مولانا کا پلان اے فلاپ ہوا، بی بھی فلاپ ہو گا،ایسا کس نے کہا؟

0
25

مولانا کا پلان اے فلاپ ہوا، بی بھی فلاپ ہو گا،ایسا کس نے کہا؟ مولانا فضل الرحمان کے پلان "بی” کے مقابلے میں حکومت کا بھی "پلان بی” تیار ہو گیا ہے

اسلام آباد ۔ 13 نومبر (اے پی پی) وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے عام آدمی کو ریلیف دینے کے لیئے عملی اقدامات کا آغاز کر دیا، اشیاءضروریہ کی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے کے لیئے مڈل مین کے کردار کو محدود کرنا ہو گا، مولانا کے پلان بی سے حکومت کو خطرہ نہیں جس طرح پلان اے فلاپ شو ثابت ہوا، اسی طرح پلان بی کیا بلکہ سی بھی فلاپ ہوگا، ہمیں مینڈیٹ مولانا نے نہیں بلکہ عوام نے دیا ہے۔

بدھ کو میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے مہنگائی کے خلاف کمر کس لی اور اس سلسلے مڈل مین کے کردار کو کم کرنے کے لئے عملی اقدامات شروع کئے جا رہے ہیں، مہنگائی میں کمی کے لیے حکومتی حلقوں کی جانب سے یہ تجویز بھی سامنے آئی ہے کہ مڈل مین کو نکیل ڈالی جائے تا کہ مہنگائی کم ہو سکے، ملاوٹ، ذخیرہ اندوزی اور مصنوعی مہنگائی پیدا کرنے والوں کے خلاف بلا امتیاز سخت کارروائی کی جائے گی، ناجائز منافع خوری کی روک تھام کے لیے مڈل مین کے کردار کو قانون کے دائرے میں لایا جائے گا۔

ہجوم آگے بڑھا توتمہارے کنٹینرزکوماچس کی ڈبیا کیطرح اٹھا کرپھینک دیگا،مولانا کی دھمکی

آزادی مارچ کا ایک فرد دن میں کتنی روٹیاں کھاتا ہے؟ حیران کن خبر،دل تھام کر پڑھئے

قبل ازیں آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ شرکا سڑکیں بند کرنے والوں کے ساتھ شریک ہو جائیں گے، حکومت کی بنیادیں ہل چکیں، اگلے مرحلے میں دیوار گرا دیں گے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ کا دوسرا مرحلہ کامیابی سے جاری رہے گا۔ ہم آج ہی یہاں سے روانہ ہوں گے۔ دنیا نے تسلیم کیا کہ آپ کتنے منظم ہیں۔ دوسرے محاذ پر بھی ہمیں پرامن رہنا ہے۔ جس طرح مجھے اپنے کارکن کی زندگی عزیز ہے، اسی طرح مجھے پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کا خون بھی عزیز ہے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ یہ حقیقت ہے کہ ہم دباؤ بڑھانا چاہتے ہیں لیکن عام شہری کی زندگی متاثر نہیں کریں گے بلکہ شاہراہوں پر بیٹھیں گے۔ کسی ایمبیولینس کا راستہ بند نہیں ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ادارے اس فیصلے کی تائید اور حمایت کریں۔ ہم کسی ذات کی نہیں، سب کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ہم نے ملک کا نقصان نہیں کرنا۔

مولانا فضل الرحمان کے پلان "بی” کے مقابلے میں حکومت کا بھی "پلان بی” تیار ہو گیا ہے،ملک کی اہم شاہراہوں کی حفاظت کے لیے رینجرز تعینات کر دی گئی،اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم پر واقع فیض آباد پل کی حفاظت۔ کے لیے بھی رینجرز اہلکار پہنچ گئے. کوئٹہ چمن شاہراہ کی بندش کے باعث پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور نیٹو سپلائی بھی معطل ہے جبکہ سینکڑوں مسافر گاڑیاں پھنس گئی اور مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

Leave a reply