فلسطینی قیادت نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان معاہدے کو مسترد کردیا
باغی ٹی وی : فلسطینی قیادت نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات استوار کرنے کے معاہدے کو مسترد کر دیا ہے۔ فلسطینی قیادت نے اس حوالے سے عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے ہنگامی اجلاس منعقد کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
اس سے قبل فلسطینی صدر محمود عباس نے جمعرات کے روز اپنے مشیران کے ایک "فوری اجلاس” طلب کیا تھا تا کہ اس معاہدے کے حوالے سے بیان جاری کرنے سے قبل اس سمجھوتے کو زیر بحث لایا جا سکے۔
فلسطینی سرکاری خبر رساں ایجنسی "وفا” کے مطابق محمود عباس نے نے ایک فوری اجلاس طلب کیا ہے۔ اجلاس کے بعد امریکا، امارات اور اسرائیل کی جانب سے جمعرات کے روز سامنے آنے والے مشترکہ اعلان کے حوالے سے بیان جاری کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ خطے میں قیام امن کیلئے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین ڈیل ہو گئی ،اطلاعات کے مطابق خطے میں اسرائیل اورمتحدہ عرب امارات کے درمیان کی ڈیل کا سپشل اعلان کیا گیا ہے
ذرائع کے مطابق اس ڈیل کا تذکرہ کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ سرائل اور متحدہ عرب امارات نے تعلقات معمول پر لانے پر اتفاق کیا ہے
پاک اسرائیل تعلقات ، فوائد و نقصانات کا ایک تاریخی جائزہ از طہ منیب
امریکی صدر ٹرمپ ، اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور ابوظہبی ولی عہد شہزادہ محمد بن زاید نے ایک مشترکہ بیان کدیا ہے کہ انھیں امید ہے کہ "تاریخی پیشرفت مشرق وسطی میں امن کو آگے بڑھے گی”۔
اس کے نتیجے میں ، انہوں نے مزید کہا ، اسرائیل مقبوضہ مغربی کنارے کے بڑے حصوں کو منسلک کرنے کے اپنے منصوبوں کو معطل کردے گا۔
اب تک اسرائیل کے خلیجی عرب ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں ،تاہم ، ایران کے علاقائی اثر و رسوخ پر مشترکہ خدشات کے نتیجے میں ان کے مابین غیر سر کاری رابطے ہوئے ہیں۔







