فرانس میں ہنگامہ آرائی جاری، مشتعل افراد نے پیرس کے میئرکے گھر کو آگ لگا دی

ملک بھر میں توڑ پھوڑ کے واقعات میں 577 گاڑیوں اور 74 املاک کو جلایا گیا
0
34
ملک بھر میں توڑ پھوڑ کے واقعات میں 577 گاڑیوں اور 74 املاک کو جلایا گیا

فرانس میں جاری ہنگامہ آرائی کے دوران مشتعل افراد نے پیرس کے میئر ونسنٹ جین برن کے گھر کو بھی آگ لگا دی۔

عالمی میڈیا کے مطابق مشتعل مظاہرین نے پیرس کے میئر کے گھر سے کار ٹکرا دی جس کی وجہ سے میئر کی بیوی اور بچہ زخمی ہو گئے پیرس کے میئر ونسنٹ جین برن کا کہنا ہے کہ مشتعل مظاہرین نے میرے گھر کو آگ بھی لگائی۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فرانس میں رات بھر مزید 719 افراد کو گرفتار کرلیا گیا اور اب تک گرفتاریوں کی مجموعی تعداد 2 ہزار سے زائد ہوگئی ہےملک بھر میں توڑ پھوڑ کے واقعات میں 577 گاڑیوں اور 74 املاک کو جلایا گیا ہے دکانوں اور کاروباری مراکز میں مظاہرین کی لوٹ مار کا سلسلہ بھی جاری ہے 45 ہزار سیکیورٹی اہلکاروں کے علاوہ حساس مقامات پر اضافی نفری بھی تعینات کر دی گئی ہے۔

سوئیڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی،عراق کا جواب

فرانس کے صدر ایمانوئل میکروں نے فرانس کے شہروں میں ہنگاموں کی چوتھی رات کے بعد اتوار کو شروع ہونے والا جرمنی کا دورہ ملتوی کر دیا ہے فرانس اور بیرون ملک بہت سے لوگوں نے قتل کے نتیجے میں ہونے والے فسادات کا ذمہ دار ملک میں وسیع طور پر آباد تارکین وطن کو ٹھہرانے کی کوشش کی۔

دی گارڈین نے یہاں تک اطلاع دی کہ پولیس نے فسادیوں کو، جن میں سے زیادہ تر نوجوان تھے، ”وحشی گروہ“ کہا تھا تاہم، حالیہ عرصے میں اسی طرح کے واقعات پر ایک نظر سے واضح ہوتا ہے کہ جس طرح فرانسیسی پولیس نے ایک نوجوان کو قتل کیا اور پھر اس کے بعد کے حالات سے نمٹا، یہ ایک منظم نسل پرستی ہے اس سال پولیس کی فائرنگ سے کسی شخص کی ہلاکت کا یہ تیسرا واقعہ ہے اور گزشتہ سال اس طرح کے ریکارڈ 13 واقعات ہوئے تھے۔

کولمبیا میں 2 طیارے پرواز کے دوران ٹکرا گئے،ویڈٰیو

دی گارڈین کا کہنا ہے کہ 2017 سے اب تک ایسی فائرنگ کا زیادہ تر شکار سیاہ فام یا عرب ہیں فرانس کہتا ہے کہ نسل سے ہٹ کر ایک یکساں فرانسیسی شناخت کو فروغ دیا جاتا ہے، یہاں تک کہ نسل پر مبنی اعدادوشمار بھی جمع نہیں کیے جاتے، حقیقت اس سے کہیں زیادہ گہری ہے حقیقت میں، عرب اور سیاہ فام لوگوں کو سفید فاموں کے مقابلے میں 20 گنا زیادہ پولیس چیکنگ کے لیے روکا جاتا ہے اور جیلوں میں نسلی اقلیتوں کی بھی بہت زیادہ نمائندگی ہوتی ہے۔

نسلی اقلیتوں کے خلاف تشدد بھی کوئی نئی بات نہیں ہے 1961 میں فرانسیسی پولیس نے پیرس میں احتجاج کرنے والے 100 سے زائد فرانسیسی عربوں کو ہلاک کیا اس واقعہ کو تقریباً 50 سال بعد تسلیم کیا گیا لیکن کبھی معافی نہیں مانگی گئی۔

کائنات کے دو بڑے معموں کا مشاہدہ کرنے یوکلیڈ ٹیلی سکوپ روانہ

Leave a reply