بیجنگ :اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا 50 واں اجلاس 13 جون سے 8 جولائی تک سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں منعقد ہوا۔ چین کی متعدد سماجی تنظیموں نے تحریری صورت میں کانفرنس میں شرکت کی، جس میں چین کی انسانی حقوق کی ترقی اور کامیابیوں کو متعدد زاویوں سے دکھایا گیا اور عالمی انسانی حقوق کے نظم و نسق میں اصلاحات اور بہتری کے لیے فعال کردار ادا کیا گیا۔

ہفتہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق چائنا ایتھنک مینارٹیز ایسوسی ایشن فار ایکسٹرنل ایکسچینجز نے کہا کہ چین ہمیشہ انسانی حقوق کے “عوام پر مبنی” تصور پر عمل پیرا رہا ہے، اور سنکیانگ کی تیز رفتار اقتصادی اور سماجی ترقی کو فروغ دینے کے لیے موثر اقدامات کیے ہیں۔ امریکہ اور چند مغربی ممالک سنکیانگ کے بارے میں اکثر جھوٹ گھڑتے ہیں، جس کا مقصد چین کی ساکھ کو داغدار کرنا اور چین کی ترقی کو روکنا ہے۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو صحیح اور غلط میں فرق کرنا چاہیے اور غلط معلومات سے متاثر نہیں ہونا چاہیے۔

چین کی تبتی ثقافتی تحفظ اور ترقیاتی ایسوسی ایشن نے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی قیادت میں 70 سال سے زائد ترقی کے بعد تبت میں اعلیٰ تعلیم میں بڑی تبدیلیاں آئی ہیں۔
غیر سرکاری تنظیموں کے عالمی تبادلے کے فروغ کے لیے بیجنگ ایسوسی ایشن نے کہا کہ حالیہ برسوں میں، چینی سماجی تنظیموں نے بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے تصور کو برقرار رکھا ہے، اور عالمی انسداد وبا تعاون،افرادی روابط کو فروغ دینے ، ثقافتی تبادلوں کو گہرا کرنے اور عالمی ماحولیاتی نظم و نسق کو بہتر بنانے کے لیے فعال کوششیں کی ہیں۔

شام میں صورتحال کی بہتری کے لیے سلامتی کونسل کردار ادا کرے:اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے چانگ جون نے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ شام میں کراس بارڈر ڈیلیوری کو ختم کرنے کے لیے جلد از جلد ایک واضح ٹائم ٹیبل پیش کیا جائے۔ کراس بارڈر امداد کا طریقہ کار شام کی مخصوص صورتحال پر مبنی ایک عارضی انتظام ہے۔ سلامتی کونسل کو زمینی حقائق کے مطابق اقدامات آگے بڑھانے چاہیے اور کراس بارڈر ریلیف کو کراس لائن اپروچ سے بدلنا چاہیے۔

 

 

ہفتہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق چانگ جون نے کہا کہ شام میں انسانی صورتحال کو بدستور چیلنجز کا سامنا ہے اور چین ہمیشہ انسانیت، غیر جانبداری کے اصولوں کے مطابق شامی عوام کو انسان دوست امداد پہنچانے میں اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی حمایت کرتا ہے۔ چین بھی موئثر ذرائع سے شام کو مختلف قسم کی امداد فراہم کر رہا ہے، مقامی انسانی صورت حال کی بہتری اور اقتصادی اور لوگوں کے معاش میں درپیش مشکلات پر قابو پانے میں تعمیری کردار ادا کر رہا ہے۔

 

چانگ جون نے کہا کہ یکطرفہ پابندیوں نے شامی حکومت کے وسائل اور تعمیر نو کی صلاحیت کو کافی حد تک کمزور کر دیا ہے اور یہ شام میں انسانی صورت حال کو بہتر بنانے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ چین نے ایک بار پھر متعلقہ ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ شام کے خلاف یکطرفہ پابندیاں فوری طور پر ہٹائیں تاکہ شام میں انسانی ہمدردی کی سرگرمیوں کے لیے زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کی جا سکے۔

 

 

سلامتی کونسل کی قرارداد 2585 کا مینڈیٹ اتوار کو ختم ہو رہا ہے۔ چانگ جون نے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ ہمت نہ ہاریں، مشاورت جاری رکھیں، اور باہمی اعتماد میں اضافہ کریں، زیادہ لچک کا مظاہرہ کریں، اور مینڈیٹ کی میعاد ختم ہونے کے بعد انتظامات کے لیے عملی حل تلاش کریں۔

Shares: