پولینڈ: پولینڈ کے بارڈر پرپھنسے ہوئے 50 پاکستانی طلبا مدد کیلیئے آوازیں پاکستان تک پہنچ گئی ہیں اور اب تو ان طالبعلموں کی بے بسی کے آنسووں نے ان کے والدین بہن بھائیوں اور دیگرچاہنے والوں کو غمگین کردیا ہے ، اس حوالے سے پولینڈ کے بارڈر سے ایک پیغام بھی پاکستان بھیجا گیا ہے

اس حوالے سے وائس میسج کے ذریعے ملنے والے پیغام میں ایک طالب علم حکومت پاکستان سے درخواست کررہا ہے کہ ہم 50 کےقریب پاکستانی طالب علم پھنسے ہوئے ہیں اور ان کو وہاں سے نکالنے اور محفوظ مقامات تک پہنچانے کے لیے کوئی مدد نہیں کررہا،طالب علم جلدی میں پریشانی کے عالم میں پیغام دیتےہوئے اپنا نام تو نہ بتا سکا لیکن یہ ضرور بتاگیا کہ اگر کوئی مدد کو نہ پہنچا تو حالات قابو سے باہر ہوسکتے ہیں‌

 

اس طالب علم کا کہنا ہے کہ پولینڈ کے بارڈر پردرجہ حرارت کافی گرچکا ہے اور سخت ترین سردی میں ایک طرف یوکرین پرروسی حملے ہورہےہیں اور دوسری طرف ہمیں وہاں‌سے کسی محفوظ مقام پرجانے نہیں دیا جارہا

حکومت پاکستان کےنام اپنی دہائی میں طالب کا کہنا ہے کہ ہم بے بس پھر رہےہیں پاکستانی سفارتخانہ کا عملہ ابھی تک ہماری مدد کو نہیں پہنچ سکا ، طالب علم کا یہ بھی کہنا دوطالبعلموں کی حالت بھی خراب ہے اور اگر یہی کیفیت رہی تو اور بھی طالب علم ساتھیوں کی حالت بگڑنے کا اندیشہ ہے ، اس لیے جتنی جلدی ممکن ہوسکے پاکستانی طالب علموں کو وہاں سے محفوظ مقامات پر پہنچانے کے اقدامات کیے جائے تاکہ ان کی زندگیاں بچ سکیں ورنہ جنگ توہمارے قریب سے قریب تر آرہی ہے

Shares: