وزیراعلیٰ کی سرپرستی ایل ڈی اے کے غیر قانونی کام،پلازہ گرا دیا گیا،کروڑوں کا نقصان،اہم انکشافات

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں پنجاب حکومت کی جانب سے غیر قانونی اقدامات کئے جا رہے ہیں

پیسے کی جھلک؟ تعلقات یا کچھ اور ، لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پلازہ گرا کر کروڑوں کا نقصان کر دیا گیا، تاجر چیختے چلاتے رہے مگر ایل ڈی اے حکام نے کسی کی نہ سنی، بغیر کسی نوٹس کے ایل ڈی اے حکام نے پلازہ گرا دیا، باغی ٹی وی کو پلازہ گرائے جانے کے حوالہ سے تفصیلات موصول ہوئی ہیں جس میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں،

ماڈل ٹاؤن لنک روڈ پر پلازہ کے مالک کا نام محمد جاوید یوسف بھٹی ہے، انکی زمین دو کنال آٹھ مرلے لے، 1984 ،85 سے یہ زمین انکے نام پر تھی، اور یہ کو آپریٹو سوسائٹی میں ہے، لاہور میں ایک قبضہ گروپ جس کو مبینہ طور پر طارق شاہ لیڈ کرتا ہے کی زمین بھی اس زمین کے ساتھ موجود ہے لیکن اس نے جعلسازی کی، محمد جاوید یوسف بھٹی کی زمین کا خسرہ نمبر 47،48،49 ہے جبکہ طارق شاہ کی زمین کا خسرہ نمبر 50 ہے، طارق شاہ نے جعلسازی سے خسرہ نمبر 50 میں محمد جاوید یوسف بھٹی کی زمین کا حدود اربعہ لکھوا لیا ، تب سے معاملہ چل رہا ہے، جب طارق شاہ نے جعلسازی کی تو اسوقت انکوائریز ہوئیں، ان انکوائریز رپورٹ کے مطابق طارق شاہ نے جعلسازی کی اور جھوٹا ثابت ہوا، محمد جاوید یوسف بھٹی کا موقف ہر مقام پر سچ ثابت ہوا، ابھی بھی اس زمین کے حوالہ سے معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے

15 اکتوبر کو حکومت نے اس پلازے کے خلاف اچانک کاروائی شروع کر دی، جب سب سو رہے تھے نماز فجر کے وقت ایل ڈی اے حکام ،واپڈا اہلکار، پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ پلازہ کے پاس پہنچے، پلازہ مالک کو قریبی دکاندار نے اطلاع کی کہ بھاری نفری آئی ہے فوری پہنچیں، پلازہ کا مالک محمد جاوید یوسف بھٹی جب موقع پر پہنچا تو انہوں نے جب حکام سے پوچھا تو انہیں کسی قسم کا جواب نہیں دیا گیا بلکہ دیگر افسران کی طرف بھیجا جاتا رہا، اس موقع پر لاہور پولیس کے سات آٹھ سو اہلکار، پولیس کی گاڑیوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی، ماڈل ٹاؤن لنک روڈ اس موقع پر بند کر دیا گیا تھا اور یوں محسوس ہو رہا تھا کہ شاید کسی بہت بڑے دہشت گرد کیخلاف آپریشن جاری ہے، زمین کے مالک نے ایل ڈی اے حکام سمیت پولیس افسران سے بات کی کوشش کی لیکن کسی نے کوئی جواب نہیں دیا، مالک محمد جاوید یوسف بھٹی نے استفسار کیا کہ بغیر نوٹس کیوں کاروائی ہو رہی ہے، معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے، بغیر نوٹس کاروائی نہیں ہو سکتی،ہمیں کسی قسم کا نوٹس نہیں دیا گیا، تاجروں کا کروڑوں کا سامان موجود ہے اور کسی کو بغیر نوٹس دیئے پلازہ گرانے نفری رات کے اندھیرے میں پہنچ گئی کیوں؟ ایل ڈی اے حکام کسی قسم کا جواب نہ دے سکے، زمین کے مالک محمد جاوید یوسف بھٹی کا کہنا ہے کہ جب میں سوال کر رہا تھا کہ پلازہ کے خلاف آپریشن کیوں جا رہا ہے تو اسوقت ہمیں گالیاں دی گئیں، ہماری بات نہیں سنی گئی،ایل ڈی اے اس جگہ پر ڈائریکٹ مداخلت نہیں کر سکتا،کیونکہ یہ کوآپریٹو سوسائٹی کی جگہ تھی لیکن ایل ڈی اے نے ڈائریکٹ مداخلت کی اور بنا کسی نوٹس کے ہمارے پلازے کو گرایا گیا

زمین کے مالک محمد جاوید یوسف بھٹی کے مطابق انہوں نے اس کاروائی کے بعد عدالت میں کیس دائر کیا، عدالت نے سی سی پی او لاہو راور ڈی جی ایل ڈی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے،

باخبر ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر طارق شاہ اور ذوالفقار بٹ نامی شخص اس ساری کاروائی کے پیچھے ہیں، اور انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب کے بیٹے مونس الہییٰ کو مبینہ طور پر پیسے لگائے ہیں، سی سی پی او لاہور بھی مبینہ طور پر اس واقعہ میں ملوث ہے ، سی سی پی او لاہور کو وزیراعلیٰ پنجاب کی مکمل آشیر باد حاصل ہے،سی سی پی او کے تبادلے پر وفاق اور پنجاب حکومت میں ٹھن گئی تھی اور پرویز الہیٰ نے سی سی پی او کا تبادلہ نہیں ہونے دیا کیونکہ مبینہ طور پر لاہور میں غیر قانونی کام سی سی پی او کی نگرانی میں کروائے جاتے ہیں

دوسری جانب وفاقی حکومت اورایل ڈی اے آمنے سامنے آگئے، وفاقی حکومت نے لاہورمیں ایل ڈی اے کے ماڈل ٹاﺅن میں پلازہ گرانے کانوٹس لیتے ہوئے درخواست دہندہ کی اپیل پرانکوائری کاحکم دے دیا ہے. وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاءاللہ تارڑ نے بھی ایل ڈی اے حکام کیخلاف انکوئری کی تصدیق کردی ہے.

پلازے کے خلاف جب آپریشن کیا جا رہا تھا اس موقع پر تاجروں کا کہنا تھا کہ اربوں روپے مالییت کی املاک کو بغیر قانونی نوٹس کے مسمار کیا جارہا ہے ایل ڈی اے کی پشت پناہی وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی اور انکے بیٹے مونس الہٰی کر رہے ہیں اور انہی کی ہدایت پر تاجروں کی کل جمع پونجی گرا دی گئی، تاجروں کا کہنا ہے کہ ہمیں کسی قسم کا نوٹس نہیں دیا گیا، بغیر نوٹس کے پلازہ گرایا جا رہا ہے، ہمارا کروڑوں کا نقصان ہو رہا ہے اسکا ذمہ دار کون ہے؟

وفاقی انٹیلی جنس بیورو آئی بی کے افسران کی جانب سے ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام پر اربوں کا فراڈ

آئی بی کی ہاوسنگ اسکیم کے فراڈ پر پوسٹ لکھنے پر صحافی کا 15 سالہ پرانا فیس بک اکاؤنٹ ہیک

آئی بی افسران کی ہاؤسنگ سکیم،دس سال پہلے پلاٹ خریدنے والوں کو قبضہ نہیں ملا، نیب کہاں ہے؟ عدنان عادل

بنی گالہ کی حدود میں صحافیوں پر تشدد، مقدمے کے اندراج میں سیاسی اثرورسوخ حائل ہوگیا

فلمسٹار لکی علی کا فراڈ ہاوسنگ سوسائٹیوں سے عوام کو چونا لگانے کا اعتراف،نیب نے کی ریکارڈ ریکوری

وفاقی انٹیلی جنس بیورو آئی بی کے افسران کی جانب سے اسلام آباد میں پراپرٹی کا کام شروع کئے جانے کا انکشاف

Shares: