ہم پاکستان سے دہشت گردی کے خلاف اپنی بات چیت جاری رکھیں گے امریکا

0
40

اسلام آباد: امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی آرشرمننے کہا کہ بے شک ہم دہشت گردی کے خلاف اپنی بات چیت جاری رکھیں گے۔

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی آرشرمن نے اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے میں صحافیوں کے ایک گروپ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن اسلام آباد کے ساتھ انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو جاری رکھے گا۔

امریکی نائب وزیر خارجہ نے زور دیا کہ امریکااور پاکستان کے سیکیورٹی تعاون اور ہمارے فوجی رہنماؤں کے درمیان گہرے ذاتی تعلقات کی طویل تاریخ ہے، یہ دونوں ہماری انسداد دہشت گردی کی کوششوں کے لازمی جزو ہیں۔

وینڈی آرشرمن نے انسداد دہشت گردی تعاون کے حوالے سے اسلام آباد سے واشنگٹن کی توقعات کی وضاحت نہیں کی لیکن اس امر پر زور دیا کہ امریکا اس بات کو یقینی بنانا چاہے گا کہ ’پاکستان، افغانستان یا خطے یا دنیا کے کسی بھی ملک میں دہشت گردی نہیں ہے‘۔

امریکی نائب وزیر خارجہ نے پاکستان میں دو روزہ قیام کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف اور آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سے ملاقات کی انہیں وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملنے کی توقع تھی لیکن ملاقات ممکن نہیں ہوسکی۔

سینئر امریکی عہدیدار جو بھارت کے دورے کے بعد یہاں پہنچی تھیں، ممبئی میں پاکستان کے بارے میں منفی ریمارکس کی وجہ سے ان کا معمولی نوعیت کا استقبال کیا گیا۔

افغان طالبان کے اقتدار میں آنے سے بھارت پر سخت دباو ہے:بھارت کو مشکل صورت حال سے نکالیں گے:امریکہ

انہوں نے ایک تقریب میں کہا تھا کہ اب واشنگٹن، پاکستان کے ساتھ ’وسیع البنیاد تعلقات‘ کی صورت نہیں دیکھتا اور وہ افغانستان پر بات چیت کے ’مخصوص اور تنگ مقصد‘ کے ساتھ پاکستان جارہی ہوں۔

بعدازاں وینڈی آرشرمن نے صحافیوں کے ساتھ اپنی گفتگو میں ’وسیع پیمانے پر مشتمل مسائل پر پاکستان کے ساتھ کئی دہائیوں پرانے تعلقات‘ پر زور دیتے ہوئے بھارت میں دیئے گئے اپنے بیان پر مکر گئیں اور پاکستان میں اپنی ملاقاتوں کو ’تعمیری اور نتیجہ خیز‘ قرار دیا۔

وینڈی آرشرمن نے کہا کہ انہوں نے جیو اکنامکس، صاف توانائی، سی او پی 26، کوویڈ 19 کے خلاف تعاون پر بھی بات کی تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ اس دورے کے دوران دو طرفہ تعاون صرف ایک طرفہ تھا اور یہ دورہ افغانستان میں ہونے والی ترقی کے بارے میں ’بنیادی طور پر بات چیت‘ کے لیے تھا اور دونوں ممالک اس کے قریب کیسے آ رہے تھے۔

وینڈی آرشرمن نے مزید کہا کہ یہ خاص دورہ دراصل گہری مشاورت پر مشتمل ہونا تھا کہ ہم افغانستان میں بدلتے ہوئے حالات کے پیش نظر کیسے کیا سوچتے ہیں۔

انہوں نے طالبان کے اقدامات پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اقدامات ان وعدوں سے بہت کم ہیں-

امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی آر شرمن کی وفد کے ہمراہ وزارتِ خارجہ آمد

یاد رہے کہ امریکی نائب وزیر خارجہ، وینڈی شرمین، دو روزہ دَورے پر اسلام آباد پہنچ چکی ہیں۔لیکن یہ محترمہ بھی شیڈول کے مطابق اپنے سات رکنی وفد کے ساتھ پہلے بھارت پہنچیں۔ بھارت میں اُن کا سفارتی قیام تین روزہ تھا۔ اُن کے وفد میں تین ایسے افراد بھی شامل تھے جو امریکا اور بھارت کے درمیان تجارت کے فروغ میں مرکزی کردار ادا کررہے ہیں۔ یہ افراد وینڈی شرمین کی قیادت میں ممتاز ترین بھارتی تاجروں اور صنعت کاروں سے کئی گھنٹے ملا ہے ۔وینڈی شرمین کا دَورئہ بھارت خاصا متنوع اور وسیع تھا۔ انھوں نے بھارتی وزیر اعظم سے بھی ملاقات کی۔

وہ بھارتی سیکریٹری خارجہ، ہرش وردھان شرنگلا، سے بھی ملیں اور بھارتی وزیر خارجہ، جے شنکر، سے بھی تین گھنٹے بات چیت کرتی رہیں ۔ نئی دہلی میں انھوں نے بھارتی نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر، اُجیت ڈوول، سے مبینہ طور پر بھارتی اور امریکی سیکیورٹی پر خاص گفتگو کی۔ ممبئی میں وینڈی شرمین نے جس ممتاز ترین بھارتی بزنس کمیونٹی سے ملاقات کی، اس کا اہتمام USIBCنے کیا تھا۔ اس فورم میں امریکا اور بھارت کے ایسے بڑے بڑے کاروباری افراد شامل ہیں جن کا کاروبار امریکا اور بھارت میں پھیلا ہُوا ہے۔

ایلس ویلز پاکستان کیوں آ رہی ہے؟ ایسی حقیقت سامنے آئی جسے سن کر ہر پاکستانی غصہ میں آ جائے

بھارتی اخبارات اور میڈیا نے وینڈی شرمین کے تین روزہ دَورے کی بھرپور کوریج کی ہے۔ اس کوریج کا بغور مطالعہ کیا جائے تو ایک بات کھل کر سامنے آتی ہے کہ افغانستان کے نئے طالبان حکمران، افغانستان کی موجودہ صورتحال اور افغانستان میں پاکستان کے کردار کو موضوعِ بحث بنایا گیا۔ انڈین میڈیا کے مطابق: وینڈی شرمین نے دَورئہ بھارت میں چار باتوں پر زور دیا (1) انڈین سیکیورٹی کو ترجیح دی جائے گی (2) افغانستان میں طالبان کے اندازِ حکومت بارے بھارتی تشویشات نظر انداز نہیں کی جا سکتیں (3) طالبان حکومت کو تسلیم کرنے میں امریکا اور بھارت کو جلدی نہیں ہے (4) طالبان کے افغانستان کو دہشت گردوں کی جنت نہیں بننے دیا جائے گا۔

سی پیک کے خلاف امریکی سازشیں، امریکی سفیربھی بول پڑے، کیا کہا؟

Leave a reply