‌پیمرا” اقرار اے آر وائی کو بین کرے ” ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

باغی ٹی وی :سوشل میڈیا سائٹ ٹویٹر پر "‌پیمرا اقرار اے آر وائی کو بین کرے ” ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ، ظاہر ہے یہ ٹرینڈ پیپلز پارٹی کے جیالوں کی طرف سے شروع کیا گیا ہے ، اقرارالحسن نے سندھ میں پی پی کی کرپشن اور صحت و تعلیم کی نا گفتہ بہ صورت حال کو عیاں کیا ہے جس کے بعد اقرار جیالوں کے عتاب کا نشانہ ہیں . لیکن یہ ٹرینڈ ان اپنے نام کے اور مقصد کے الٹ ثابت ہو رہا ہے . اس مین لوگ پی پی کے دور کی اس صورت حال کی عکاسی کر رہے ہیں جس میں صرف محرومیاں ہی ہیں. بعض نے وہ تصاویر بھی شیئر کیں جس میں کے پی کے کے سکول میں جانور بندھے ہوئے ہیں.
اس طرح ایک صارف نے یہ ٹویٹ کی .
https://twitter.com/Parvez80/status/1259855639871918087?s=20
اسی طرح ایک صارف فیضان بابر نے ٹویٹ کی


اسی طرح بہت سی ایسی ٹویٹس ہیں جس میں سندھی زبان اور سندھی عصبیت کو اجاگر کیا اور اے آروائی اور اقرار کو بین کرنے کا مطالبہ کیا
ایسے ہی ایک صارف نے کہا

اس سے قبل اسی طرح کے ٹرینڈ پر اقرار الحسن نے کہا تھا کہ ہم لعنتوں اور گالیوں والا زیادہ بڑا ٹرینڈ بنا سکتے تھے،اقرار الحسن نے کس کے بارے میں اتنے بڑے الفاظ کہہ دیئے ،باغی ٹی وی کے مطابق پچھلے چند دنوں سے سندھ حکومت کے وزیرتعلیم سعید غنی اوران کے حواریوں کی طرف سے پاکستان کے ایک بہت بڑے ٹی وی نیٹ ورک اے آروائی اوراس کے سنیئر صحافی اقرارالحسن کے خلاف جوگندی زبانی استعمال کی جارہی ہے اس پراقرارالحسن نے بہت خوبصورت جواب دیا ہے

باغی ٹی وی کے مطابق اقرار الحسن نے موصوف وزیراوران کے‌حواریوں کیطرف سے گالی گلوچ اورلعن طعن کے جوا ب میں کہا ہےکہ وہ بھی موصوف وزیرکے لے لعنتوں اورگالیوں والا ٹرینڈ بناسکتے تھے لیکن وہ ایسا نہیں کریں گے، اقرار الحسن نے مزید کہا کہ بہیودہ ٹویٹس اور ریٹویٹس کرنے اورچیلنج سے بھاگنے پروزیرموصوف کے لیے "بھگوڑا ” کا ٹرینڈ بھی بن سکتا تھا لیکن وہ یہ سوچ نہیں رکھتے

Shares: