پاکستانی طلباء اور بھارت ،تحریر :محمد عبداللہ گل

0
36

پاکستانی طلباء اور بھارت
تحریر ازقلم:محمد عبداللہ گل
پاکستان 14 اگست 1947 کو اس دنیا کے نقشے پر ایک عظیم خودمختار ریاست بن کر ابھرا۔اس ملک کی خاص بات یہ تھی کہ یہ ایک عظیم نظریہ اسلام کے تحت وجود میں آیا تھا۔یہ ہی تو وجہ ہے کہ 1947 سے لےکر اب تلک یہ ہر اسلام دشمن کی آنکھوں میں کانٹے کی طرح چبھ رہا ہے۔اس کو ختم کرنے کے لیےدشمنوں نے بہت سے پروپیگنڈہ کیے۔جیسے پہلے پہل سرحدی چھیڑ چھاڑ اس کے بعد 1965 کی جنگ جو کہ پاکستان کا بدترین دشمن بھارت بری طرح شکست خوردہ ہو گیا۔کیونکہ اس کا مقابلہ اس ملک کی فوج سے ہوا ہے جس کا غزوہ ہند پر اعتماد ہے۔ان سب حربوں اور پروپیگنڈوں کے بعد اس نے 1971 میں ایک ایسا حربہ آزمایا۔پاکستان کے پانچویں بازو بنگال میں طلباء کی ذہن سازی کرنا شروع کر دی۔بھارت نے بڑی ہی چالاکی اور مکاری سے اپنی ایجنسی کے تربیت یافتہ اساتذہ کےبھیس میں بنگال میں داخل کر دئیے جو کی ڈھاکہ یونیورسٹی سے لے کر نچلے تعلیمی ادارے تک بچوں کو پاکستان کے مستقبل کے معماروں کی ذہن سازی کرتے کہ یہ جو مغربی پاکستان والے ہیں یہ تمھارے خلاف ہیں ان کے جذبات کو لسانی بنیادوں پر ابھارا ان کو پاکستان کے ہی خلاف کیا۔اس کے بعد جب بھٹو مجیب اختلافات بڑھ گئے تو انھوں نے یہ احتجاج کا سلسلہ شروع کر دیا بھارتی پروفیسرز کے ذریعے جو کہ اپنے شاگردوں کو احتجاجی مظاہروں میں شرکت پر مجبور کرتے۔اس طرح طلبا یونین کا استعمال کر کے میرے پانچویں بڑے بازو کو 16 دسمبر 1971 کو الگ کر دیا جسے سقوط ڈھاکہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔صد افسوس پھر اسی بھارت کا وزیراعظم نریندر مودی ڈھاکہ یونیورسٹی میں جاتا ہے وہاں جا کر کہتا ہے کہ "مشرقی پاکستان ہم نے الگ کیا بنگلہ دیش ہم نے بنایا ،رت ہم نے دیا” اور تیرے حکمران خاموش رہے۔قارئین کرام! اس کے بعد 16 دسمبر 2019 آتا ہے بھارت اپنی تمام تر ناکامیوں کا بدلہ اس قوم کے بہادر بچوں سے لیتا ہے سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور ہوتا ہے تقریبا 200 کے قریب بچے شہید ہوتے ہیں
تیری بنیادوں میں ہے لاکھوں شہیدوں کا لہو
ہم تجھے گنج دو عالم سے گراں پاتے ہیں
اور ہر کوئی جانتا ہے کہ یہ گھناؤنی سازش بھارت کی تھی۔اللہ ان شہدا کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے۔اس کے علاوہ اب دوبارہ حال ہی میں دسمبر میں ہی دشمن نے ایک اور حربہ آزمانے کی کوشش کی اور لال لال تحریک کا آغاز کیا اور اس میں بھی اپنے کارندوں کے ذریعے طلباء کو شامل۔کیا اب اس کی نظریں بلوچستان پر ہے۔قارئین ! اگر ہم نے توجہ نہ دی۔اور پاک فوج کا مکمل طور پر ساتھ نہ دیا تو بلوچستان بھی دشمن کے شکنجے میں چلا جائے گا اس لیے اپنے آپ کو سنبھال لو اور بار بار ناکام ہونے والے دشمن کو دوبارہ ناکام کر دو

Leave a reply