مطابق پاکستان انڈر19 کرکٹ ٹیم نے ورلڈکپ کے ٹائٹل سے محروم ہونے کے باوجود اس عزم کااظہارکیا ہےکہ وہ وطن واپس کوئی نہ کوئی جیت لے کرجانا چاہتے ہیں ، روحیل نذیر کی زیر قیادت پاکستان انڈر 19 کرکٹ ٹیم کو آئی سی سی انڈر 19 کرکٹ ورلڈکپ 2020 کے پہلے سیمی فائنل میں دفاعی چیمپئن بھارت سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ذرائع کے مطابق میچ میں ناکامی کے باعث پاکستان تیسری مرتبہ آئی سی سی انڈر 19 ورلڈکپ جیتنے کا خواب پورا نہیں کرسکا۔ دوسری جانب ایونٹ کا دوسرا سیمی فائنل نیوزی لینڈ اور بنگلہ دیش کے درمیان کھیلا گیا تھا۔ جمعرات کو کھیلے گئے میچ میں بنگلہ دیش نے نیوزی لینڈ کو شکست دے کر فائنل میں رسائی حاصل کی تھی۔

ذرائع کے مطابق ایونٹ میں تیسری پوزیشن کے لیے پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ آئی سی سی انڈر 19 کرکٹ ورلڈکپ 2020 میں تیسری پوزیشن کے حصول کے لیے میچ 8فروری بروز ہفتہ کو وِلو مور پارک بینونی میں کھیلا جائے گا،

قومی انڈر 19 کرکٹ ٹیم ایونٹ میں تیسری پوزیشن حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ ٹیم منیجمنٹ کے مطابق اسکواڈمیں شامل تمام کھلاڑی نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں کامیابی حاصل کرکے بھارت سے شکست کا غم بھلانا چاہتے ہیں۔میچ کے لیے قومی انڈر 19 ٹیم میں ایک تبدیلی متوقع ہے، کمر کی تکلیف کے باعث فاسٹ باؤلر طاہر حسین نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں شرکت نہیں کریں گے۔

قومی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اعجاز احمد کا کہنا ہےکہ نیوزی لینڈ کے خلاف میچ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نےکہاکہ پاکستان ایونٹ میں تیسری پوزیشن حاصل کرنے کے لیے یہ میچ جیتنے کی ہر ممکن کوشش کرے گا۔

اعجاز احمد نے کہا کہ بھارت سے یکطرفہ شکست کے بعد کھلاڑی دباؤ کا شکار تھے تاہم ایک روز آرام کے بعد تمام کھلاڑیوں نے بھرپور پریکٹس سیشنز میں شرکت کی ہے۔ ہیڈ کوچ نے مزید کہا کہ اسکواڈ میں شامل ہر فرد 8 جنوری کو بینونی میں شیڈول میچ جیت کر ایونٹ کا اختتام جیت سے کرنے کا خواہاں ہے۔

اعجاز احمد کا کہنا ہےکہ ٹیم منیجمنٹ نے کھلاڑیوں کو باور کرایا ہےکہ ہر دن ایک نیا دن ہوتاہے اور وہ گذشتہ شکست کو ذہن سے نکال کر آئندہ میچ میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ مشکل حالات میں مایوسی کی بجائے بہترین اختتام بھی کھلاڑیوں کی ڈویلپمنٹ کا اہم حصہ ہے۔

ہیڈ کوچ قومی انڈر 19 ٹیم نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف کامیابی حاصل کرکے پاکستان ایونٹ میں تیسری پوزیشن حاصل کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ انگلینڈ، آسٹریلیا، سری لنکا اور جنوبی افریقہ جیسی ٹیموں کا سیمی فائنل میں رسائی حاصل نہ کرپانا بھی ہمیں دیگر ٹیموں سے منفرد بناتا ہے۔

اعجاز احمد نے کہا کہ طاہر حسین کمر میں تکلیف کے باعث نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں حصہ نہیں لے رہے تاہم ان کے متبادل کا فیصلہ میچ کے روز کیا جائے گا۔

اسکواڈ(یکم ستمبر 2000 یا اس کے بعد پیدا ہونے والے کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جاسکتا تھا):

اوپنرز: عبدالواحد بنگلزئی (کوئٹہ)، حیدر علی (راولپنڈی) اور محمد شہزاد (ملتان)۔

مڈل آرڈرز: محمد حارث (پشاور)،محمد حریرہ (سیالکوٹ) اور محمد عرفان خان (لاہور)۔

وکٹ کیپر: روحیل نذیر(کپتان)۔

آلراؤنڈرز: عباس آفریدی( پشاور)، فہد منیر (لاہور)، قاسم اکرم (لاہور)۔

اسپنرز: عامر علی (لاڑکانہ) اور آرش علی خان (کراچی)۔

فاسٹ باؤلرز: عامر خان (پشاور)، محمد وسیم جونیئر (شمالی وزیرستان) اور طاہر حسین (ملتان)۔

ٹیم منیجمنٹ:

اعجاز احمد ( ہیڈ کوچ کم منیجر)، راؤ افتخار انجم (باؤلنگ کوچ)، عبدالمجید(اسسٹنٹ کوچ)، حافظ نعیم الرسول (فزیو تھراپسٹ)، صبور احمد (ٹرینر) ، عثمان ہاشمی( اینالسٹ) ،عماد حمید (میڈیا منیجر) اورکرنل (ر)عثمان رفعت انوری(سیکورٹی منیجر) ۔

Leave a reply