سموگ کے تدراک کے خلاف متفرق درخواستوں پر لاہور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی،
سماعت لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کی، دوران سماعت وکیل نے عدالت میں کہا کہ طالب علموں کو الیکٹریک بائیک دینی چاہیے،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اسکےلیے ہمیں بیٹری چارجنگ کے لیے پوائنٹ کھولنے پر بھی توجہ دینا ہوگی
ممبرجوڈیشل واٹر کمیشن نے کہا کہ جوہر ٹاؤن کےایریا میں 94 کیفے خلاف ورزی کرتے نظر آئے ہیں،اے سی ماڈل ٹاؤن کو اطلاع دی لیکن کوئی کارروائی نہ کی جاسکی،یہ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ انکے پاس پولیس کی نفری نہیں ہوتی،ہم چاہتے ہیں کہ ایک ٹاسک فورس بنا دی جائے جوہر ٹاون میں بہت خلاف ورزی ہے، جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو کیفے خلاف ورزی کرتے ہیں پہلے خلاف ورزی پر آپ انہیں جرمانہ کریں اگر دوبارہ خلاف ورزی کرے توا ن کے کیفے کو سیل کر دیا جائے،عدالت نے جوہر ٹاؤن کے علاقے میں کیفے کھولنے والوں کو تاحیات سیل کرنے کا حکم دے دیا
عدالت میں سرکاری وکیل کی جانب سے رپورٹ جمع کروائی گئی،سرکاری وکیل نے کہا کہ ڈی سی کمیشز اور ڈی جی ایل ڈی اے کی جانب سے دو ایریا پر پودے لگانے کا فیصلہ کیا ہے،ایل ڈی اے ایونیو اور ماڈل ٹاؤن ایریا میں پودے لگائے جائینگے،ممبر جوڈیشل کمیشن نے کہا کہ لیسکو والے درختوں کو کاٹ رہے ہیں، عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ لیسکو کو انفارم کریں کہ وہ ایسا نہ کرے، لیسکو کو پیغام دیں کہ پی ایچ اے کو ساتھ مل کر کام کریں۔پی ایچ اے والے تو ہائیکورٹ سے پودے لیکر گئے ہیں اور کسی کے گھر میں لگائے۔
درخواست گزار وکیل نے کہا کہ ایم اے او کالج کی گراؤنڈ پر بھی اگر توجہ دی جائے تو بہت بہتر ہوسکتا ہے وہاں پھلوں کے درخت لگائیں جاسکتے ہیں۔عدالت سے استدعا ہے کہ ایسا قانون بنا دیں کہ ایک درخت کو کاٹنے پر 5 پودے لگائیں جائے،درخت کاٹنے پرصرف ایف آئی آر نہ دی جائے بلکہ اسکی جگہ پودے لگانے کا حکم دیا جائے،خالی پلاٹ پر پی ایچ اے کو ہدایت دی جائے کہ وہاں پودے لگائے جائیں،پی ایچ اے کو چاہیے کہ پودے لگانے والوں کو انعام دیا جائے،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ کام ایل ڈی اے کر سکتا ہے،عدالت درخواست گزار وکیل کی گزارشات پر غور کرے گی،بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت آئندہ جمعہ تک ملتوی کر دی.
سائیکل کرائے پر دینے کے لیے مختلف پوائنٹ بنانے کے لیے اسیکم بنائی جائے
آلودگی پھیلانے والی فیکٹروں کو سیل کرنے کا حکم
ہفتے میں 2روز گھر سے کام کرنے کی پالیسی پر عمل کرائیں
گھروں میں گاڑیاں دھونے والوں کے خلاف بھی کارروائی یقینی بنائی جائے