پی ڈی ایم کا ملک میں فوری انتخابات نہ کرانے کا فیصلہ

0
35

اسلام آباد:پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہی اجلاس میں ملک میں فوری انتخابات نہ کرانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی زیرصدارت پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس میں کی موجودہ سیاسی صورتحال، پنجاب میں تبدیلی اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے تناظر میں پیدہ شدہ حالات کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔

اجلاس میں شرکاء نے اتفاق رائے سے فیصلہ کیا کہ موجودہ اتحادی حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔ الیکشن کب ہونگے، فیصلہ حکومت میں شامل جماعتیں کریں گی۔قائدین نے اتفاقی کیا کہ تمام چیلنجز کا ڈٹ کرمقابلہ کیا جبکہ پارلیمانی اورعوامی محاذپرہرقسم کے حالات کا مقابلہ کریں گے۔

 

 

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آج کےاجلاس میں واضع کیا گیا ہے الیکشن وقت پر ہوں گے اور حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 63 اے کے حالیہ عدالتی فیصلے سے شدید بحران پیدا ہوا ہے۔ فل کورٹ سے63اے کی تشریح کےلیے صدارتی ریفرنس دائر کیا جائے۔

سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ عمران خان کے جھوٹے بیانیے کو شکست دیں گے، ہم ملک کے مستقبل کو بچائیں گے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 73ء کے آئین کے تحت اداروں کی ذمہ داری کا تعین کیا گیا ہے، تحفظات کا اظہار کرتے ہیں تشریح کے آئینی حق سے تجاوز کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں فارن فنڈنگ کیس کا فوری فیصلہ سنانے کا مطالبہ کیا گیا، ثابت ہوچکا پی ٹی آئی نے ہر سال الیکشن کمیشن سے درجنوں اکاؤنٹس چھپائے، ممنوعہ فنڈنگ کی مرتکب جماعت اور اس کے سربراہ نے آئین کو مذاق بنارکھا ہے، ای سی پی پراسرار خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔

فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سیلاب زدہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دیا جائے اور ان علاقوں میں لوگوں کے قرضے کے معاف کیے جائیں۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) اور پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس ہوا، نوازشریف، شہبازشریف، محمود خان اچکزئی ویڈیولنک کے ذریعے شریک ہوئے، اجلاس میں ملکی صورتحال پربڑی سنجیدگی کے ساتھ غورکیا گیا، پی ڈی ایم کا ابھی اجلاس جاری ہے اورچند روزمزید جاری رہے گا، الیکشن اپنے وقت پرہوں گے، حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، عمران خان کے گزشتہ ساڑھے تین سالوں کا گند ایک سال میں صاف کرنا مشکل ہے، ہم عمران خان کے جھوٹے بیانیے کوشکست دیں گے، یہ قوم کے جوانوں کوگمراہ کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی ساکھ بچانا ہمارے لیے چیلنج ہے،ہم ملک کے مستقبل کوبچائیں گے، حالیہ عدالتی فیصلے سے شدید سیاسی بحران پیدا ہوا ہے جومعاشی بحران کا سبب بن رہا ہے۔ بارایسوسی ایشنز، میڈیا، سول سوسائٹی نے عدالت کے فیصلے سے اتفاق نہیں کیا، آرٹیکل63اے کی تشریح میں الگ الگ معیارسامنے آیا ہے، صدارتی ریفرنس سپریم کورٹ کوبھجوایا جائے تاکہ فل کورٹ بنا کرتشریح حاصل کی جاسکے۔

پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا گیا ہے فارن فنڈنگ کیس کا فوری فیصلہ سنایا جائے، الیکشن کمیشن آئین وقانون کے مطابق فیصلہ سنائے، سٹیٹ بینک، سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ سے تمام جرائم ثابت ہوچکے ہیں، پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن میں اپنے اکاؤنٹس چھپائے، اسرائیل،بھارت کے شہریوں سے ممنوعہ فنڈنگ لی گئیں، اجلاس قراردیتا ہے قانون اپنا راستہ لے، چیف الیکشن کمشنرنے پراسرارخاموشی کی چادر اوڑھی ہوئی ہے، اس پرآنکھیں بند کرنا قومی سلامتی کے ساتھ کھیلنے کے مترادف ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے افراتفری اور سیاسی بحران پیدا ہوا، سیاسی جماعتوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تشویش کا اظہارکیا ہے، آرٹیکل 63اے کی تشریح کے لیے صدارتی ریفرنس سپریم کورٹ بھجوایا جائے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ نے سپریم کورٹ کی جانب سے مسلم لیگ ق کے 10 ووٹ مسترد کیے جانے کی ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری رولنگ کیس میں عدالتی فیصلے کو مسترد کر دیا۔

مریم نواز

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے ہمارا فل کورٹ کا جائز مطالبہ نہیں مانا گیا، اب ہمیں نظرثانی میں جانا ہے یا خاموش رہنا ہے، فیصلہ کرنا ہو گا۔ مفاہمتی پالیسی کے بیانیے نے ہر اہم موقع پر ہمیں اب نقصان پہنچایا، عمران خان کے حمایتیوں کے خلاف سخت پالیسی اپنانا ہوگی۔ ضمنی انتخابات میں شکست کی وجوہات کی تحقیقات ہونی چاہییں، حکومت میں رہنا پارٹی کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔ آئندہ انتخابات کی تیاری کیلئے پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے مشترکہ حکمت عملی بنائی جائے، بغیر کوئی وقت ضائع کیے عوام موبیلائز کرنے کی ضرورت ہے۔ پی ٹی آئی کے استعفے فوری منظور کیے جائیں۔

Leave a reply