پیراگون سوسائٹی خواجہ برادران کی اور ایل ڈی اے سے منظور نہیں، لاہور ہائی کورٹ‌ کا فیصلہ

لاہور ہائی کورٹ نے خواجہ برادران کی درخواست ضمانتیں مسترد ہونی کاتفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے. پیراگون سوسائٹی سے متعلق کیس میں‌ قرار دیا گیا ہے کہ دلائل سننےاورریکارڈ دیکھنے کے بعد خواجہ برادران کی درخواست ضمانت مسترد کی جاتی ہے.

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جسٹس علی باقرنجفی کی سربراہی میں2رکنی بنچ نےفیصلہ جاری کیا ہے جس میں‌ کہا گیا ہے کہ خواجہ برادران نےجنوری2006کوپیراگون سٹی ہاؤسنگ سوسائٹی لانچ کی. خواجہ برادران کیخلاف محمدرفیق، شاہدبٹ ودیگرنے بیانات ریکارڈ کرائے. شاہدبٹ کےبیان کےمطابق 31کنال 4مرلےاراضی لیکررقم نہیں دی گئی.

فاضل عدالت نے اپنے فیصلہ میں‌ کہا ہے کہ حاجی رفیق کےبیان کے مطابق 80 کنال اراضی حاصل کرکے رقم نہیں دی گئی. خواجہ برادران نےجنوری2006کوپیراگون سٹی ہاؤسنگ سوسائٹی لانچ کی. پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کوایل ڈی اےسےمنظورنہیں کروایاگیا. خواجہ سعدرفیق نےبیوی غزالہ سعد،اورقیصرامین بٹ کیساتھ ملکرسوسائٹی بنائی.

104 صفحات پر مشتمفیصلے میں مزید بتایا گیا ہے کہ موضع پھلروان میں 21 کنال 18 مرلے سرکاری اراضی کو سوسائٹی میں شامل کیا گیا، اسی طرح موضع کلاس ماریی کینٹ میں 4 کنال 10 سرکاری اراضی کو سوسائٹی میں شامل کیا گیا۔ ملزمان کیخلاف قیصر امین بٹ سمیت دیگر نے دفعہ 161 کے تحت بیان دیئے۔ لاہور ہائی کورٹ کے اس عدالتی فیصلے کے مطابق خواجہ برادران شہریوں کو ورغلا کر پلاٹ خریدنے کےجرم میں ملوث میں پائے گئے۔ عدالت نے یہ بھی قرار دیا ہے کہ خواجہ برادران اپنے دفاع میں ٹھوس ثبوت نہیں دے سکے، اسلئے دلائل سننے اور ریکارڈ دیکھنے کے بعد خواجہ بردارن کی درخواست ضمانت مسترد کی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے اس فیصلہ کے بعد ن لیگی رہنماؤں کیلئے مزید مشکلات پیدا ہو گئی ہیں.

Comments are closed.