پاکستانی اداکارائیں جو خود کو لیجنڈ اور اسٹارز کہتی ہیں بے حیائی پھیلا رہی ہیں حریم شاہ

0
123
پاکستانی اداکارائیں جو خود کو لیجنڈ اور اسٹارز کہتی ہیں بے حیائی پھیلا رہی ہیں حریم شاہ #Baaghi

لاہور کے مقامی ہوٹل میں حال ہی میں ہونے والے ہم سٹائل ایوارڈز شو میں پاکستانی اداکارائیں مغربی طرز کے لباس کے انتخاب پر تنقید کی زد میں ہیں-

باغی ٹی وی :ایوارڈز شو کی تقریب میں اداکارہ علیزے شاہ، سونیا حسین، مایاعلی، عائشہ عمر، آئمہ بیگ، ماڈل فہمین انصاری، مشال خان اور امر خان سمیت متعدد ماڈلز اور اداکاراؤں کے مختصر لباس پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی گئی۔

یہاں تک کہ ٹوئٹر پر ’’ہم اسٹائل ایوارڈز‘‘ اور علیزے شاہ کے نام گزشتہ دو روز سے ٹاپ ٹرینڈنگ میں ہیں۔ اور لوگ مختصر لباس پہن کر ایوارڈ شو میں شرکت کرنے والی اداکاراؤں کو نہ صرف تنقید کانشانہ بنارہے ہیں بلکہ ان پر بننے والی مزاحیہ میمز بھی سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہیں۔

سوشل میڈیا پر اداکاراؤں کے انتخاب سے جہاں ان کے مداح سخت ناراض ہیں وہیں کچھ فنکاروں نے بھی اس تنقید میں حصہ لیا ہے اور کھل کر اظہارِ خیال کیا-تاہم اب ٹک ٹاکر اور اداکارہ حریم شاہ نے بھی ان اداکاراؤں پر تنقید کرتے ہوئے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے۔ جس میں حریم شاہ نے کہا مجھے پسند نہیں ہے کہ میں کسی پر نکتہ چینی کروں لیکن یہاں پر بولنا بہت ضروری ہے۔

انہوں نے سوشل میڈیا صارفین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ لوگوں کا اور میڈیا کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک سے بے حیائی پھیل رہی ہے، ٹک ٹاک اسٹارز بے حیائی پھیلارہے ہیں۔ اس پر سب بڑی باتیں کرتے ہیں یہی لوگ اور یہی میڈیا کہہ رہا ہوتا ہے-

ہم سٹائل ایوارڈ شو: پاکستانی اداکاراؤں پر مغربی طرز کے لباس کے انتخاب پرشدید تنقید

حریم نے کہا کہ تو آج میں کہوں گی کہ آپ لوگ کہاں سوگئے ہو پاکستانی اداکارائیں جو خود کو لیجنڈ کہتی ہیں، اسٹارز کہتی ہیں انہوں نے جس طرح ایوارڈ شو کی تقریب میں بے ہودہ اور بےشرمی والے لباس پہنے۔

ٹاک ٹاکر نے کہا عمران خان صاحب نے بالکل ٹھیک کہا تھا کہ اگرعورت اپنا لباس مختصر کرلے تو پھر یہی ہوگا پاکستان کے اندر۔

حریم شاہ نے کہا فیشن کرنے سے ہمیں کسی نے نہیں روکا، فیشن کرنا حق ہے۔ لیکن اتنی بے ہودگی تو ٹک ٹاک اسٹارز نے بھی نہیں کی جتنی ایوارڈز شو کی تقریب میں نظر آئی کہ کسی کی پوری کی پوری ٹانگ نظر آرہی ہے تو کسی کا جسم نظر آرہا ہے۔

علیزے شاہ ٹوئٹرپر ٹاپ ٹرینڈ پر کیوں؟

Leave a reply