مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی اور اس کی خود مختار حیثیت ختم کرنے کیخلاف بھارتی سپریم کورٹ میں پاکستانی وکیل نے بھی درخواست دائر کر دی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ میں درخواست جوڈیشل ایکٹیوزم پینل کے سربراہ اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دائر کی ہے ،درخواست میں بھارتی سپریم کورٹ کو مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر از خود نوٹس لینے کی استدعا کی گئی ہے.بھارتی آئین کے آرٹیکل 32 کے تحت سپریم کورٹ از خود نوٹس لے سکتی ہے،
اظہر صدیق ایڈوکیٹ نے درخواست میں کہا کہ سپریم کورٹ کے کرفیو ہٹانے کے احکامات کے باوجود صورت حال میں کوئی خاص تبدیلی نہیں آئی، انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، مقبوضہ کشمیر کی خود مختار حیثیت ختم کرنا بھارتی آئین کی نفی ہے،
درخواست گزار نے استدعا کی کہ بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کے مقبوضہ کشمیر کی خود مختار حیثیت کو بحال کیا جائے، پاکستانی وکلا کو مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کے بارے میں بھارتی سپریم کورٹ میں پیش ہونے کی اجازت دی جائے،
کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ بڑی کامیابی ہے، وزیر خارجہ
بھارتی سپریم کورٹ نے بڑا فیصلہ سناتے ہوئے بھارتی حکومت کو حکم دیا کہ مقبوضہ کشمیر کے حالات معمول پر لائے جائیں، بھارتی سپریم کورٹ نے کانگریس رہنما غلام نبی آزاد کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے کی بھی اجازت دے دی، عدالت نےغلام نبی آزاد کو مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پررپورٹ عدالت پیش کرنے کی بھی ہدایت کی. کانگریس رہنما 4 اضلاع سرینگر،بارہ مولہ، اننت ناگ اور جموں کا دورہ کریں گے
کشمیر کے حالات کو معمول پر لایا جائے، بھارتی سپریم کورٹ کا بڑّا فیصلہ
بھارتی چیف جسٹس گوگوئی نے دوران سماعت کہا کہ ضرورت پڑی تو خود بھی جموں و کشمیر کا دورہ کروں گا،عدالت نے جموں و کشمیر ہائی کورٹ سے کشمیری بچوں کی صورتحال پر رپورٹ طلب کر لی،
مقبوضہ جموں و کشمیر سے دفعہ 370 ہٹائے جانے کے خلاف کئی درخواستیں بھارت سپریم کورٹ میں دائر کی گئی تھیں