پاکستان میں کرونا کی لہر میں شدت،مزید 98 اموات
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کرونا کی تیسری لہر جاری ہے، کرونا مریضوں اور اموات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے
کرونا وائرس سے پاکستان میں مزید 98 اموات ہوئی ہیں اور 4 ہزار974 نئے مریض سامنے آئے ہیں۔ پاکستان میں کورونا سے اموات کی مجموعی تعداد 14 ہزار532 تک پہنچ گئی جبکہ متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 6 لاکھ72 ہزار 931 ہو گئی ہے۔ملک بھرمیں کرونا کے ایکٹو مریضوں کی تعداد 50ہزار397 جبکہ 6 لاکھ 5ہزار274 افراد کورونا سے صحتیاب ہوچکے ہیں
این سی او سی کے مطابق کورونا کی تیسری لہر کے دوران پاکستان میں مثبت کیسزکی شرح9.93فیصد ہے۔کورونا سے پنجاب میں 6 ہزار427 اموات ،جبکہ سندھ میں 4 ہزار502، خیبر پختونخوا 2 ہزار363، اسلام آباد572، گلگت بلتستان 103، بلوچستان میں 208 اور آزاد کشمیر میں 355 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔اسلام آباد میں کورونا کیسزکی تعداد 58 ہزار557، خیبر پختونخوا88ہزار99، سندھ 2 لاکھ 65 ہزار680، پنجاب 2 لاکھ 23 ہزار181، بلوچستان 19 ہزار576، آزاد کشمیر 12 ہزار805 اور گلگت بلتستان میں5ہزار33 افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے پاکستان کے 26 اضلاع ہائی رسک قرار دیئے گئے ہیں
قبل ازیں حکومت کی جانب سے ایس او پیز جاری کی گئی ہیں جس کے مطابق ملک میں کورونا کی تیسری لہر کے پیشِ نظر حکومت کے وضع کردہ ایس او پیز پر سختی سے کاربند رہیں۔ ماسک کا استعمال کریں، بار بار ہاتھوں کو 20 سیکنڈ تک صابن سے دھوئیں۔ گھروں کو ہوادار بنائیں اور بلا ضرورت ہرگز گھر سے باہر نہ نکلیں۔ پُرہجوم جگہوں پر جانے سے گریز کریں۔
کرونا وائرس سے کس ملک کے فوج کے جنرل کی ہوئی موت؟
کرونا مریضوں کے علاج کیلئے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کو ملی بڑی کامیابی
کرونا کو ووہان وائرس کہنا درست،کرونا انسان کا بنایا ہوا، سابق ایم آئی 6 کے چیف کا دعویٰ
چین میں کرونا نے ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجا دی
پنجاب میں ماسک پہننے کو لازمی قرار دِیا گیا ہے ، ماسک نہ پہننے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور جرمانے کے علاوہ چھ ماہ قید بھی ہو سکتی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان کا کہن اتھا کہ پنجاب حکومت این سی او سی کی ہدایت پر مکمل عمل کر رہی ہے، صوبے میں کورونا وائرس کی صورتحال خطرناک ہو گئی ہے، گجرات اور گوجرانوالہ کے ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ صوبے بھر میں ماسک پہننا لازمی قرار دیدیا گیا ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی ہو گی۔