لاہورہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم عمران خان کے بیانات ٹی وی چینلز پر نشرنہ کرنے پر پیمرا کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی،

دوران سماعت جسٹس شمس محمود مرزا نے درخواست گزار کے وکیل کو کہا کہ آپ کو دستاویزات سے ثابت کرنا ہوگا کہ عدالت کی حکم عدولی ہوئی ہے ،لاہر ہائیکورٹ نے عمران خان کی تقاریر پر پابندی پرپیمرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا

عمران خان کی جانب سے بیرسٹر احمد پنسوتا کے ذریعے توہین عدالت کی دائر درخواست میں چیئرمین پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے پیمرا کی پابندی کا نوٹیفیکیشن معطل کر رکھا ہےاس کے باوجود ٹی وی چینلز پر نشر نہ کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے پیمرا کی جانب سے ٹی وی چینلز کو عمران خان کی تقاریر نشر نہ کرنے کے لیے پریشرائز کیا جا رہا ہے۔ پیمرا کی جانب سے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔

عمران خان کی جانب سے درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ چیئرمین پیمرا کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا جائے اور لاہورہائیکورٹ چیئرمین پیمرا کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائے ،عدالت نے چیئرمین پیمرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا

یاد رہےکہ پیمرا نےتمام ٹی وی چینلز پرچیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی تقاریربراہ راست نشر کرنے پر پابندی عائد کردی تھی نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ ’عمران خان کی تقریر پر پابندی پیمرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن 27 کے تحت لگائی گئی ہے

اسلام آبادم پنڈی، کراچی، صادق آباد و دیگر شہروں میں مقدمے درج 

عدالت نے کہا کہ میں کیوں ایسا حکم جاری کروں جو سسٹم ہے اسی کے مطابق کیس فکس ہوگا،

عمران خان نے باربار قانون کی خلاف ورزی کی جس پر انہیں جواب دینا ہوگا

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ آپ کا اپنا کیا دھرا ہے 

 پیمرا نے عمران خان کی کوریج پر پابندی لگا دی 

Shares: