پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ تحریر: فضل عباس

0
30

ٹی ٹوئینٹی ورلڈ کپ سے قبل ہی تمام لوگوں کی نظروں کا محور دو میچز تھے ایک پاکستان بمقابلہ انڈیا دوسرا پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ پہلے معرکے میں تو پاکستان نے شاندار فتح حاصل کر لی کیا دوسرے مقابلہ میں پاکستان اسی طرح فتح کا جھنڈا گاڑے گا؟ اور اس مقابلے کی اہمیت کیا ہے؟ پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ اتنا اہم کیوں ہو گیا ہے؟ پاکستانیوں کے لیے یہ میچ زیادہ دلچسپی کا باعث کیوں ہے؟ اس سب پر آج بات کرتے ہیں

ورلڈ کپ سے تھوڑا عرصہ قبل پاکستان نے ورلڈ کپ کی تیاری کے لیے دو اہم سیریز کھیلنی تھی ایک سیریز نیوزی لینڈ کے خلاف اور ایک سیریز انگلینڈ کے خلاف نیوزی لینڈ پاکستان آئی سب انتظامات انتہائی زبردست طریقے سے سنبھالے گئے لیکن جوں ہی میچ کا دن آیا نیوزی لینڈ نے سیکورٹی کا بہانہ بنا کر کھیلنے سے انکار کر دیا اور واپس نیوزی لینڈ روانہ ہوگئی اس قدم نے پاکستانی قوم میں غم وغصہ پیدا کر دیا اور ورلڈ کپ میں پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ میچ کی اہمیت کو کئی گنا زیادہ کر دیا

اب ہر پاکستانی کے دل کی آواز ہے کہ اس بھگوڑی ٹیم کو بھی اسی طرح اوقات میں لایا جائے جیسے انڈیا کا غرور توڑا اسی طرح نیوزی لینڈ کا غرور بھی خاک میں ملایا جائے یہ پہلی دفعہ ہو رہا ہے کہ پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ انتہائی دلچسپی کا باعث بنا ہے پاکستانی قوم کو شاہینوں سے قوی امید ہے کیویز کو دبوچنے میں کوئی مشکل پیش نہیں آۓ گی

اس میچ میں کھیل کے ساتھ پاکستان کا جذبہ بھی عروج پر ہو گا
اگر دونوں ٹیموں کا موازنہ کریں تو پاکستان نیوزی لینڈ کی نسبت زیادہ طاقتور نظر آتی ہے اس کی مختلف وجوہات ہیں ان کو بیان کر کے ٹیمز کا موازنہ کرتے ہیں

متحدہ عرب امارات پاکستان کا ہوم گراؤنڈ رہا ہے تو اس لیے پاکستان یہاں نہایت مضبوط ٹیم ہے پاکستان کے لیے یہاں کھیلنا گھر پر کھیلنے جیسا ہے پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے متحدہ عرب امارات کی سرزمین پر 12 انٹرنیشنل ٹی ٹوئینٹی میچز کھیلے ہیں اور سارے جیتے ہیں یہ پاکستان کے لیے باعث اطمینان ہے یہاں کی وکٹ پاکستان کے لیے سازگار ہے نیوزی لینڈ یہاں مشکلات کا شکار رہتا ہے پاکستان ان میدانوں کی چیمپیئن ٹیم ہے پاکستان یہاں کا بے تاج بادشاہ ہے اس لیے پاکستان نہ صرف اس میچ کے لیے بلکہ ورلڈ کپ جیتنے کے لیے نہایت شاندار ٹیم ہے

نیوزی لینڈ ٹیم کی طاقت کی بات کی جائے تو سب سے اہم ان کا کپتان کین ولیمسن ہے کین ولیمسن ایک مستقل مزاج کپتان اور شاندار بیٹسمین ہیں ان کی کارکردگی ہمیشہ اعلیٰ رہی ہے وہ کسی بھی ٹیم کے لیے خطرہ ہیں پاکستان کو میچ جیتنے کے لیے انہیں جلد سے جلد آؤٹ کرنا ہو گا اس کے بعد جارحانہ مزاج بیٹسمین مارٹن گپٹل بھی نہایت شاندار بیٹسمین ہیں اگر وہ اچھا کھیلتے ہیں تو یہ نیوزی لینڈ کے لیے شاندار ثابت ہو سکتا ہے باؤلنگ میں اش ساؤدھی اسپن اٹیک اور ٹم ساؤتھی فاسٹ باؤلنگ اٹیک کی کمان سنبھالیں گے

پاکستان ٹیم کی بات کریں تو ایک سے بڑھ کر ایک شیر ہے پاکستان کے کپتان پاکستان کی شان بابر اعظم دنیائے کرکٹ پر راج کر رہے ہیں پوری دنیا میں بابر اعظم کے چرچے ہیں بابر اعظم پاکستان کے کپتان کے ساتھ اوپنر بھی ہیں ان کے ساتھی اوپنر محمد رضوان انتہائی اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں شاندار بیٹنگ بہترین وکٹ کیپنگ کے ساتھ پاکستان ٹیم کی شان ہیں ان کے بعد نمبر آتا ہے فخر زمان کا فخر زمان جارحانہ مزاج بیٹسمین ہیں جو کسی بھی وقت میچ کا پانسہ پلٹ سکتے ہیں ان کے بعد شعیب ملک اور محمد حفیظ پاکستان کے سینیئر کھلاڑی ہیں ان کی موجودگی پاکستان کے لیے باعث فخر اور باعث اطمینان ہے اس کے بعد آصف علی کا نمبر آتا ہے آصف علی انتہائی زبردست پاور ہٹر ہیں جو ایک اوور میں میچ کا نقشہ بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اس کے بعد پاکستان کے آل راؤنڈرز آتے ہیں شاداب خان اور عماد وسیم انتہائی زبردست باؤلنگ کے ساتھ شاندار بیٹنگ کر کے پاکستان ٹیم کو کئی فتوحات دلوا چکے ہیں اور اس طرح پاکستان کا نام روشن کرتے آۓ ہیں فاسٹ باؤلرز کی نمائندگی پاکستان کی جان شاہین آفریدی کرتے ہیں جو بہترین رفتار کے ساتھ بال کو سوئنگ کرنے کا ہنر جانتے ہیں ان کے ساتھ سینیئر فاسٹ باؤلر حسن علی موجود ہیں جو پاکستان کو فتح دلانے میں پیش پیش ہوتے ہیں ان کے ساتھ حارث رؤف پاکستان کے اسپیڈ اسٹار ہیں ان کی شاندار رفتار، بہترین یارکررز اور نایاب مگر زبردست سلو بالز ان کی پہچان ہیں اس طرح پاکستان ایک مضبوط اور مکمل ٹیم ہے

اس سب کو دیکھتے ہوئے بآسانی کہا جا سکتا ہے کہ پاکستان ان شاء اللہ نیوزی لینڈ کو ہرانے میں کامیاب ہو گا

Leave a reply