پاکستان اور اووسیز پاکستانی تحریر:سکندر ذوالقرنین

0
38

پاکستان اور سمندر پار پاکستانی کا تعلق کسی سے ڈھکا چھپا نہیں چند مہینوں سے پاکستان سے ہماری محبت کچھ لوگوں نے اپنے پیمانوں سے ناپنا شروع کر دی
تھی ہماری محبت لازوال ہے

جس کا ثبوت

پچھلے چند مہینوں سے دے رہے ہیں ہیں ہماری صبح بھی پاکستان کے لیے دعا سے شروع ہوتی ہے پچھلے دس مہینوں سے دو ارب ڈالر بھیج رہے ہیں یہ پاکستان سے محبت نہیں تو اور کیا ہے کیونکہ اووسیز پاکستانیوں کو عمران خان پر اعتماد ہے اور اللہّ کرے عمران خان ہماری توقعات پر پورا اتریں

یہاں ہر کوئی کروڑ پتی نہیں ہے زیادہ لوگ یہاں مزدوری کرتے ہیں اور اپنی فیملی سے دور ہیں ان کی صبح شام بھی پاکستان ہی ہیں

یورپ آنا اتنا آسان نہیں ہوتا جتنا سمجھنا چاہتا ہے یورپ والے اپنی زندگیوں کو داؤ پر لگا کر آتے ہیں ان کا یہ سفر پاکستان سے شروع ہوتا ہے اور اس کے بعد ایران

اور ترکی کا یہ سفر انتہائی خطرناک ہوتا ہے یہاں دوران سفر کوئی کسی کا نہیں ہوتا سوائے اللہ کے کسی کو بھوک پیاس کی فکر نہیں ہوتی ہے بس منزل پرپہنچنے کا جنون ہوتا ہے

دوران سفر کئی روز تک بھوکا پیاسا رہنا پڑتا ہے اور سر پر چھت آسمان اور بستر زمین ہوتی ہیں میلوں پیدل چلنا پڑتا ہے یہ بھی کوئی نہیں پتہ کہ کسی وقت کہیں سے بھی گولیاں سکتی ہے ترکی آنے پر بھی بہت مشکلات کا سامنا ہوتا ہے

ترکی آنے پر کہیں دنوں کا انتظار کیا جاتا ہے ہے کہ کوئی بڑا شپ آئے گا اور یہاں سے آگے لے جائے گا

یونان پہنچنے کی امید ہوتی ہے اگر وہ خیر سے کوئی پہنچ جائے تو وہاں کی پولیس سیاسی پناہ گاہوں میں ڈال دیتے ہیں اور روٹی کے لئے لمبی لائنیں اور بہت ہی گندا سسٹم پایا جاتا ہے اگر کوئی کام مل جائیں تو اس کے مقدر اچھے

اٹلی فرانس اور جرمنی میں آتے آتے بہت وقت لگ جاتا ہے اور کبھی کبھی تو کہیں یہاں پہنچ نہیں سکتے ۔ مطلب کے راستے میں ہی فوت ہو جاتے ہیں اور اپنے پچھلے خاندان کو ساری عمر کا رونا بھی دے جاتے ہیں
دو ہزار پندرہ میں بہت آسانی ہوئی تھی کہتے ہیں ایک ماہ سے کم وقت میں بھی لوگ یہاں پہنچے ہیں

اٹلی فرانس جرمنی پہنچ جانے پر بھی اوورسیز پاکستانیوں کی مشکلات ختم ہونے کا نام نہیں لیتی

یہاں آ کر ایک نیا امتحان شروع ہوتا ہے ہے اور وہ ہی اپنے آپ کو لیگل کرنا

اپنے آپ کو لیگل کروانے کے لیے کسی کے تو دو تین سال لگتے ہیں اور کئ کو تو دس سال تک کا عرصہ لگتاہے

پچھلے چند مہینوں سے ہم پاکستانی سیاست میں بہت بحث رہے ہیں کہ ایک صاحب نے تو یہ بھی کہہ دیا کہ ہمیں پاکستانی سیاست کا کیا پتا حالانکہ موجودہ دور میں ان کے اپنے لیڈر بھی اوورسیز کی حیثیت سے لندن میں موجود ہیں پتہ نہیں انکو کیا خوف ہے

ہمارے چند مطالبات ہیں اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ضرور ملنا چاہیے ہمارے ایک موبائل فون پر ٹیکس کے بغیر لانے کی اجازت ہونی چاہیے کرونا سے پروازوں کا مسئلہ بہت چل رہا ہے اس کو فوری حل کرنا چاہیے
وہاں پاکستان میں موجود اووسیز پاکستانیوں کے لیے ویکسین کا مسئلہ بہت زیادہ دیکھا جا رہا ہے اس کا بھی حل فوری طور پر کرنا چاہیے

روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کی سہولت بہت فائدہ مند ہے لیکن اکثر وہاں پیسے لیتے ہوئے بہت مسئلہ رہتا ہے جیسا کہ ایک دوست سعودی عرب میں رہتا ہے اس کی فیملی رقم لینے گئی تو کبھی ایک بینک والے دوسرے بینک اور دوسرے
والے اسے واپس اسی بینک میں چکر لگواتے رہے
‏@sikander037
#sikander

Leave a reply