ایک قوم اور ایک منزل کے حصول کے لیے پاکستان کو اپنے گھر سے زیادہ اور پاکستانیوں کو اپنی فیملی سے زیادہ پیار کرنا ہوگا ان خیالات کا اظہار حکیم لطف اللہ سیکرٹری جنرل پاکستان سوشل ایسوسی ایشن نے یوم پاکستان کے موقع پر باغی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان جدید دنیا کی واحد ریاست ہے جو ایک خاص نظریہ کی بنیاد پر وجود میں آئی ایک ایسا نظریہ جو کلمہ طیبہ کی بنیاد پر ایک قوم کو دوسری قوم سے ممتاز کرتا ہے 23 مارچ کو قرارداد پاکستان کا مقصد دو قومی نظریہ تھا اور مسلمانان برصغیر کی اسلامی تہذیب اور نظریاتی اقدار کا تحفظ تھا جس کے لیے الگ ریاست کی قرارداد پیش کی گئی واضح اعلان کیا گیا مسلمان اور ہندو دو الگ قومیں ہیں مسلمانوں کا مذہب عقیدہ رسم و رواج سب ہندوؤں سے الگ ہیں وہ الگ وطن چاہتے ہیں جہاں وہ کھل کر آزادی کے ساتھ سانس لے سکیں اور اپنی عبادات کر سکیں۔ جدوجہد آزادی کے عظیم رہنما قائد اعظم محمد علی جناح ، ڈاکٹر علامہ محمد اقبال، سرسید احمد خان، مولوی فضل الحق،مولانا محمد علی جوہر اور دیگر اکابرین جدوجہد آزادی کے ہیرو جو تاریخ میں امر ہو گئے ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں
پاکستان سوشل ایسوسی ایشن نے قائد اعظم محمد علی جناح، نواب بہادر یار جنگ اور سید یاسر حسین جعفری کی قیادت میں آزادی کی تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔
آج ہمیں بیرونی دشمنوں سے زیادہ اندرونی دشمنوں کا سامنا ہے جو بیرونی ایجنڈے اور ملک دشمن ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں ملک میں فرقہ واریت، دہشت گردی، ملکی باوقار اداروں کے خلاف نفرت کو ہوا دے رہے ہیں آج تجدید عہد کا دن ہے ہمیں امن بھائی چارے اور اسلامی تشخص کو برقرار رکھنا ہے نگاہ بلند جان پرسوز اور سخن دل نواز کے اصولوں پر چلنے کا عہد کرنا ہے آپ نے اس آزاد مملکت کی جان سے بڑھ کر حفاظت، استحکام اور بقاء کے لئے جدوجہد کرنا ہے۔ اسلامی اور فلاحی مملکت بنانے کے لئے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کا عزم کرنا ہے۔ اساتذہ کرام، دانشوروں اور علمائے کرام پر لازم ہے کہ وہ نوجوان نسل کو 23 مارچ کی اہمیت سے آگاہ کریں ہمارے اکابرین نے کس قدر کوششیں کرکے ہمیں کس طرح عزت دار قوموں کی صف میں شامل کیا
آج ہمیں جو آزادی ملی اس کے پیچھے کتنی قربانیاں دی گئیں، کتنے خون کی ندیاں بہائی گئیں، کتنی عزتوں کو پامال کیا گیا کتنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا گیا قرارداد لاہور اور تحریک آزادی کے موقع پر پاکستان کے علماء و مشائخ عظائم اور سماجی تنظیموں نے جس طرح قربانیاں دے کر پاکستان حاصل کیا آج اس بقا کے لیے اور منزل کے حصول کے لئے اس سے بھی زیادہ قربانیوں کی ضرورت ہے تاکہ ہم پاکستان کے وقار کو دنیا میں مقام دلا سکیں۔پاکستان کا خواب دیکھنے والے ڈاکٹر علامہ اقبال اور اس کی تکمیل کرنے والے قائداعظم آج خلد نشین ہیں مگر ان کا پاکستان آج بھی قائم ہے اور ہمیشہ قائم و دائم رہے گا۔