اسلام آباد:پاکستان آسیان اقتصادی رابطہ فورم کے مقررین نے پاکستان -آسیان آزاد تجارت کے منصوبے کو حتمی شکل دینے پر زور دیا ہے،منگل کو چیئر مین ایشین انسٹیٹیوٹ آف ایکو سیولائزیشن ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ زاہد لطیف خان نے پاکستان آسیان اقتصادی راوابط کے موضو ع پر منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور آسیان کو آزاد تجارت کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کیلئے فوری ترجیحی بنیادوں پر کام کرنا چاہیے،پاکستان مواقوں کی سرزمین ہے،اقتصادی شعبوں ،جعرافیے ،اور رابطوں کا ذریعہ بننے کے حوالے سے پاکستان کو کلیدی حیثیت حاصل ہے،آسیان کو اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے،
اجلاس میں انڈونیشیائ،ویت نام،ملائشیائ،برونائی دارالسلام اور فلپائین کے سفیروں کے علاوہ آر سی سی آئی کے صدر ندیم روئف نے بھی شرکت کی۔انڈونیشیاء کے سفیر ایڈم ملومن نے اپنے خطاب میں تجویز پیش کی کہ راولپنڈی چیمبر میں پاکستان آسیان کے در میان اقتصادی اور تجارتی روابط کو فروغ دینے کیلئے فوکل ڈیسک قائم ہونا چاہیے،جس پر آر سی سی آئی کے صدر ندیم روئف نے تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے شرکاء کو یقین دلایا کہ وہ ڈیسک کے قیام کے حوالے سے پاکستان آسیان اقتصادی روابط فورم کے ساتھ ملک کر کام کریں گے،
اجلاس میں ویتنام کے سفیر نے اقتصادی اور تجارتی روابط کے فروغ کیلئے پالیسوں میں استحکام ،تسلسل اور مستقل مزاجی کی ضرورت پر زور دیا،برونائی کے سفیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ برونائی ایل این جی کے شعبے میں سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ دے رہا ہے،ملائشیاء کے ناظم الامور فیصل احمد صالح نے کہا کہ ملائشیا دو طرفہ روابط بڑھانے کیلئے پاکستان سے براہ راست پروزاوں کا آغاز کر رہاہے،اجلاس کے دوران تجویز پیش کی گئی کہ آسیان کو پاکستان میں خصوصی اقتصادی زون کے قیام کیلئے کام کرنا چاہیے،جس کے نتیجے میں اقتصادی شعبے میں بہترین مواقع پیدا ہوں گے۔








