پرویز الہیٰ نے نواز شریف بارے وزیراعظم کو کیا مشورہ دیا؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپیکر پنجاب اسمبلی چوھدری پرویز الہیٰ نے کہا ہے کہ ملک میں سیاست ذاتی دشمنی میں بدل گئی ہے، نوازشریف کوانسانی ہمدردی کی بنیاد پربیرون ملک بھیجنا چاہیے، پیسوں کی بات کرنا انسانی ہمدردی تو نہیں،وزیراعظم کوآگاہ کیا گیا کہ تاخیر سے نقصان ہوگا،خدانخواستہ کچھ ہواتویہ داغ دھونا بڑامشکل ہوگا،
چودھری پرویز الہیٰ کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کوبتایا کہ بھٹوصاحب کا واقعہ لوگ آج تک نہیں بھولے، نوازشریف کو پاکستان میں سیاست کرنی ہے توواپس آنا ہوگا، نوازشریف نہ آئے توسیاست سنبھالنے کا اخلاقی جوازکھو دیں گے، شہباز شریف ضمانتی کیسے بنیں گے یہ قانونی پہلوہے.
چودھری پرویز الہیٰ نے کہا ہے کہ نوازشریف کے نام کوئی جائیداد نہیں سب بچوں میں تقسیم کرچکے ہیں،انسانی ہمدردی کے ساتھ پیسوں کی بات عجیب لگتی ہے، نوازشریف کے معاملے پر ہمارا موقف واضح ہے، کابینہ کے کچھ لوگوں نے یہ سلسلہ شروع کیا تھا، شریف فیملی کہہ رہی ہےکہ گارنٹی کیوں دیں،
چودھری برادران ملنے گئے تومولانا فضل الرحمان نے چودھری برادران کو کیا کہا؟
چودھری پرویز الہیٰ نے مزید کہا کہ کوشش کررہے ہیں،معاملہ افہام وتفہیم سے حل ہوجائے گا،ایسےحالات پیدانہ کیے جائیں کہ کوئی وزیراعظم بننے کو تیارنہ ہو چودھری شجاعت نے کہا تھا ملک میں بہترماحول پیداکرنا ہوگا، ہماری کوششوں سے ماحول کچھ بہتر ہوا،
مولانا کا پلان اے فلاپ ہوا، بی بھی فلاپ ہو گا،ایسا کس نے کہا؟
ہائی ویز کی بندش، پیپلز پارٹی مولانا کا ساتھ دے گی یا نہیں؟ اہم خبر
قبل ازیں مولانا فضل الرحما ن سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ مولانا صاحب کی قیادت میں ثابت ہوا کہ مولانا فضل الرحمان اب پاکستان کے واحد اپوزیشن لیڈر ہیں ان کے علاوہ اسمبلی کے اندر اور باہر کوئی اپوزیشن لیڈر نہیں، ساری جماعتیں ان کے پیچھے کھڑی رہیں، واحد ایسا دھرنا ہوا جس میں ڈسپلن تھا،پہلے جو دھرنے ہوئے ان میں گولی بھی چلی لوگ زخمی بھی ہوئے ،یہ ایسا دھرنا تھا جس میں کچھ نہیں ہوا، ٹریفک بھی چلتی رہی، جہاں دھرنا ہوا وہاں صفائی بھی انہی کے لوگوں نے کی، دوسری جماعتیں مولانا کی قیادت کو مان گئی ہیں.