اسلام آباد :پاکستان میں پولیو کیسز کا خطرہ بدستورموجود ہے:یونیسیف نے پاکستان کی کوششوں پر یہ کہہ کر پانی پھیر دیا ، اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے کہا ہے کہ پاکستان میں افغان سرحد کے قریبی علاقوں میں پولیو کیسز کا خطرہ بدستور بلند ہے۔
یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے ایک بیان میں کہا کہ 13 لاکھ بچوں کا ابتدائی ویکسین کا عمل مکمل نہیں ہوا اور 3 لاکھ 50 ہزار بچوں کو کوئی بھی ویکسین نہیں ملی۔
انہوں نے کہا کہ ‘ہمیں پولیو اور معمول کے امیونائزیشن کے پروگراموں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ تمام بچوں کے صحت مند ہونے کو یقینی بنایا جاسکے’۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے پولیو اور کووڈ-19 کے خلاف جنگ میں غیر معمولی پیش رفت کی ہے، بچوں کی غذائی ضروریات اور اسکولوں میں بچوں کے داخلے کی شرح میں اضافے کی بھی ضرورت ہے۔
یونیسیف کی اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ پاکستان میں 2 کروڑ 10 لاکھ بچے اسکول نہیں جاتے اور مزید 10 لاکھ بچے کووڈ-19 کی وبا کے باعث اسکول سے باہر ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ‘کوئی بھی ملک اپنے ایک تہائی بچوں کی بنیادی تعلیم، اعداد شماری اور کمپیوٹر کی تعلیم سے محرومی کا متحمل نہیں ہوسکتا، تعلیم صرف ایک حق نہیں بلکہ یہ زندہ رہنے کا ایک ذریعہ ہے’۔
قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے دوران انہوں نے پولیو کے خلاف پاکستان کی کوششوں اور کووڈ-19 کی ویکسین کی مؤثر مہم کی تعریف کی تھی۔