پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس،خواجہ آصف کے ریمارکس پر پی ٹی آئی سینیٹرز کا احتجاج

Parliment

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جاری ہے، اجلاس سے اراکین اظہار خیال کر رہے ہیں،

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے سینیٹر میاں رضا ربانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایوان کی توجہ آج کے آرڈر آف دا ڈے میں بے قاعدگیوں کی طرف مبذول کراؤں گا بلز ابتداء میں پارلیمنٹیرینز کو مہیا کر دیئے گئے ہوں گے ترامیم والے بلز کی نقلیں ہمیں اب تک مہیا نہیں کی گئیں ترامیم کو اصل قوانین کے ساتھ پڑھے بغیر کیسے پاس کیا جا سکتا ہے؟ مشترکہ اجلاس کو بھی سینیٹ اور قومی اسمبلی کی طرح بے توقیر کیا جا رہا ہے سینیٹر میاں رضا ربانی نے ایوان کے رولز آف بزنس کی شک 7 پڑھ کر سنا دی اور کہا کہ ترمیم کی صورت میں لازم ہے کہ ممبر کو ایک دن کا نوٹس ملے یہاں اب تک ایک ترمیم بھی ایک بھی فاضل ممبر کو نہیں ملی استدعا ہے کہ آپ ترامیم کو متعارف کئے جانے کی اجازت نہ دیں ،بہت سی حساس ترامیم متعارف کرائی جا رہی ہیں ،رضا ربانی نے اسپیکر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک اگر آپ ان ترامیم کی اجازت دیتے ہیں تو آپ پارلمینٹ کو بے توقیر کرنے کے کھیل کا حصہ بن جائیں گے، اگر ان ترامیم پر کل غور کیا جاتاہے تو قیامت نہیں آ جائے گی

کوئی شرم کوئی حیا بھی کرنی چاہیے،خواجہ آصف ایک بار پھر برس پڑے
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ، وزیر دفاع خواجہ آصف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ حکومت میں ایک منٹ میں 54 قوانین بھی پاس کئے گئے ہیں،ایسی بات کرتے ہوئے کوئی شرم کوئی حیا بھی کرنی چاہیے، اس وقت ان کا ضمیر کہاں تھا ؟ اسی سانس میں اسمبلی کو غیر آئینی طور پر تحلیل کیا گیا،اپنا دامن دیکھیں پھر ہمیں لیکچر دیں، خواجہ آصف کی تقریر کے دوران پی ٹی آئی سینیٹرز اور خواجہ آصف کے درمیان تلخ کلامی ہوئی، خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ یہ اس شخص کا کوڑا کرکٹ رہ گیا جو آرمی چیف کو قوم کا باپ کہتا تھا،خواجہ آصف کے ریمارکس پر پی ٹی آئی سینیٹرز نے شدید احتجاج کیا،

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ سینیٹر علی ظفر نے ممبران کو بھیڑیوں کا ریوڑ کہ دیا،اسپیکر قومی اسمبلی نے خواجہ آصف کے کوڑا کرکٹ اور بیرسٹر علی ظفر کے ریمارکس کو کارروائی سے حذف کر دیا

الیکشن نتائج میں اگر دانستہ تاخیر کی گئی تو ریٹرننگ افسران کے خلاف فوجداری کارروائی ہو گی،
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑنے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ قانون سازی ہمارے دل کے بہت قریب ہے،الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خط کے ذریعے انتخابات ایکٹ میں ترامیم کی سفارش کی،الیکشن ایکٹ میں ترامیم پارلیمنٹ کی قائم کردہ خصوصی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں متعارف کرائی جا رہی ہیں ،اسپیکر نے کہا کہ وزیر قانون الیکشن ایکٹ میں سفارش کردہ ترامیم پڑھ کر سنا دیں، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑنے کہا کہ ٹیکنوکریٹ کی تعریف میں ابہام تھا جسے درست کیا گیا،پریزائڈنگ افسران کی جانب سے رزلٹ روکے جانے کی شکایات ملتی تھیں، فارم 45 کی تصویر بنا کر الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ آفس کو بھیجی جائیں گی،پولنگ افسر کو نتیجے کی دستخط شدہ کاپی فراہم کی جائے گی،رات 2 بجے تک ہر صورت نتیجہ دے دیا جائے گا،اگر دانستہ تاخیر کی گئی تو ریٹرننگ افسران کے خلاف فوجداری کارروائی ہو گی، موجودہ بینک اکاؤنٹ کی ایک ہفتے کی بینک اسٹیٹمنٹ دی جائے گی،بہت سی جگہوں سے لفظ فاٹا ہٹایا گیا ہے،اسپیکر نے کہا کہ ممبران کی طرف سے ایک دن کا نوٹس دینے کا مطالبہ آیا تھا ، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ کوئی چیز خفیہ طور پر نہیں ہو رہی، الیکشن کی مدت ختم ہو رہی ہے ہمارا فرض ہے پنڈنگ ترامیم ایوان کے سامنے آئیں، 12 اگست تک قومی اسمبلی نے اپنی مدت پوری کرنی ہے

پارلیمنٹ کی ساکھ کو بچانا ضروری ہے، بیریسٹر سید علی ظفر
ممبر پارلیمنٹ سینیٹر بیریسٹر سید علی ظفر نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ ہماری ریاست کا اہم ستون ہے اور ایک عظیم ادارہ ہے یہ ادارہ قانون سازی کرتا ہے اور اسکا قانون 22کروڑ عوام پر لاگو ہوتا ہے ملک کے سارے ادارے اسی کے بنائے ہوئے قانون کے مطابق کام کرتے ہیں ،پارلیمنٹ کا لفظ ایک خاص ڈیبیٹ کے لئے استعمال ہوتا ہے جس کا مطلب گفت و شنید کرنا ہے پارلیمنٹ کی ساکھ کو بچانا ضروری ہے ،قانون سازی بلڈوز کی جارہی ہے ,اگر ایسا چلتا رہا تو لوگ پارلیمنٹ کو نہیں ما نیں گے ۔

ایک طرف پارلیمنٹ کی بالادستی ، دوسری طرف سے آگ لگانے کی بات کرتے ہیں،ایاز صادق
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ،سردار ایاز صادق نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کی رپورٹ میں کوئی ابہام نہیں ہے، اقتدار کے خاطر جان بوجھ کر کی جانے والی غلطیاں تکلیف دہ ہوتی ہیں، پارلیمنٹ پر پہلی دفعہ حملہ کس نے کیا ؟ایاز صادق نے سینیٹر زرقا تیمور سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ مجھے ٹوکیں گی تو آپ بھی نہیں بول سکیں گی، انہوں نے جمہوریت کا مذاق بنایا ، یہ ایک طرف پارلیمنٹ کی بالادستی ، دوسری طرف سے آگ لگانے کی بات کرتے ہیں،عدم اعتماد کے آنے کے بعد اسمبلی تحلیل کر کے مذاق بنایا گیا،اسمبلی میں جلاؤ گھیراؤ کر نے کی باتیں کرنے والے اسی اسمبلی میں آکر بیٹھ گئے،کبھی کہتے ہیں استعفے دینے ہیں، کبھی کہتے ہیں اسمبلی جانا ہے،

دوسری جانب سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہوا جس میں وقفہ سوالات میں سینیٹر مشتاق احمد نے ایف بی آر پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر فیڈرل بورڈ آف ریونیو نہیں بلکہ فراڈ بورڈ آف ریونیو ہے ایف بی آر افسران کے اثاثے بھی ظاہر کیے جانے چاہئے، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ایف بی آرافسران کے اثاثوں کی تفصیلات پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ پارلیمنٹ ہے معلومات تک رسائی کا معاملہ نہیں ہے۔ پارلیمنٹ سپریم ہے اس کی عزت رکھیں ،سینیٹرمشتاق احمد نے کہا کہ ایف بی آرکی ری اسٹرکچرنگ کریں تو آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی جب کہ ن لیگی سینیٹر رانا مقبول نے کہا کہ ایف بی آر اہلکاروں کے اثاثے حیران کن ہیں ،اس موقع پر چیئرمین سینیٹ نے ایف بی آر اہلکاروں کے اثاثوں کا معاملہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا

سابق اہلیہ کی غیراخلاقی تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے والے ملزم پر کب ہو گی فردجرم عائد؟

‏سوشل میڈیا پرغلط خبریں پھیلانا اورانکو بلاتصدیق فارورڈ کرنا جرم ہے، آصف اقبال سائبر ونگ ایف آئی اے

میں نے صدر عارف علوی کا انٹرویو کیا، ان سے میرا جھوٹا افیئر بنا دیا گیا،غریدہ فاروقی

ناجائز تعلقات سے منع کرنے پر بیوی نے شوہر کو مردانہ صفت سے محروم کر دیا

لاہورپولیس کا نیا کارنامہ،نوجوان کو برہنہ سڑکوں پر گھمایا، تشدد سے ہوئی موت

خاتون کو غیرت کے نام پر قتل کرنے والے دوملزمان گرفتار

واش روم میں نہاتی خاتون کی موبائل سے ویڈیو بنانے والا پولیس اہلکار پکڑا گیا

گھناؤنا کام کرنیوالی خواتین پولیس کے ہتھے چڑھ گئیں

پشاور کی سڑکوں پر شرٹ اتار کر گاڑی میں سفر کرنیوالی لڑکی کی ویڈیو وائرل

Comments are closed.