پاکستانی جیلوں میں بھارتی قیدی، عدالت نے کس کو طلب کر لیا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھارتی قیدیوں کی رہائی کیلیے بھارتی ہائی کمیشن کی درخواست پرسماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ سے تفصیلات طلب کرلیں ،عدالت نے حکم دیا کہ وزارت کا ڈپٹی سیکریٹری سطح کا افسر آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہو،

اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ بھارتی قیدیوں کی سزا کی تفصیلات سے عدالت کو آگاہ کیا جائے، جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ وفاقی حکومت کو سن کر درخواستیں قابل سماعت ہونے کا فیصلہ کریں گے .

وزیر اعظم عمران خان کا بڑا اعلان، کہا بھارتی جیلوں‌ میں قید پاکستانی بھی رہا کروائیں گے

واضح رہے کہ پاکستان میں قید 4 بھارتیوں کی رہائی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی ےھی ۔ انڈین ہائی کمشن نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی۔ سزا یافتہ قیدیوں میں جسپال کاکا، شمس الدین، محمد اسماعیل اور انیل چمار شامل ہیں۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ دو قیدی ملیر جیل کراچی، ایک گوجرانوالہ اور چوتھا سنٹرل جیل لاہور میں ہے۔ عدالت سزا مکمل کرنے والے چار قیدیوں کو رہا کرکے بھارت واپس بھجوانے کا حکم دے۔

قومی اسمبلی میں پیش ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت کی جیلوں میں مجموعی طور پر 585 قیدی ہیں،جن میں سے 210 ماہی گیر ہیں، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پلواما حملے میں پاکستان کا تعلق ثابت نہیں ہوا،پاکستان کی کبھی جارحیت کی پالیسی نہیں رہی، شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ پاکستانی ماہی گیروں اور قیدیوں کو بازیاب کرانا ہماری ترجیح ہے، ماہی گیروں کی شہریت کا پہلے تعین کرنا پڑتا ہے،ہم نے بھارتی حکومت سے متعلقہ فورمز پرمعاملہ اٹھایا ہے، شاہ محمودقریشی نے مزید کہا کہ ہم نے 300 سے زائد بھارتی ماہی گیروں کو رہا کیا،بھارت کے ساتھ کشیدگی میں کمی کیلیےابھینندن کو بھی رہا کیا ،ہم نے بھارت پر اخلاقی دباؤ ڈالنے کے لیے بھارتی قیدی رہا کیے

Shares: