افغانستان کی وادی پنجشیر میں لڑائی کے دوران8 طالبان جاں بحق ہو گئے۔

باغی ٹی وی : غیر ملکی میڈیا کے مطابق رکن مزاحمتی محاذ فہیم دشتی کا کہنا ہے کہ طالبان نے پنجشیرمیں چیک پوسٹ پر رات گئے حملہ کیا اور جوابی حملے میں 8 طالبان اہلکار جاں بحق ہوئے جبکہ مزاحمتی محاذ کے 2 ارکان سمیت متعدد زخمی ہوگئے۔

15 اگست کو کابل کے سقوط کے بعد سے ، پنجشیر واحد صوبہ رہا ہے جو طالبان کے خلاف مزاحمت کرتا ہے ، حالانکہ وہاں پڑوسی صوبہ بغلان میں بھی طالبان اور مقامی ملیشیا فورسز کے درمیان لڑائی ہوتی رہی ہے۔

مقامی رہنما احمد مسعود کے وفادار گروپ نیشنل ریزسٹنس فورسز کے ترجمان فہیم دشتی نے کہا کہ لڑائی وادی کے مغربی دروازے پر ہوئی جہاں طالبان نے این آر ایف کی پوزیشنوں پر حملہ کیا جوابی کاروائی میں 8 طالبان جاں بحق جبکہ اتنی ہی تعداد میں زخمی بھی ہوئے-

طالبان نے تاریخ رقم کر دی طالبان رہنما انس حقانی

واضح رہے کہ افغان طالبان اور مزاحمتی اتحاد کے درمیان گزشتہ دنوں ایک دوسرے پر حملے نہ کرنے کا معاہدہ بھی طے پایا تھا۔عملاً اس وقت پورے افغانستان پر طالبان کا کنٹرول ہے لیکن وادی پنجشیر واحد ایسا علاقہ ہے جہاں مزاحمت ہو رہی ہے۔

وادی پنجشیر میں مزاحمتی فورس کی قیادت سابق جہادی کمانڈر احمد شاہ مسعود کے جواں سال بیٹے احمد مسعود کررہے ہیں۔ گزشتہ دنوں انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ہتھیار ڈالنا ان کی لغت میں نہیں ہے اور وہ ہتھیار ڈالنے کے بجائے مرنا پسند کریں گے۔

میڈیا رپورٹس میں دو دن قبل بتایا گیا تھا کہ طالبان نے وادی سے متصل علاقوں و پہاڑوں کی چوٹیوں پہ مورچے قائم کرلیے ہیں اور وہ احکامات کے منتظرہیں۔

واضح رہے کہ افغانستان سے 20 سال بعد امریکا کا قبضہ ختم ہوگیا ہے طالبان رہنما انس حقانی نے کہا ہے کہ خوش ہوں ہم نے افغانستان میں ایک بارپھرتاریخ رقم کردی اور یہ فخریہ لمحات دیکھنے نصیب ہوئے افغانستان پر امریکی اورنیٹو افواج کا20سالہ قبضہ آج ختم ہوگیا،20سالہ جہاداورقربانیوں کےبعد یہ تاریخی لمحات قابل فخر ہیں۔

افغانستان میں فوجی مشن ختم،سفارتی مشن شروع ،طالبان سے تعلقات امریکی مفاد پر مبنی ہوں گے امریکا

Shares: