اسلام آباد:پاکستان کی حکومت اور وزارت داخلہ نے سکھ اور ہندو یاتریوں کے لیے ویزا پالیسی میں نرمی کا اعلان کر دیا ہے اور ویزا کے حصول کے عمل کو مزید آسان بنا دیا ہے۔ اس اقدام کو سکھ اور ہندو کمیونٹی کی جانب سے بھرپور پذیرائی حاصل ہوئی ہے، جنہوں نے پاکستان میں مذہبی مقامات تک رسائی کے لیے بہتر سہولتوں پر حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے کیے گئے اس اقدام کو مذہبی سیاحت کو فروغ دینے اور یاتریوں کے لیے سفر کو آسان بنانے کی سمت میں ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ ان نئی پالیسیوں کے تحت سکھ اور ہندو یاتریوں کو پاکستان میں اپنے مذہبی مقامات کی زیارت کے لیے آمد و رفت میں آسانی ملے گی۔حکومت کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے نہ صرف مذہبی ہم آہنگی کو فروغ ملے گا بلکہ پاکستان کی سیاحت کی صنعت بھی ترقی کرے گی۔ یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہو گا۔
وزارت داخلہ کے حکام نے بتایا کہ نئی ویزا پالیسی کے تحت سکھ اور ہندو یاتریوں کے لیے ویزا کے حصول کے عمل کو سادہ اور تیز تر بنا دیا گیا ہے، اور ان کے لیے خصوصی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں تاکہ وہ اپنے مذہبی عبادات اور رسومات کی ادائیگی کے لیے پاکستان آ سکیں۔پاکستان میں سکھوں کے اہم مذہبی مقامات جیسے ننکانہ صاحب، کرتارپور اور دیگر مقامات پر یاتریوں کی آمد میں اضافے کی توقع ہے، جس سے نہ صرف مذہبی اقدار کا تحفظ ہوگا بلکہ پاکستان کی عالمی سطح پر ایک مثبت تصویر بھی اجاگر ہو گی۔
اس اقدام کو سکھ اور ہندو کمیونٹی کے افراد نے خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے دونوں قوموں کے درمیان بھائی چارے کی فضا قائم ہو گی اور مذہبی رواداری کے حوالے سے پاکستان کا موقف مزید مضبوط ہوگا۔
رپورٹ: زبیر قصوری، اسلام آباد