پارلیمانی فورمز کے ذریعے پارلیمانی سفارت کاری کو فروغ ملتا ہے،سپیکر قومی اسمبلی

0
20

اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے آسٹریلیا کے شہر کینبرا میں اسپیکرز اور پریزائیڈنگ آفیسرز کے رول پر منعقدہ دولتِ مشترکہ کی 26 ویں کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کیا ہے،

اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ فعال پارلیمنٹ کے ذریعے قوموں کو ترقی کی جانب گامزن کیا جا سکتا ہے، پاکستان کی پارلیمنٹ جدید اور موثر اقدامات کی ذریعے عوام کی رہنمائی کر رہی ہے،دنیا اس وقت بڑی تبدیلیوں سے گزر رہی ہے،کورونا وائرس اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے دنیا کی معیشتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے،موسمیاتی تبدیلیوں سے آنے والی تباہی بھی انسانی زندگی کے لیے بڑا چیلنج ہے، پاکستان کی عوام موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کی تباہ کاریوں سے نبرد آزما ہے معاشی تباہی اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مسائل عوامی نمائندوں کے لیے بڑا چیلنج ہے، پارلیمانی نمائندوں کو قوموں کو درپیش چیلنجز کے حل کے لیے ملکر آگے بڑھنا ہو گا، عوام کے نمائندوں کی حیثیت سے نئے سماجی، ثقافتی،سیاسی اور اقتصادی نظام کو ایجاد کرنے کی ذمہ داری اراکین پارلیمنٹ پر عائد ہوتی ہے، جمہوری دور میں قومیں ہمیشہ ترقی کرتی ہیں،ایک منصفانہ، مساوی اور جامع معاشرے کے حصول کے لیے انسانیت کے سفر میں صنعتی انقلاب کی ضرورت ہے،حکومتوں کو جوابدہ بنانے میں عام شہری کی بامعنی شرکت ضروری ہے،شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے عوام اور اس کی پارلیمنٹ کے درمیان خلا کو جمہوریت کے لیے خسارہ قرار دیا، شفاف، منصفانہ اور قابل رسائی پارلیمنٹ جمہوریت کی عکاس ہے،جمہوریت کے فروغ کے لیے عوام اور پارلیمانوں کے درمیان تقسیم کو ختم کرنا ہو گا، پہلا 5 سالہ نیشنل اسمبلی سٹریٹجک پلان (NASP) 2008 میں متعارف کرایا گیا تھا 2014 میں ہمارے تجربات کی روشنی میں اس کا جائزہ لیا گیا، بعد میں اس میں مزید بہتری لائی گئی اور تیسرا اور موجودہ 5 سالہ NASP 2019 میں لکھا گیا، سالانہ ورک پلان اور قومی اسمبلی کے ہر محکمے کو اسٹرٹیجک پلان میں مقرر کردہ اہداف کو حاصل کرنے کے لیے اپنی سالانہ بجٹ کی ضروریات کو ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے،

اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کا مزید کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں خصوصی اقدامات کے خصوصی طور پر بنائے گئے ونگ کے ذریعے پورے عمل کی باقاعدگی سے نگرانی اور جائزہ لیا جاتا ہے، جس کے تحت ایک پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کو NASP کا سیکرٹریٹ سونپا گیا ہے،2009 میں وویمن پارلیمانی کاکس تشکیل دیا گیا تھا، جس میں تمام خواتین پارلیمنٹرینز کو برابر نمائندگی دی گئی ہے، جسے 2010 کی بین پارلیمانی یونین رپورٹ، CPA پبلیکیشنز اور اقوام متحدہ کی مختلف ایجنسیوں نے رول ماڈل کے طور پر مانا ہے، دوسرا مرحلہ 2014 میں پائیدار ترقیاتی کے اہداف پر خصوصی پارلیمانی ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے،پاکستان کی پارلیمنٹ پہلی بار پارلیمنٹ بنی جس نے اپنے ترقیاتی ایجنڈے کو MDGs سے SDGs میں منتقل کیا اس گروپ کی کارکردگی اور اندازہ ایک مثال سے لگایا جا سکتا ہے، توانائی کے تحفظ کے لیے پاکستان کی پارلیمنٹ ون میگا واٹ سولر سسٹم لگا کر پہلی بار 100 فیصد گرین پارلیمنٹ بن گئی، پاکستان میں حالیہ تباہ کن سیلاب کے دوران پارلیمانی SDGs سیکرٹریٹ نے اہم کردار ادا کیا، پارلیمنٹ نے شرم الشیخ میں COP 27 میں بین الاقوامی کانفرنس میں دنیا کو باور کرایا کہ پاکستان عالمی ماحولیاتی تباہی کا شکار ہے، نوجوان کسی بھی قوم اور معاشرے کی ترقی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتے ہیں نوجوان ایک محفوظ اور روشن مستقبل کی خواہش رکھتے ہیں، پاکستان کی پارلیمنٹ میں بنایا گیا ینگ پارلیمنٹرینز فورم نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لیے اہم کردار ادا کر رہا ہےیہ فورم نا صرف نوجوانوں بلکہ پارلیمنٹ اور عوام کے درمیان پل کا کردار ادا کر رہا ہےنئی ٹیکنالوجیز کو اختراع کرنے اور ان کے مطابق ڈھالنے میں نوجوانوں کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے،نوجوان جمود کو توڑنے اور سوشل اور سائبر میڈیا پر مواصلت کی موثر حکمت عملی تیار کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں،سال 2022 میں پاکستان کی آزادی کا 75 سال مکمل ہوئے ہیں،پاکستان کی 75 ویں یوم آزادی کے موقع پر پارلیمنٹ میں ڈائمنڈ جوبلی منائی گئی، ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر مختلف تقریبات کا انعقاد کیا گیا ،ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر گزشتہ سال 10 اگست سے 13 اگست تک ایوان دروازے عام عوام کے لیے کھول گے، قومی اسمبلی ہال کے اندر عام شہریوں، اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے اراکین پارلیمنٹ، خواتین، اور بچوں کے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس منعقد کیے گئے،پاکستان کی قومی اسمبلی کے ان خصوصی تقریبات میں تاریخ میں نیا نام پیدا کیا، قومی اسمبلی کے ایوان میں سینیٹری ورکر، ٹرانس جینڈر، اسکول کے اساتذہ، نرسوں اور چھوٹے بچوں نے اپنی شکایات کے ذریعے عوامی نمائندوں کی توجہ مبذول کرائی، کابینہ کے وزراء، کمیٹی کے سربراہوں، موجودہ اور سابق اراکین قومی اسمبلی نے معاشرے کے عام لوگوں کی باتوں کو سنا، تاریخ میں پہلی بار پارلیمنٹ ٹوئٹر کا ٹاپ ٹرینڈ بنایک بچے کی تقریر کو سوشل میڈیا پر 60 لاکھ سے زیادہ ہٹس ملے،بچوں کی پارلیمنٹ میں منظور کی گئی قرارداد کو مدنظر رکھتے ہوئے قومی اسمبلی میں چلڈرن کاکس تشکیل دیا گیا ہے،چلڈرن پارلیمنٹری کاکس اس وقت بچوں سے متعلق تمام قوانین اور ریاستی اداروں کے کام کا جائزہ لے رہا ہے، پارلیمنٹ نے معذور افراد کے لیے پہلی مرتبہ پبلک سیکٹر بلڈنگ آڈٹ شروع کیا، اس کی سفارشات پر غور کرتے ہوئے، پوری عمارت کو PWDs کے لیے قابل رسائی بنایا گیا ریمپس، خصوصی واش روم بنا کر اور PWDs کے لیے دیگر فکسچر لگائے

عمران خان چوری کے مرتکب پارٹی سربراہی سے مستعفی ہونا چاہیے،عطا تارڑ

پی ڈی ایم اجلاس،عمران خان کے خلاف کارروائی سے متعلق غور

حامد زمان کے خلاف فارن فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے تحقیقات سے متعلق رپورٹ

،عمرا ن خان لوگوں کو چور اور ڈاکو کہہ کے بلاتے تھے، فیصلے نے ثابت کر دیا، عمران خان کے ذاتی مفادات تھے

اکبر ایس بابر سچا اور عمران خان جھوٹا ثابت ہوگیا،چوھدری شجاعت

اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی قومی اسمبلی کی ویب سائٹ کو بصارت اور سماعت سے محروم افراد کے لیے قابل رسائی بنایا گیا ہے، قومی اسمبلی میں آئین پاکستان کو بصارت سے محروم افراد کے لیے بریل فارمیٹ سے ہم آہنگ کیا ہے،پاکستان کی قومی اسمبلی میں کمیٹی سسٹم میں زبردست اصلاحات نے لائی گئی ہیں، کمیٹیوں میں طاقتور کمیٹی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ہے جس کی سربراہی اپوزیشن کے پاس ہے، عوامی سماعت کے خیال کو ادارہ جاتی شکل دی جا رہی ہے، تمام وزارتیں ایک اسٹینڈنگ آرڈر کے ذریعے پابند ہیں کہ وہ اپنا سالانہ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام پی ایس ڈی پی ہر سال 30 جنوری تک جمع کرائیں، جس کی روشی میں پی ایس ڈی پی منظوری سے قبل اس کی مکمل جانچ پڑتال اور ترمیم کی جائے،پاکستان کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ جنوبی ایشیا کا پہلا ملک ہے جس نے معلومات کی آزادی کا قانون بنایا ہے، معلومات تک رسائی کا حق ایکٹ 2017 کے تحت کوئی بھی شہری پارلیمنٹ اور ایگزیکٹو سے متعلق کسی بھی معلومات کے انکشاف کا مطالبہ کر سکتا ہے، پاکستان کی پارلیمان نے دنیا کے تمام دوست ممالک کے ساتھ روابط کے فروغ کے لیے دوستی گروپس تشکیل دے ہیں دوستی گروپس بین الاقوامی اور علاقائی پارلیمانی فورمز کے ذریعے پارلیمانی سفارت کاری کو فروغ دینے کا اہم ذریعہ ہیں دوستی گروپ موجودہ دو طرفہ اور کثیر جہتی تعلقات کو مضبوط بنانے کی راہ ہموار کر رہے ہیں پاکستان IPU، CPA، اسلامی ممالک کی پارلیمانی یونین کے فعال شراکت دار ہےحال ہی میں آسیان کی پارلیمانی اسمبلی میں بطور مبصر شامل ہوئے ہیں، ہمارے اقدامات کے نتیجے میں اقتصادی تعاون تنظیم (PAECO) کی پارلیمانی اسمبلی، افغانستان، چین، ایران، پاکستان، روسی فیڈریشن اور ترکی کے اسپیکرز کانفرنس ہوئی، جس میں دہشتگردی کے خاتمے اور علاقائی روابط کو مضبوط بنانے جیسے نئے فورمز کی تشکیل ہوئی ہے،

Leave a reply