کیلیفورنیا کی ایک خاتون آرکنساس کے کریٹر آف ڈائمنڈس اسٹیٹ پارک گھومنے آئیں جہاں انہیں اتفاقی طور پر 4.38 قیراط کا پیلے رنگ کا ہیرا ملا جو کہ نایاب ہیروں میں شمار ہوتا ہے۔
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق نورین ویریڈ اور اس کے شوہرمائیکل نے جب کریٹر آف ڈائمنڈس اسٹیٹ پارک سے ایک چمکتا ہوا پتھر اٹھایا تو انہیں بالکل بھی یقین نہیں تھا کہ یہ 4.38 قیراط ہیرا نکل آئے گا۔
آرکنساس اسٹیٹ پارکس کے حکام نے بتایا کہ گرینائٹ بے سے تعلق رکھنے والی خاتون نورین ریڈ برگ جمعرات کو اپنے شوہر کے ساتھ پارک کا دورہ کر رہی تھی اور تقریبا 40 منٹ تک کھلے میدان میں جواہرات کی تلاش میں تھیں جب انہیں سطح پر کوئی چمکدار چیز نظر آئی۔
دنیا کا پُراسرار مقام جہاں پتھر خودبخود حرکت کرتے ہیں
خاتون نے کہا میں نہیں جانتی تھی کہ یہ ہیرا ہے، لیکن یہ صاف اور چمکدار تھا ، لہذا میں نے اسے اٹھا لیا خاتون کے شوہر مائیکل ڈائمنڈ ڈسکوری سینٹر لے گئے جہاں اس کی شناخت 4.38 قیراط پیلے رنگ کے ہیرے کے طور پر ہوئی۔
پارک سپرنٹنڈنٹ ہاویل نے کہا کہ ہیرا جیلی بین کے سائز، ناشپاتی کی شکل اور لیمونیڈ رنگ کا ہے جب میں نے پہلی بار اس ہیرے کو خوردبین کے نیچے رکھ کر دیکھا، تو میں نے سوچا ، واہ ، کتنی خوبصورت شکل اور رنگ ہے۔
پارک انتظامیہ کے مطابق یہاں آنے والوں کو جو کچھ ملتا وہ اس کے مالک ہوتے ہیں 1906 سے اب تک اس پارک سے75ہزار سے زائد ہیرے مل چکے ہیں اس پارک میں آنے والے کچھ لوگوں کو کبھی کچھ نہیں ملتا لیکن نورین ویریڈ کو ایک گھنٹے میں ہی ہیرا مل گیا۔
سکوں سے تیار سعودی بادشاہوں کی تصاویر پر مشتمل حیران کن فن پارے
انتظامیہ نے اس سال 258 ہیرے رجسٹرڈ کیے جو اس پارک سے مختلف لوگوں کو ملے ہیں۔ یوم مزدور2020 پر ، ایک آدمی کو 9.07 قیراط کا ہیرا ملا جو اب تک کا دوسرا بڑا ہیرا تھا۔
پارک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نورین اور مائیکل کے آنے سے قبل بارش ہوئی تھی لیکن جس دن وہ پارک آئے اس دن سورج نکلا ہوا تھا بارش سے ہیرے کے اوپر سے مٹی وغیرہ ہٹ گئی اور سورج کی کرنیں پڑنے سے وہ کافی زیادہ چمک رہا تھا یہ واضح نہیں ہے کہ ہیرے کی قیمت کیا ہے۔
یہ911 ایکڑ پر محیط پارک امریکی ریاست آرکنساس کی پائیک کاؤنٹی میں ہے یہ پارک دنیا میں واحد مقام ہے جہاں سے ہیرے ملتے ہیں اور عام عوام کو یہاں جانے کی اجازت ہے۔