غیر سرکاری جرمن تنظیم Friedrich-Ebert-Stiftung (FES) نے پاکستان میں مزدور یونینز کی کارکردگی اور تنظیمی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے "پاکستان میں پہلی لیبر اکیڈمی” کی بنیاد رکھ دی۔ جبکہ ایک اعلامیہ کے مطابق فرسٹ لیبر اکیڈمی کی افتتاحی تقریب میں پاکستان میں جرمنی کے سفیر سمیت مختلف مزدور یونینز کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں اکیڈمی کا مقصد تریڈ یونینز اور مزدوروں کی استعدادا بڑھانے اور تنظیمی صلاحیتوں میں اضافے کی کوششیں کی جائینگی، مقررین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں لیبر قوانین تو موجود ہیں لیکن اس پر عمل درامد نہیں ہوتا، لیبر اکیڈمی کے قیام کے حوالے سے شرکاء کو بتایا گیا کہ اس اکیڈمی کا قیام مزدور کارکنوں اور محنت کشوں کے لئے طویل نصابی تربیت اور ان میں قائدانہ صلاحیتوں ابھارنے کے لئے تربیت کے مواقع فراہم کرنے ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
چین سے ایک ارب ڈالرز ملنے کا امکان
ملک بھر میں ایک مرتبہ پھر فی تولہ سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کا اضافہ
کئی کپتانوں نے ورلڈکپ جیتے کسی نے اپنے ملک کی تباہی نہیں کی،ناز بلوچ
تعلقات میں پیش رفت کیلیے بھارت کو امن کی راہ میں موجود رکاوٹوں کو ہٹانا ہو گا ، بلاول
میرے ساتھ کچھ نہیں ہوا،موٹروے انسپکٹر پر زیادتی کا الزام لگانیوالی خاتون کا بیان
سری لنکن کر کٹ ٹیم کے سابق کپتان سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے پرستار نکلے
خیبر پختونخوا کے یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو توہین عدالت کا نوٹس جاری
نو اور دس مئی کو ایف سی چیک پوسٹ پر حملے میں ملوث ملز مان کی 14 روزہ جودیشل ریمانڈ منظور
جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ مزدوروں سے متعلق قوانین میں بہتری اور مزدوروں میں اپنے حقوق سے متعلق اگہی اج بھی اہم ضرورت ہے، پاکستان لیبر اکیڈمی کے حوالے سے ملکی اور غیر ملکی مقررین کا کہنا تھا کہ مزدور تنظیموں میں خواتین کی شرکت اور ان کے سماجی تحفظ اور صحت حکومتوں کی اولین ترجیح ہونی چاہئے.

Shares: