پاکستانیوں کو ذلت کے عمیق گڑھے سے کون نکالے گا، کیسے نکالے گا؟ ازقلم:پروفیسر محمد سلیم ہاشمی

0
33

پاکستانیوں کو ذلت کے عمیق گڑھے سے کون نکالے گا، کیسے نکالے گا؟
(پروفیسر محمد سلیم ہاشمی)

سوال کیا گیا، "جو لائق ہیں وہ انگریزی میں پڑھ کر بھی زندگی کی دوڑ میں آگے نکل جاتے ہیں جو نالائق ہیں وہ اردو میں پڑھ کر بھی نالائق ہی رہتے ہیں۔ زبان کا تعلیم سے کیا تعلق ہے؟”

میں تڑپ اٹھا۔ ہم کس قدر پستی میں ڈوب گئے، کس قدر ذلت میں اتر گئے کہ اب ہم بنیادی معاملات کو سمجھنے کی صلاحیت بھی کھو بیٹھے۔ ہمیں روشنی اور اندھیرے، عزت اور ذلت، زندگی اور موت میں فرق کرنا بھی نا ممکن نظر آنا شروع ہوگیا۔

لیاقت ثانوی بات ہے۔ پہلی بات یہ ہے کہ تعلیم کس زبان میں دی جائے۔
برطانیہ میں تعلیم انگریزی میں دی جاتی ہے۔
امریکہ میں تعلیم انگریزی میں دی جاتی ہے۔
روس میں تعلیم روسی میں
جرمنی میں جرمن
ترکی ترک
ایران فارسی
جاپان جاپانی
چین چینی
فرانس فرانسیسی
سپین ہسپانوی
پرتگال پرتگالی
فن لینڈ فنش
ہالینڈ ڈچ
ناروے نارویجن
ڈنمارک ڈینش
سویڈن سویڈش
برما برمی
تھائی لینڈ تھائی
بنگلہ دیش بنگلہ
افغانستان افغانی
بھلا ساری دنیا کے ملک اپنی اپنی زبان میں تعلیم کیوں دے رہے ہیں؟
اگر دوسری زبان میں تعلیم دینا کوئی مسئلہ ہی نہیں ہوتا تو
روس میں انگریزی
جرمنی میں فرانسیسی
چین میں روسی
جاپان میں جرمن
اور اس طرح باقی ملکوں میں بھی غیر ملکی زبانوں میں تعلیم دی جا رہی ہوتی۔
معاملہ یہ ہے کہ پاکستانیوں کا مقیاس ذہانت اس قدر کم ہو چکا ہے کہ ان کو زندگی اور موت کے درمیان فرق محسوس تک نہیں ہوتا۔ ان کے لئے غلامی اور ازادی، ذلت اور عزت اور روشنی اور اندھیرے کے درمیان تمیز کرنا ناممکن ہو چکا ہے۔ ہم بھلا ایسے ہی ذلتوں کے عمیق سمندر میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
آؤ میں بتاؤں کیا فرق ہے

انگریزی اردو
غلامی آزادی
تاریکی روشنی
بدحالی خوشحالی
پسماندگی ترقی
ذلت عزت
جہالت علم
موت زندگی۔
ہے۔
بات سمجھ میں آ جائے تو سمجھ جاؤ کہ ابھی زندگی کی کوئی رمق تمہارے اندر موجود ہے ورنہ اپنے آپ کو مردہ سمجھنا شروع کر دو۔
پاکستانیو یاد رکھو جب تک اس ملک میں ہر شعبہ زندگی میں ہر سطح پر اردو نافذ نہیں ہو جاتی، تم ذلیل رہو گے، اندھیروں میں ڈوبے رہو گے، بد حال رہو گے، پسماندہ رہو گے، پستیوں میں گرتے رہو گے، مردہ رہو گے۔
کسی ملک پر کسی غیر ملکی زبان کا تسلط اتنا ہی سادہ مسئلہ ہوتا تو پاکستان جیسے تماشے جگہ جگہ ملک ملک لگے ہوتے۔
پاکستان پر انگریزی کا تسلط اس ملک کے خلاف سب سے بڑی سازش اور مجرمانہ حرکت ہے۔ یہ برصغیر پرانگریزوں کے قبضے سے بھی بھیانک اور سنگین معاملہ ہے۔

پروفیسر محمد سلیم ہاشمی

انتخاب و اشتراک
فا طمہ قمر پاکستان قومی زبان تحریک

Leave a reply